چترال میں یونیوسٹی کاقیام چترال جیسے پسماندہ ضلعے میں اعلیٰ تعلیم کے فروغ میں سنگ میل ثابت ہوگا۔ڈاکٹر خان بہادر مروت
چترال (نامہ نگار)وائس چانسلر شہید بے نظیر بھٹو یونیورسٹی شیرینگل دیر بالاپروفیسرڈاکٹر خان بہادر مروت نے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی جانب سے چترال میں ایک مکمل اور الگ یونیورسٹی کے قیام کے اعلان کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اقدام چترال جیسے پسماندہ ضلعے میں اعلیٰ تعلیم کے فروغ میں سنگ میل ثابت ہوگا۔انہوں نے مزید کہا ہے چونکہ چترال علاقائی وتکنیکی لحاظ سے شہید بے نظیر بھٹو یونیورسٹی کے دائرہءکار میں تھی اس لئے ہم چترال میں اعلیٰ تعلیم کے فروغ کیلئے شروع دن سے کوشان ہےں اور محدود مالی وسائل کے باوجود اپنے بل بوتے پر2011ءمیں ضلع کے اندریونیورسٹی کے ذیلی کیمپس کا قیام اس کا عملی ثبوت ہے۔جہاں سے اب تک لگ بھگ 400طلباءوطالبات فارغ التحصیل ہوکرعملی میدان جاچکے ہیں،جبکہ اتنی ہی تعداد میں طلباءو طالبات اب بھی اس کیمپس میں زیرتعلیم ہیں۔ دوسری طرف کیمپس کو فروغ دیکر مکمل یونیورسٹی بنانے کے حوالے سے اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت کی طرف سے پچھلے بجٹ میں ملنے والے دس کروڑ روپے کی خطیر رقم سے سیدآباد کے مقام پر 140کنال زمین خریدی گئی ہے اور موجودہ مالی سال کے دوران اس میں تعمیرات کا کام شروع کیے جارہے ہیں۔ ایسے میں عمران خان کی جانب سے موجودہ اعلان مہمیز کا کام دیگا۔
انہوں نے وزیراعلیٰ خیبر پختونخواہ پرویز خٹک کی جانب سے چترال کیمپس کیلئے دو بسوں کی فراہمی کے اعلان پر طلبہ کی طرف سے ان کا شکریہ بھی ادا کیا۔