237

ٹاون اور کوہ کے عوام کا مثالی بھائی چارہ۔۔۔ تحریر بشیر حسین آزاد

جب گولین گول کے اندر ایس آر ایس پی کی طرف سے چترال ٹاؤن کو بجلی دینے کے لئے تعمیر کئے جانے والے بجلی گھر میں مشینری لگانے کا کام شروع ہواتو علاقہ کوہ اور چترال ٹاؤن کے عوام کو ایک دوسرے کے مقابلے پر لایا گیااور ایسی صورت حال پیدا کی گئی کہ دونوں کا صدیوں پرانا مثالی بھائی چارہ بھی خطرے میں پڑگیا۔3ماہ پہلے اس کا الزام علمائے کرام پر لگایا گیا۔جب علمائے کرام نے تمام افواہوں کی تردید کی تو ناظمین اور کونسلروں کا نام لیا گیا۔ضلعی حکومت کے منتخب نمائندوں نے معقول طریقے سے اپنی صفائی پیش کی تو ایس آر ایس پی کو بدنام کرنے کی کوشش کی گئی۔ایس آر ایس پی کے حکام نے معاملے کو درست کیا تو معلوم ہوا کہ درمیان میں بلیک میلروں کا ایک گینگ موجود ہے۔اس گینگ نے بجلی گھر کی جگہ تجویز کی،معاوضہ وصول کیا۔بجلی گھر کے ٹھیکہ دار کے ساتھ ملی بھگت سے ناجائز فوائد حاصل کئے۔اب بجلی گھر تیار ہونے کے بعدمزید بلیک میلنگ کے لئے کوہ اور چترال ٹاؤ ن کے عوام کو آپس میں لڑانا چاہتا ہے۔یہ زمانہ ریڈیو،ٹی وی اور سوشل میڈیا کا زمانہ ہے۔اس دور میں پہلے افواہیں پھیلائی جاتی ہیں ،افواہوں سے تباہی آتی ہے۔بعد میں پتہ لگتا ہے کہ ان افواہوں کے پیچھے کون تھا؟مثلاً یہ افواہ پھیلائی گئی کہ سینگور کے لوگوں پربجلی کے لئے آواز اْٹھانے پر دہشت گردی کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔چترال ٹاؤن کے پْرامن لوگوں کو چترال میں بجلی کے لئے آواز اْٹھانے پر16ایم پی او کے تحت مقدمات میں پھنسایا گیا تھا۔ ماشیلیک کے مقام پر بجلی کے تاروں کو نقصان پہنچانے اور لوگوں کو انتشار پر اْکسانے والے صفدر کاش اور ان کے ساتھیوں کے خلاف16۔ایم پی او کے تحت مقدمہ درج کیوں نہیں کیا جاتا ؟ایک افواہ یہ پھیلائی گئی کہ کوہ کے عوام ٹاؤن پر حملے کے لئے آرہے ہیں ،دوسری افواہ یہ پھیلائی گئی کہ ٹاؤن کے عوام لینک کے مقام پر مورچے ڈال کر کوہ کے عوام کا راستہ بند کرینگے۔ایسی افواہوں سے کسی کا بھلا نہیں ہوتا۔۔۔محض امن وامان کا مسئلہ پیدا ہوجاتا ہے۔صفدر کاش ایس آر ایس پی کے بجلی گھر کے ساتھ شروع سے ہی وابستہ رہا ہے۔مارچ2015میں کامرس کالج چترال میں بجلی گھر کے افتتاحی تقریب ہوئی تو اس میں صفدر کاش نے کوہ کے عوام کی طرف سے تقریر کی اور کمیونٹی کی نمائندگی کا فریضہ انجام دیا۔اْس تقریر کی ویڈیو محفوظ ہے۔سول ورک کے دوران صفدر نے کنٹریکٹر کمپنی کے ساتھ مل کر کام کیا۔اس لین دین میں صفدر کو کیاملا؟یہ ایک کاروباری راز ہے اس راز سے پردہ اْٹھانے والے بھی موجود ہیں۔کوہ اور چترال ٹاؤن کے عوام کو لڑانے کی کوشش میں علماء ،ناظمین اور سیاسی کارکنوں کی جگہ بلیک میلروں کا کیا کردار ہے؟صفدر ولی کاش کا کیا کردار ہے؟یہ باتیں پولیس حکام،قومی سلامتی کی ایجنسیوں اور مقامی انتظامیہ کے علم میں ضرور ہونگی۔شکر کا مقام ہے کہ کوہ کے عوام اور چترال ٹاؤن کے ذمہ دار لیڈروں کے درمیان معاہدہ طے پایا۔تاہم بلیک میلروں کے کردار پر نظر رکھنا اب بھی ضروری ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں