پاکستان کے وخی زبان بولنے والے وخی زبان کو ایک رسم الخط پر لکھنے پر متفق
پاکستان کے وخی زبان بولنے والے وخی زبان کو ایک رسم الخط پر لکھنے پر متفق ۔
اقوام متحدہ کی جانب سے جن زبانوں کو خطرات سے دو چار زبان قرار دیا گیا ہے ان میں وخی زبان بھی شامل ہیں وخی زبان ہنزہ کے بالائی علاقہ گوجال ضلع غذر میں اشکو من اور چترال کے بروغل وادی میں بولی جاتی ہیں اس کے علاوہ افغانستان، تاجکستان اور چین میں بھی وخی زبان کو سمجھی اور بولی جاتی ہیں۔ وخی زبان جو کی ایک بولی ہیں اور اس زبان کی باقائدہ رسم لخط یا لکھائی نہیں لکھی جاتی مختلف شعرا ، نثرنگار اور لکھاریوں نے انگریزی رومن ،اردو ،فارسی اور عربی رسم خط میں اپنے کام کو جاری رکھا ہوا ہے۔ وخی زبان کو مشترکہ رسم لخط دینے کے لئے گلگت بلتستان اور پاکستان کے مختلف علاقوں میں رہنے والے وخی قلم کاروں کی ہنزہ علی آباد میں دوسری نشت ہوئی اس سے قبل پہلی نشت پسو گوجال میں منعقد ہوئی تھی
اس نشت میں مختلف علاقوں کے قلمکاروں کی ایک کمیٹی بنائی گئی جو وخی زبان کے تمام اداروں اور محققین سے اس سلسلے میں رابط کریگی اور وخی زبان کے لیے ایک رسم لخط کا انتخاب کریگی ۔ اس نشست میں حکومت گلگت بلتستان کی جانب سے علاقائی زبانوں بشمول وخی زبان کو نصاب میں شامل کئے جانے کے فیصلے کو سراہا گیا اور یہ کمیٹی محکمہ تعلیم گلگت بلتستان اور حکومت کے ساتھ بھی اس سلسلے میں بھی کام کریگی۔