292

چترال کے سیلاب سے بے گھر ہونے والے متاثرین کو چھت مہیا کرنا ضلعی حکومت کیلئے بہت بڑا چیلنج ہے ۔مغفرت شاہ

چترال ( نمایندہ ڈیلی چترال ) ضلع ناظم چترال مغفرت شاہ نے کہا ہے ۔ کہ چترال کے سیلاب سے بے گھر ہونے والے متاثرین کو چھت مہیا کرنا ضلعی حکومت کیلئے بہت بڑا چیلنج ہے ۔ تاہم اس حوالے سے ایک جامع منصوبہ تیار کیا گیا ہے ۔ جس کے تحت اُن متاثرین کو سٹیٹ پراپرٹی میں بسایا جائے گا ۔ جن کے پاس گھر بنانے کیلئے محفوظ جگہ موجود نہ ہو ں ۔ ہم متاثر ین کوکھلے آسمان تلے کسمپرسی میں نہیں دیکھ سکتے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے چترال پریس کلب میں اقراء انٹر نیشنل ویلفئیر ٹرسٹ کی طرف سے بے گھر متاثرین میں ٹین کی چادریں تقسیم کرنے کے موقع پر منعقدہ ایک بڑی تقریب DSC03603میں بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ پرنسپل ڈگری کالج چترال صدر محفل تھے ۔ دیگر شرکاء میں ضلع نائب ناظم مولانا عبدالشکور ، تحصیل ناظم مولانا محمد الیاس ، ممتاز سکالر ڈاکٹر عنایت اللہ فیضی ، سابق امیر جے یو آئی قاری عبدالرحمن قریشی ، سابق امیر جماعت اسلامی مولانا شیر عزیز اور منتخب ممبران کے علاوہ بڑی تعداد میں سیاسی قائدین ، علماء اور معززین شامل تھے ۔ تقریب کا اہتمام ٹرسٹ کے چیف ایگزیکٹیو ممتاز مذہبی اور سماجی شخصیت قاری فیض اللہ کے دست راست خطیب شاہی مسجد چترال خلیق الزمان نے کیا تھا۔ ضلع ناظم نے کہا ۔ کہ اس وقت چترال کے لوگ ایک دوراہے پر کھڑے ہیں ۔ بے سرو سمانی ہے ۔ مشکلات ہیں ۔ اور دوسری طرف اکنامک کوریڈور کا ایک تابناک مستقبل ہے ۔ اور یہ ہمارے اسلاف کی طویل قربانیوں اور مشکلات سہنے کے بعد اب ثمرات سمیٹنے کا وقت ہے ۔ لیکن افسوس کا مقام ہے ۔ کہ بعض لوگ ان چیلینجوں کا مقابلہ کرنے کے سلسلے میں اقدامات میں مدد کرنے کی بجائے مختلف قسم کے روڑے اٹکارہے ہیں ۔ اُن کو اپنی نا کامی اور ہماری کامیابی ہضم نہیں ہوتی ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ چترال میں بزنس کے حوالے سے ایک جامع پلان تیار کیا گیا ہے ۔ جو چترال کی ترقی وخوشحالی کیلئے ایک سنگ میل ثابت ہو گا ۔ انہوں نے حالیہ سیلاب میں اقراء ویلفیئر ٹرسٹ کی طرف سے متاثرین کے بھر پور امداد کرنے پر چیف ایگزیکٹیو قاری فیض اللہ کی خدمات کی تعریف کی ۔ تقریب سے ضلع نائب ناظم مولانا عبدالشکور اور تحصیل ناظم مولانا محمد الیاس نے خطاب کرتے ہوئے کہا ۔ کہ لوگوں پر یہ بات واضح ہو گیا ہے ۔ کہ علماء سماجی بہبود کے کاموں ، متاثرین کی بحالی اور انسانی حقوق کی فراہمی میں دوسرے لوگوں سے آگے ہیں ۔یہ مسجدوں تک محدود نہیں ۔ بلکہ سیاست کے میدان میں بھی قیادت کا وسیع تجربہ رکھتے ہیں ۔ ممتاز سکالر ڈاکٹر عنایت اللہ فیضی نے اور خطیب خلیق الزمان نے اقراء انٹر نیشنل ویلفئیر ٹرسٹ اور قاری فیض اللہ کی خدمات پر روشنی ڈالی ۔ اور کہا ۔ کہ تعلیم کے فروغ سے لے کر مساجد و مدارس کی تعمیر وبے گھر لوگوں کو خوراک اور چھت فراہم کرنے تک اب تک تقریبا اٹھارہ کروڑ روپے خرچ کئے جا چکے ہیں ۔ اور اس سے ہزاروں افراد کو فائدہ پہنچا ہے ۔ تقریب سے مولانا حسین احمد اور صدر محفل پرنسپل ڈگری کالج چترال مقصود احمد نے خطاب کرتے ہوئے کہا ۔ کہ یہ ابتلاء اور آزمائش کی گھڑی ہے ۔ ضلع میں بہت زیادہ تباہی ہوئی ہے ۔ اسلئے جب تک لوگوں کو کمیونیکیشن کی سہولت میسر نہیں ہوگی ۔ مسائل پر بھی قابو نہیں پایا جا سکتا ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ چترال میں علماء کے اتحاد نے ایک اچھی قیادت فراہم کی ہے ۔ اور موجودہ ضلعی و تحصیل سیٹ اپ سے عوام صاف و شفاف اور میرٹ کی بنیاد پر کام کرنے کی توقع کر رہی ہے۔ اس لئے لوگوں کے ان توقعات کا خیال رکھا جائے ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں