200

جماعت اسلامی کے زیر اہتمام لواری ٹنل میں گذشتہ تین دنوں سے پھنسے مسافروں کو این ایچ اے کی طرف سے جانے کی اجازت نہ دینے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ

چترال ( محکم الدین ایونی ) بدھ کے روز پی آئی اے چوک چترال میں جماعت اسلامی کے زیر اہتمام لواری ٹنل میں گذشتہ تین دنوں سے پھنسے مسافروں کو این ایچ اے کی طرف سے جانے کی اجازت نہ دینے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ ہوا ۔ شدید بارش کے باوجود لوگوں نے احتجاجی جلسے میں شرکت کی ۔ احتجاجی جلسے سے ضلع ناظم چترال حاجی مغفرت شاہ ، امیر جمعیت اسلامی چترال مولانا جمشید احمد ، اسلامی جمیعت طلبہ کے مقصود الرحمن ، صدر تجار یونین حبیب حسین مغل او دیگر نے کہا ۔ کہ این ایچ اے دانستہ طور پر چترالی عوام پر ظلم ڈھا رہا ہے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ گذشتہ روز برف ہٹانے کے بعد بھی چترالی مسافروں کو ٹنل سے گزرنے کی اجازت نہیں دی ۔ اور ہزاروں مسافروں کو دیر کے ہوٹلوں ،مسجدوں اور گاڑیوں کے اندر راتیں گزارنے پر مجبور کیا گیا ۔ ضلع ناظم نے کہا ۔ کہ یہ نہایت افسوس کا مقام ہے ۔ کہ میں خود ڈسٹرکٹ گورنمنٹ کا سربراہ ہونے کے باوجود آج عوام کے ساتھ مل کر احتجاج کررہاہوں ۔ کیونکہ این ایچ اے اور حکومت نے ضلعی حکومت کی تجاویز کو نظر انداز کیا ، اور عوام اُن کے غلط فیصلے کی وجہ سے مشکلات سے دوچار ہیں ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ چترال کے مسافروں کو لواری ٹنل میں مشکلات سے دوچار کرکے این ایچ اے حکام وزیر اعظم کے خلاف چترالی عوام کے دل میں پیدا شدہ مقام کو نفرت میں بدلنے کی مذموم کو شش کر رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ چترال کے لوگوں کو مزید مجبور نہ کیا جائے ۔ اور ان کی شرافت کا م ناجائز فائدہ نہ اُٹھایا جائے ۔ اگر سامبو کمپنی معاوضہ طلب کرتی ہے ۔ تو چترال کے لوگ چندہ جمع کرکے اُن کا معاوضہ ادا کریں گے ۔ لیکن عوام کی مزید تذلیل برداشت نہیں کی جائے گی ۔ امیر جماعت اسلامی مولانا جمشید نے ڈسٹرکٹ انتظامیہ دیر سے مطالبہ کیا ۔ کہ دیر میں پھنسے ہوئے مسافروں کو ہوٹل مالکان اور ڈرائیوروں نے جس انسانیت سوز طریقے سے لوٹا ہے ، اُن کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ مشکل میں گھیرے ہوئے چترالی مسافروں کے ساتھ انسانیت سوز سلوک قابل مذمت ہے ۔ اس لئے دیر انتظامیہ ہوٹلوں کے ریٹ وغیرہ کو یقینی بنائے ۔ انہوں نے پشاور اڈہ والوں کے خلاف بھی کاروئی کا مطالبہ کیا ۔ جو اعلان کے باوجود مسافروں کو چترال بھیج کر اُنہیں مصیبت سے دوچار کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا ۔ کہ مذکورہ غیر ذمہ دارانہ اڈہ چلانے والوں کی لوگوں سے کوئی ہمدردی نہیں ۔ وہ مسافروں کو غلط معلومات فراہم کرکے پیسہ پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ۔ اس موقع پر این ایچ اے کے خلاف زبردست نعرہ بازی کی گئی ۔ اور چترالی مسافروں پر این ایچ اے کے ظلم و ستم کی بھر پور مذمت کی گئی ۔ درین اثنا چترال میں بدھ کے روز بارش اور بالائی مقامات پر برفباری کا سلسلہ جاری رہا ۔ جبکہ گرم چشمہ روڈ پر تین مقامات پر برف کے تودے گرنے سے روڈ مکمل طور پر بند ہو چکاہے ۔ اور علاقے کا چترال شہر سے رابطہ منقطع ہو چکا ہے ۔ نیشنل گرڈ کی بجلی بدستور بند ہے اور چترال شہر اندھیروں میں ڈوبا ہوا ہے ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں