193

چترال پبلک بونو لائرز فورم کے زیر اہتمام پی آئی اے چوک چترال میں احتجاج

چترال ( محکم الدین ایونی ) چترال پبلک بونو لائرز فورم کے زیر اہتمام پی آئی اے چوک چترال میں احتجاج کیا گیا ۔ جس میں مختلف پارٹیوں کے قائدین و کارکناں اور سول سوسائٹی کے افراد نے بڑی تعداد میں شرکت کی ۔ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے عبدالولی ایڈوکیٹ ، محمد حکیم ایڈوکیٹ ، نیاز اے نیازی ایڈوکیٹ ، عزیز الدین ایڈوکیٹ ، صفت زرین ، امیراللہ خان یفتالی ، صدر تجار یونین حبیب حسین مغل ،مولانا اسرارالدین الہلال نے کہا ۔ کہ چترال کیلئے لوری ٹنل ہفتے میں ایک دن کھولنے کا حکومتی فیصلہ عوام چترال کے ساتھ مذاق کے مترادف ہے ۔ جسے کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ لواری ٹنل کو سردیوں میں ہمیشہ تین دن اور دو دن کھلا رکھنے کا فیصلہ ہوتا رہا ۔ اب اس کو ایک دن تک محدود کرنا ناقابل قبول ہے ۔ اس بار بھی اسے ہفتے میں دو دن کرکے مسئلہ حل کیا جائے ۔ بصورت دیگر ضلع بھر میں مظاہرے کئے جائیں گے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ ایسی حکومتیں بھی گزری ہیں ۔ کہ انہوں نے چترال کے لوگوں کی مجبوری اور مشکلات کے موقع پر فری سی ون تھرٹی جہاز میں خوراک اور مال مویشیوں کیلئے خوراک چترال پہنچا یا ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ چترال کے لوگوں نے کشمیر میں جہاد اور اسکردو کو ڈوگرہ حکمرانوں سے فتح کرکے پاکستان کے حوالے کرکے کونسا قصور کیا ہے ۔ کہ تمام مصیبتیں حکومتی سطح پر یہاں نازل کرنے کی کوششیں کی جاتی ہیں ۔ انہوں نے کہا ۔ اب چترال کے لوگ کسی بھی زیادتی کو برداشت نہیں کریں گے۔ اور ظلم کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے ۔ انہوں نے چترال کے ایم این اے ، ایم اپی ایز کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ۔ اور کہا ۔ کہ چترال کیلئے اُن کی کارکردی صفر ہے ۔ اس لئے اُنہیں چترال کا نمایندہ رہنے کا کوئی حق نہیں ۔ انہوں تماممبران اسمبلی سے فوری استعفی کا مطالبہ کیا ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ لورای ٹاپ کی بندش سے چترال میں خوراک کی شدید قلت کا سامنا کرنا پڑے گا ۔ اور ابھی سے کئی اشیاء کی قلت ہے ۔ لواری ٹاپ کھلنے کی صورت میں بھی بھاری گاڑیوں کیلئے اس راستے سے سامان لانا ممکن نہیں ۔ اس لئے ٹنل کو ہفتے میں دو دن ہر صورت میں کھولا جائے ۔ بصورت دیگر بھر پور احتجاج کیا جائے گا ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں