214

لواری ٹنل کے چترال اور دیر سائڈ پر شدید برفباری کے نتیجے میں لواری ٹنل شیڈول کے باوجود ہر قسم کی ٹریفک کیلئے بند رہی، بروغل کے لوگوں کو بچانے کیلئے فوری اقدامات اُٹھائے جائیں

چترال ( محکم الدین ) منگل کے روز چترالیوں کی بدقسمتی پھر�آڑے آگئی ۔ اور لواری ٹنل کے چترال اور دیر سائڈ پر شدید برفباری کے نتیجے میں لواری ٹنل شیڈول کے باوجود ہر قسم کی ٹریفک کیلئے بند رہی ۔ ضلعی انتظامیہ چترال کی طرف سے مسافروں کوخبردار کیا گیا ہے ۔ کہ ٹنل روڈ کی مکمل صفائی نہ ہونے تک سفر نہ کیا جائے ، نیز مسافروں کو ٹنل کھلنے کی صورت میں بھی اپنے ساتھ خوراک، گرم ملبوسات اور دیگر ضروت کی اشیاء پاس رکھنے کی سختی سے ہدایت کی ہے ۔ تاہم سینکڑوں مسافر چترال بس اڈے میں راستے کے کھلنے کا انتظار کر رہے ہیں ۔ گذشتہ رات سے چترال بھر میں شدید بارش اور برفباری ہوئی ۔ اور پولیس ذرائع کے مطابق زیارت کے مقام پر دو فٹ ، براڈم عشریت میں سولہ انچ ، تورکہو میں چھ انچ ، گرمچشمہ گبور اور بگوشٹ میں ڈیڑھ فٹ برف پڑی ہے ۔ جبکہ تفریحی مقامات کالاش ویلیز، برموغلشٹ اور بالائی علاقوں سمیت تمام پہاڑوں نے برف کی موٹی سفید چادر اوڑھ لی ہے ۔ لواری ٹنل ائریے میں برف کی صفائی کا آغاز کیا گیا ہے ۔ تاہم ذرائع کے مطابق اس پر دن لگ سکتے ہیں ۔ برفباری سے لواری ٹاپ پر بجلی کٹ گئی ہے ۔ اور چترال شہر اندھیروں میں ڈوبا ہوا ہے ۔ واپڈا اہلکاروں کے مطابق ایک ٹیم لواری ٹاپ پر بجلی کی بحالی کیلئے روانہ ہو چکی ہے ۔ جو کہ کام کے دوران مزیدبارش اور برفباری نہ ہونے کی صورت میں بحال کر دی جائے گی ۔ درین اثنا بروغل میں ساڑھے تین فٹ تازہ برفباری کی وجہ سے زندگی مفلوج ہو کر رہ گئی ہے ۔ اور بروغل روڈ مکمل طور پر بند ہو چکا ہے ۔ مقامی لوگ یارخون لشٹ سے بروغل دو دن پیدل سفر کرنے پر مجبور ہیں ۔ اور دُشوار گزار راستے کی وجہ سے خوراک کی ترسیل ناممکن ہو گئی ہے ۔ علاقے کے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے ۔ ویلج ناظم بروغل امین جان تاجک اور کونسلر یارخون رحمت نے میڈیا سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے حکومت سے فوری امداد کا مطالبہ کیا ہے ۔ اور کہا ہے ۔ کہ اگر اس علاقے کے لوگوں کو بر وقت خوراک اور ادویات کی امداد نہ پہنچائی گئی ۔ تو کئی افراد کے ہلاکتوں کا خطرہ ہے ۔ جبکہ اسی ہفتے ایک بچہ سمیت تین افراد ادویات اور علاج معالجے کی سہولت نہ ہونے کے سبب ہلاک ہو گئے ہیں ۔ انہوں نے چیرمین این ڈی ایم اے ، پی ڈی ایم اے اور ضلعی انتظامیہ سے پُر زور مطالبہ کیا ہے ۔ کہ بروغل کے لوگوں کو بچانے کیلئے فوری اقدامات اُٹھائے جائیں ۔ جبکہ سابقہ ادوار میں اس قسم کے حالات میں حکومت بروغل کے لوگوں کیلئے خوراک ، ادویات اور حیوانات کیلئے چارہ وغیرہ کا انتظام کرتی رہی ہے ۔ اس لئے مقامی لوگ موجودہ حکومت سے بھی یہ امید رکھتے ہیں ۔ کہ اُن کی جان بچانے کیلئے فوری اقدامات اُٹھائے جائیں گے ۔ چترال میں گذشتہ پندرہ دنوں سے ابر آلود موسم اور بارش و برفباری کی وجہ سے سردی کی شدت میں اضافہ ہوا ہے ۔ اور سوختنی لکڑی منہ مانگی قیمت پر خریدنے پر مجبور ہیں ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں