387

خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نظام کے ذریعے اختیارات اور وسائل کی مقامی سطح پر بامقصد منتقلی اور کرپشن کی بنیاد پر صوبائی وزراءکی برطرفی سمیت کرپشن کے خاتمے اور دیگر اقدامات کو دوسرے صوبوں کے مقابلے میں بہترین اور موثر اقدامات

 پشاور(نمائندہ ڈیلی چترال)پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف لجسلیٹو اینڈ پالیسی ڈویلپمنٹ(پلڈاٹ) نے خیبرپختونخوا پاکستان تحریک انصاف کی موجودہ حکومت کے پہلے سال (2013-14) میں گڈ گورننس کے حوالے سے کئے گئے اصلاحاتی اور پالیسی اقدامات کو سراہا ہے پلڈاٹ نے خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نظام کے ذریعے اختیارات اور وسائل کی مقامی سطح پر بامقصد منتقلی اور کرپشن کی بنیاد پر صوبائی وزراءکی برطرفی سمیت کرپشن کے خاتمے کے دیگر اقدامات کو دوسرے صوبوں کے مقابلے میں بہترین اور موثر اقدامات قرار دیا ہے خیبرپختونخوا حکومت کی گزشتہ سال (2013-14) کی کارکردگی پر مشتمل پلڈاٹ کی تفصیلی رپورٹ ادارے کی جائنٹ ڈائریکٹر آسیہ ریاض نے جمعرات کے روز وزیراعلیٰ ہاﺅس میں خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ پرویز خٹک کو پیش کی چیف سیکرٹری امجد علی خان، ایڈیشنل چیف سیکرٹری ڈاکٹر حماد اویس آغا اور وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری ڈاکٹر شہزاد بنگش بھی اس موقع پر موجود تھے پلڈاٹ کی رپورٹ میں خیبرپختونخوا کے بعض سماجی و ترقیاتی شعبوں میں مزید بہتری کے اقدامات کی ضرورت پر بھی زور دیا گیا اور سرکاری محکموں کے اُمور میں شفافیت، بہتر نظام حکومت کیلئے ٹیکنالوجی کے استعمال، سرکاری خریداریوں کے نظام، ٹیکسوں کی وصولی، صحت کی خدمات اور توانائی کی پیداوار میں بہتری کی علامات کی نشاندہی بھی کی گئی وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے پلڈاٹ کو بتایا کہ صوبائی حکومت کی پہلے سال میں تمام ترتوجہ نظام کو درست کرنے کیلئے اصلاحات ، پالیسی سازی اور قانون سازی پر مرکوز رہی ہے جبکہ دوسرے سال میں ان اصلاحات پر عمل درآمد کو یقینی بنایا گیا ہے انہوں نے کہاکہ پلڈاٹ اور دیگر اداروں کی دوسرے سال کی رپورٹ میں خیبرپختونخوا حکومت کی کارکردگی یقینا مزید بہتر ہو گی کیونکہ نظام کو بہتر بنانے کیلئے متعارف کرائی گئی اصلاحات اور قانون سازی پر عمل درآمد بھر پور طریقے سے شروع ہو گیا ہے انہوں نے بتایا کہ اصلاحات کے عمل میں سرکاری اور نجی شعبے کے ماہرین کے علاوہ این جی اوز کے نمائندوں کی خدمات بھی حاصل کی گئی ہیںاور اطلاعات اور خدمات تک رسائی کے قوانین سرکاری محکموں اور اداروں میں خدمات کی مستعد طریقے سے فراہمی اور شفافیت کیلئے وضع کئے گئے ہیں جن کے مطلوبہ اور مثبت نتائج سامنے آرہے ہیں انہوںنے کہاکہ خیبرپختونخوا میں ہر قسم کے اثر و رسوخ سے آزاد اور غیر جانبدار احتساب کمیشن کا قیام صوبائی حکومت کا ایک منفرد اقدام ہے اور یہ ادارہ اسلئے قائم کرنا پڑا کہ پی ٹی آئی کو نیب پر بالکل اعتماد نہیں کیونکہ نیب کا سربراہ وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر کی مشاورت سے مقرر کیا جاتا ہے جو اُنہیں کا وفادار رہتا ہے اور اُس سے غیر جانبدار اور منصفانہ تحقیقات کی توقع نہیں کی جاسکتی انہوںنے کہاکہ صوبائی احتساب کمیشن کی غیر جانبداری اس حققیت سے واضح ہو گئی ہے کہ وہ کرپشن کی اطلاعات پر حکمران جماعت کے وزراءپر بھی بلا خوف و جھجک ہاتھ ڈال رہا ہے انہوں نے کہاکہ خیبرپختونخوا میں پی ٹی آئی کی حکومت نے حقیقی بلدیاتی نظام متعارف کرایا ہے اور اسے اختیارات اور وسائل سے لیس کیا ہے جبکہ دوسرے صوبوں میں ابھی تک ضیاءدور کی بے اختیار لوکل کونسلوں کا قانون رائج ہے انہوں نے بتایا کہ بلدیاتی حکومتوں کی تشکیل کا جاری عمل مکمل ہوتے ہی ڈسٹرکٹ پبلک سیفٹی کمیشن کا قیام عمل میں آجائے گا جبکہ بلدیاتی حکومتوں کے احتساب کیلئے قانون سازی بھی کی جارہی ہے وزیراعلیٰ نے اس موقع پر پلڈاٹ کو تعلیم، صحت، ریونیو، پولیس ، مواصلات ،تعمیرات،صنعتوںاور بعض دوسرے شعبوں میں بہتری کیلئے اپنی حکومت کے اقدامات اور ان کے نتائج سے تفصیلی طور پر آگاہ کیا اور کہا کہ رواں سال میں صوبائی حکومت کی کارکردگی مزید بہتر ہو گی چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا نے اس موقع پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پلڈاٹ نے اپنی ایک الگ رپورٹ میں خیبرپختونخوا میں سالانہ ترقیاتی پروگرام سے متعلق غلط اعداد و شمار دیئے تھے انہوں نے واضح کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ مالی سال میں صوبائی حکومت نے اے ڈی پی کیلئے مختص شدہ بجٹ کا 93 فیصد خرچ کیا ہے جبکہ پنجاب میں یہ خرچ بمشکل 78 فیصد رہا ۔چیف سیکرٹری نے بتایا کہ ان کے دفتر میں نئے خود کار الیکٹرانک نظام کے ذریعے 17 شعبوں کی مانیٹرنگ کی جارہی ہے اور پلڈاٹ کو اگلے سال کی رپورٹ کیلئے اس نظام سے بھی اعداد و شمار اور دیگر مطلوبہ تفصیلات حاصل کرنی چاہئیں۔ انہوں نے بتایا کہ بلدیاتی حکومتوں کے 66 ایسے فرائض کی نشاندہی کی گئی ہے جن کیلئے پبلک سیفٹی کمیشن کا قیام ضروری ہے ۔
<><><><><><>

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں