381

چترال ہسپتال اور یونیورسٹی پر مثبت پیش رفت جاری ہے۔ایم این اے شہزادہ افتخار الدین

چترال(نمائندہ )ایم این اے شہزادہ افتخار الدین نے واضح کیا ہے
کہ چترال یونیورسٹی اور چترال میں وزیراعظم کے اعلان کے مطابق 250بستروں کے ہسپتال کے تعمیر کے حوالے سے مثبت پیش رفت ہورہی ہے۔اس حوالے سے قومی اسمبلی اسٹنڈنگ کمیٹی کی میٹنگ 5اپریل2017کو منعقد ہوئی۔میٹنگ میں شہزادہ افتخارالدین بھی موجود تھے۔پرائم منسٹر ہاؤس کے ایڈیشنل سیکرٹری مسٹر پویلیزئی نے میٹنگ کو بتایا کہ250بستروں کے ہسپتال کے لئے صوبہ خیبر پختونخواہ کی حکومت نے زمین مہیا نہیں کی اس لئے سفارش کی گئی ہے کہ زمین کی خریداری کو بھی منصوبے کے پی سی ۔ون میں شامل کیا جائے۔تاکہ وفاقی حکومت کی طرف سے زمین کے لئے بھی فنڈمختص کیا جاسکے۔چترال یونیورسٹی کے حوالے سے میٹنگ میں رپورٹ پیش کی گئی کہ صوبائی حکومت نے یونیورسٹی کے لئے کچھ زمین سید آباد میں خریدی ہے۔مزید زمین خریدی جارہی ہے۔یونیورسٹی کا چارٹر تیاری کے میں
مرحلے میں ہے جبکہ ڈاکٹر بادشاہ منیر بخاری کوپروجیکٹ کا ڈائریکٹر مقرر کیا گیاہے۔خیبر پختونخواہ کی صوبائی حکومت نے چترال کے یونیورسٹی کے لئے 30کروڑ روپے کا فنڈبھی2017کے بجٹ میں مختص کرلیا ہے۔میٹنگ میں سفارش کی گئی کہ قائمہ کمیٹی کے اگلے اجلاس میں عبدالولی خان یونیورسٹی مردان اور شہید بے نظیر بھٹو یونیورسٹی شیرینگل کے وائس چانسلروں کو بھی دعوت دی جائیگی۔اگلی میٹنگ میں ایم این اے شہزادہ افتخار الدین کمیٹی کے سامنے چترال یونیورسٹی میں مروجہ مضامین کے علاوہ معدنیات،ہوٹل منیجمنٹ،تجارت وسرمایہ کاری،انجینئرنگ کے مضامین ،ہائیڈرو پاؤر،گلیشیانوعی اور چترال کے مستقبل کے ساتھ تعلق رکھنے والے دیگر مضامین شامل کرنے کے لئے تجاویز پیش کرینگے۔ایم این اے شہزادہ افتخار الدین نے اس سلسلے میں ہائیر ایجوکیشن کمیشن ،پلائننگ کمیشن،پرائم منسٹر سکرٹریٹ کے حکام اور دیگر متعلقہ اداروں کے حکام کے ساتھ میٹنگوں میں شرکت کی ہے۔یہ بھی تجویز دی گئی ہے کہ چترال یونیورسٹی کے بونی کیمپس کو شروع ہی سے پی سی ون کا حصہ بنایا جائے تاکہ بونی کیمپس کی تعمیر چترال یونیورسٹی کے ساتھ ہی شروع ہوسکے۔ 250بیڈ ہسپتال چترال میں بین الاقوامی سطح پر قائم کیا جائیگا۔60فیصدمستحق غریب افراد کو وزیراعظم صحت کارڈ دیئے جائینگے۔جس کے لئے وزیراعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف بہت جلد چترال کا دورہ کرینگے اور اپنے ہاتھوں سے مستحق غریب افراد میں صحت کارڈ تقسیم کرینگے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں