221

خیبر پختونخوا کے تمام وسائل وفاق کے زیر قبضہ ہیں۔مظفر سید ایڈوکیٹ

پشاور(نمائندہ ڈیلی چترال)خیبر پختونخوا کے وزیر خزانہ مظفر سید ایڈوکیٹ نے اعتراف کیا ہے کہ ہمارا صوبہ پاکستان کا واحد حصہ ہے جس کے تمام تر وسائل اور محاصل وفاق کے زیر قبضہ لائے گئے ہیں ہم اپنے 85فیصد سے زائد بجٹ کیلئے مرکز کے دست نگر بنا دئیے گئے وفاق نے ہمارے پن بجلی بقایاجات اور دیگر وسائل روک کر اور این ایف سی، دہشت گردی افغان مہاجرین، آئی ڈی پیز کے طویل قیام اور قدرتی آفات سے تباہ حال انفراسٹرکچر کی بحالی میں عدم تعاون اور ہماری معیشت پر بوجھ بڑھا کر خیبر پختونخوا سے وہ سلوک کیا ہے جو شاید کوئی ملک اپنی دشمن ریاست سے بھی نہ کرے ان خیالات کا اظہار انہوں نے تخت بھائی میں معروف شاعر حسین احمد صادق کی رہائش گاہ پر میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا مظفر سید ایڈوکیٹ نے واضح کیا کہ اگرچہ صوبائی حکومت مالی بحران کا شکار ہے تاہم ترقیاتی عمل پوری تیزی کے ساتھ جاری رکھا جائے گا اور تمام سرکاری ملازمین کو بروقت تنخواہیں ملتی رہینگی صوبے میں بجلی اور صنعتی بحران بھی ختم کیا جائے گا انہوں نے کہا کہ سی پیک منصوبے کے روٹ کی تبدیلی پر ہمارا موقف واضح ہے ہم مرکز کو صوبہ خیبر پختونخوا کا حق غصب نہیں کرنے دینگے مرکز صرف پنجاب کو اس منصوبے سے مستفید کرنے کی کوشش کر رہا ہے انہوں نے کہا کہ چشمہ رائٹ کینال منصوبے سے تین لاکھ ایکڑ اراضی سیراب ہوگی جس کی آمدنی سے صوبے کو خاطر خواہ فائدہ ہوگا جبکہ بجلی بحران کے خاتمے کے لیے سمال ڈیمز بنانے کے ساتھ ساتھ ریونیو میں اضافے کے لیے بھی اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے کوئی قرضہ نہیں لیا اور اگر ضرورت محسوس ہوئی تو قوم پر بوجھ کے لیے نہیں بلکہ قوم کی حالت بدلنے کے لیے قرضہ لینگے انہوں نے مرکزی حکومت پر زور دیا کہ وہ فوری طور پر مردم شماری کرائے اور صوبوں کو ان کی آبادی کے تناسب سے ان کا حق دیا جائے جبکہ نئے این ایف سی کا جلد از جلد اعلان کیا جائے تاکہ چھوٹے صوبوں کی مشکلات کم ہوں اور وہاں کے عوام بھی پسماندگی کی دلدل سے نکل کر خوشحال ہو سکیں۔

مظفر سید ایڈوکیٹ کی شاعر حسین احمد صادق سے ملاقات، جماعت میں واپسی کا اعلان
خیبر پختونخوا کے وزیر خزانہ مظفر سید ایڈوکیٹ جرگہ کے ہمراہ مزدور آباد تخت بھائی میں معروف انقلابی شاعر اور جماعت اسلامی کے ناراض رہنما حسین احمد صادق کے گھر گئے اور جماعت کے ساتھ ان کے بعض اختلافات اور گلے شکوے دور کردئیے جس پر شاعر نے دوبارہ جماعت میں شمولیت اور اسکے پلیٹ فارم سے اپنا فعال سیاسی کردار ادا کرنے کا اعلان کیا جماعت اسلامی پی کے 26کے امیر گوہر علی، نائب امیر مولانا نعیم انور، جماعت اسلامی ملاکنڈ کے انچارج سوشل میڈیا ساجد اللہ، شاعر غنی غورزنگ ، انجینئر یاسر شاہ اور ممبر ڈسٹرکٹ کونسل ملاکنڈ امجد علی شاہ بھی ان کے ہمراہ تھے مظفر سید ایڈوکیٹ نے حسین احمد صادق کو جماعت اسلامی کے 22اکتوبر کے دو روزہ اجتماع میں شرکت کی دعوت بھی دی حسین احمد صادق نے بتایا کہ جماعت کے ساتھ ان کی پچاس سالہ وابستگی ہے بعض اصولی اختلافات کے بنا پر انہوں نے جماعت سے دوری اختیار کی تھی تاہم وزیر خزانہ کا جرگہ قبول کرتے ہوئے جماعت کے ساتھ دوبارہ وابستگی کا اعلان کیا نیز اضاخیل کے اجتماع عام میں اندرون و بیرون ملک اپنے حامیوں کے ہمراہ شمولیت اور دعوتی مہم چلانے کا عندیہ بھی دیا

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں