چترال،دینی جماعتوں کی اتحادپر مشتمل اراکین ضلع کونسل کے لئے چار روزہ تربیتی ورکشاپ شروع ہوگئی
چترال (نمائندہ ڈیلی چترال) جماعت اسلامی اور جمعیت علمائے اسلام (ف) پر مشتمل دینی جماعتوں کی اتحادکے پلیٹ فارم سے جیتنے والے اراکین ضلع کونسل کے لئے چار روزہ تربیتی ورکشاپ چترال شہر میں شروع ہوگئی جس میں بیس سے ذیادہ ارکان شمولیت کرکے اگلے اتوار کے دن اتحاد کی انتخابی جیت کو واضح کرنے کی طرف اشارہ دے رہے ہیں۔ اتحاد کے ترجمان کی طرف سے جاری شدہ پریس ریلیز میں کہاگیا ہے کہ تربیتی ورکشاپ کا مقصد اپنے اراکین کونسل کو خیبر پختونخوا لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2013ء کے تحت تما م پہلوؤں اور بلدیات کے نظام سے مکمل طور پر روشناس کرانا ہے تاکہ وہ اسمبلی پر فعال کردار ادا کرنے قابل ہوسکیں۔ انہوں نے کہاکہ سیشن چار روز تک جاری رہے گا جس کے دوران انہیں جامع تربیت و رہنمائی فراہم کی جائے گی ۔ پریس ریلیز کے مطابق ورکشاپ کے پہلے روز ظفر حیات ایڈوکیٹ، ظہیر الدین اور مولانا حسین احمد نے مختلف موضوعات پر پریزنٹیشن دے دی۔ اس موقع پر جماعت اسلامی کے امیر مغفرت شاہ اور جے یو آئی کے امیر قاری عبدالرحمن قریشی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ددنووں جماعتوں کا مطمع نظر محض حصول اقتدار نہیں بلکہ عوام کی خدمت کے لئے اللہ تعالی کا رضا حاصل کرنا ہے اور یہ تب ممکن ہے جب ان کے اراکین قواعد وضوابط سے آشنا ہوں۔
چترال،تریچ سیلاب زدہ روڈ کی بحالی کی طرف توجہ نہ دینے پر عمائدین کا لانگ مارچ اور بھوک ہڑتال کی دھمکی
چترال (نمائندہ ڈیلی چترال)وادی تریچ کے عوام نے حالیہ بارشوں اور سیلاب کے بعد وادی کی سیلاب زدہ روڈ کی بحالی کی طرف توجہ نہ دینے پرشدید احتجاج کرتے ہوئے لانگ مارچ اور بھوک ہڑتال کی دھمکی دی ہے ۔ ایک اخباری بیان میں علاقے سیاسی اور سماجی شخصیات عبدالرزاق، میر محمد خان اور عزیز الرحمن نے کہاہے کہ سیلاب نے تریچ میں ہر طرف تباہی وبربادی برپاکردی ہے اور سڑکوں کو نظام درہم برہم ہونے کی وجہ سے علاقے میں قحط کی صورت حال پید ا ہوگئی ہے اور اشیائے خوردونوش کی شدید قلت نے سر اٹھا لیا ہے اور آٹھ ہزار کی آبادی کسمپرسی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہسپتالوں میں ادویات موجود نہیں اور سڑک نہ ہونے کی بنا پر مریض اپنے بستر پر ایڑیا ں رگڑ رگڑ کرمرنے پر مجبور ہیں۔ انہوں نے کہاکہ کسی ادارے نے بھی اہالیان تریچ کے حالت زار پر توجہ دینے کی زحمت نہیں کی جو کہ قابل افسوس ہے ۔ا نہوں نے کہاکہ علاقے میں اشیائے خوردونوش کی قلت کی وجہ سے ویسے بھی بھوک کا دور دورہ ہے تو علاقے کے محصور عوام پر سڑکوں پر نکلنا فطری ردعمل ہے۔ انہوں نے کہاکہ سمتیچ کے مقام پر روڈ ایک ماہ کے عرصے سے بند ہے لیکن ابھی تک اس کی بحالی نہیں ہوئی ہے جوکہ قابل افسوس اور مذمت ہے ۔