جماعت اسلامی کی دھمکیاں کام کرگئیں،وزیراعلیٰ پرویزخٹک ایم ڈی خیبربینک کوعہدے سے ہٹا نے کافیصلہ کرلیا
خیبرپختونخوا حکومت نے خیبر بینک کے منیجنگ ڈائریکٹر کو عہدے سے فارغ کرنے اور انہیں سات دن کے اندر اپنی پوزیشن واضح کرنے کیلئے نوٹس بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔آج وزیراعلیٰ پرویز خٹک کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا اجلاس منعقد ہوا جس میں خیبر بینک کے ایم ڈی شمس القیوم کو عہدے سے ہٹانے کی منظوری دی گئی۔اجلاس کے بعد صوبائی وزیر اطلاعات شاہ فرمان نے کہا کہ ایم ڈی خیبر بینک نے وزیر خزانہ مظفر سید کے خلاف اخبار میں اشتہار چھپوا کر اپنے اختیارات سے تجاوز کیا جس کی تحقیقات کے لیے قائم کمیٹی نے اپنی رپورٹ وزیراعلی کو پیش کر دی۔انہوں نے کہا کہ اگلے ایک دو دن میں ایم ڈی خیبر بنک کو برطرفی کا نو ٹس بھیج دیا جائے گا۔یاد رہے کہ ایم ڈی خیبر بینک نے جماعت اسلامی سے تعلق رکھنے والے وزیر خزانہ مظفر سید کے خلاف اخبار میں اشتہار چھپوایا تھا جس میں وزیر خزانہ پر کرپشن اور اقربا پروری کے الزامات لگائے گئے تھے۔اشتہار کے بعد حکومتی اتحاد میں شامل جماعت اسلامی کے مطالبے پر معاملے کی تحقیقات کے لیے کمیٹی تشکیل دی گئی جس کی رپورٹ میں ایم ڈی خیبر بینک کو قصوروار قرار دیا گیا۔صوبائی حکومت کے ترجمان نے کمیٹی رپورٹ پر ایکشن میں تاخیر کے حوالے سے بتایا کہ نہایت تکنیکی اور پیچیدہ معاملہ تھا اور حکومت نہیں چاہتی تھی کہ اس سے خیبر بینک کو کسی قسم کا خسارہ ہو اس لیے اس برطرفی کے فیصلے میں اتنا عرصہ لگا۔یاد رہے کہ شمس القیوم 2 اکتوبر 2017 کو ازخود ریٹائر ہونے والے تھے جبکہ ان کی عدم برطرفی کی صورت صوبے کی مقتدر جماعت کو جماعت اسلامی کی حکومت سے علیحدگی کے خدشے کا بھی سامنا تھا۔