پی ڈی ڈبلیو پی نے 14866.262 ملین روپے لاگت کے 15منصوبوں کی منظوری دے دی / چترال پی کے۔89میں ایون گرلز ڈگری کالج شامل
صوبائی ترقیاتی ورکنگ پارٹی ( پی ڈی ڈبلیو پی ) نے 14866.262 ملین روپے لاگت کے 15منصوبوں کی منظوری دے دی ہے۔یہ منظوری ایڈیشنل چیف سیکرٹری ؍سیکرٹری پی اینڈ ڈی ڈیپارٹمنٹ شہاب علی شاہ کی زیر صدارت بدھ کے روز سول سیکرٹریٹ پشاور میں منعقدہ اجلاس میں دی گئی جس میں صوبے کی ترقی کیلئے مختلف شعبوں بشمول سڑکوں ، پلوں ، ڈی ڈبلیو ایس ایس ، اعلیٰ تعلیم ، ابتدائی و ثانوی تعلیم ، کھیل و ثقافت ، توانائی و برقیات ، ایم ایس ڈی اور بلدیات سے متعلق 19پراجیکٹس کا تفصیلی جائزہ لینے کے بعد 15پراجیکٹس کی منظوری دی گئی جبکہ چار منصوبوں کو غیر موزوں ڈیزائن کے باعث موخر کر دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق سڑکوں اور پلوں کے منظور شدہ پراجیکٹس میں سگرام بائی پاس (3.25 km ) روڈ سوات کی تعمیر اور بہتری اور DWSSکا منظور کردہ واحد پراجیکٹ ’’ خیبر پختونخوا میں قدرتی آفات سے متاثرہ پانی کی فراہمی کی سکیموں کی بحالی اور فراہمی‘‘ کے منصوبے شامل ہیں۔اسی طرح اعلیٰ تعلیم کے منظور کردہ منصوبوں میں گورنمنٹ ڈگری کالج دروڑہ ، گورنمنٹ ڈگری کالج مندانی چارسدہ ، چترال پی کے۔89میں ایون گرلز ڈگری کالج اور ستوری دا خیبر پختونخوا پروگرام اور ابتدائی و ثانوی تعلیم کے منظور کردہ پراجیکٹس میں مردان میں گرلز کیڈٹ کالج کا قیام ، گورنمنٹ گرلز ہائر سیکنڈری سکول جندی یو سی حسارہ نہری پی کے۔20 ضلع چارسدہ ، خیبر پختونخوا میں گورنمنٹ ہائی اینڈ ہائر سیکنڈری سکولوں میں پانچ سو آئی ٹی لیبارٹریز کا قیام ، گورنمنٹ ہائر سیکنڈری سکول ہری چند تحصیل تنگی ضلع چارسدہ کے منصوبے شامل ہیں۔کھیل کے شعبے میں منظور کردہ صرف ایک منصوبے میں ارباب نیاز کرکٹ سٹیڈیم پشاور کی فزیبیلیٹی سٹڈی ، بہتری اور تعمیر شامل ہیں۔بجلی و توانائی کے شعبے میں منظور کردہ منصوبوں میں 5524.83ملین روپے ( ایچ ڈی ایف فنڈڈ ) (HDFاخراجات 700.960 ملین ) لاگت سے خیبر پختونخوا میں 35.6میگا واٹ کی استعداد کے 356چھوٹے پن بجلی گھروں ( فیزII HDF کی امداد سے HDF اخراجات 85.140ملین ) کی تعمیر ، خیبر پختونخوا کے بجلی سے محروم ضلعوں کو شمسی یا متبادل توانائی کے ذریعے بجلی کی سہولیات کی فراہمی اور خیبر پختونخوا کی 4000مساجدکو شمسی توانائی سے بجلی کی فراہمی شامل ہیں۔MSDکے شعبے میں منظور کردہ منصوبوں میں مرکزیت پر مبنی GISسہولیات کا قیام اور پبلک پالیسی اور سماجی تحفظ کی اصلاحات کے یونٹ کے منصوبے شامل ہیں۔