چترال میں خواتین کونسلرز کی قائدانہ اور سیاسی استعداد میں اضافے کے لئے آٹھ مہینوں پرمحیط پراجیکٹ کی احتتامی تقریب
چترال (نمائندہ ڈیلی چترال) لیڈ پاکستان کے زیر اہتمام چترال میں خواتین کونسلرز کی قائدانہ اور سیاسی استعداد میں اضافے کے لئے آٹھ مہینوں پرمحیط پراجیکٹ کی احتتامی تقریب میں ضلعے کے طول وعرض سے آئے ہوئے مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں ، چترال پریس کلب کے نمائندے، سول سوسائٹی تنظیموں کے نمائندوں اور مغززین شہر نے اس پراجیکٹ کو خواتین کونسلروں کے لئے نہایت فائدہ مند قرار دیتے ہوئے کہاکہ اس کے نتیجے ان کی کارکردگی ویلج کونسلوں سے لے کر تحصیل اور ضلع کونسل تک نمایان ہوگئی ہے اور وہ پہلے سے بڑھ چڑھ کر اپنے اپنے کونسلوں کی سرگرمیوں میں حصہ لے کر ترقیاتی عمل کی مانیٹرنگ کررہی ہیں ۔ مقامی ہوٹل میں منعقدہ اس تقریب کے شروع میں لیڈ پاکستان کے ٹیم لیڈر اظہر قریشی نے پراجیکٹ کی کارکردگی بیان کرتے ہوئے کہاکہ یو ایس ایڈ کی سمال گرانٹس اینڈ ایمبسیڈر ز فنڈ پروگرام کے تحت اس پراجیکٹ کے ذریعے ضلعے کے 100ویلج کونسلوں، 2تحصیل کونسلوں اور ایک ضلع کونسل سے خواتین کی 217تعداد میں سے 151کو اس پراجیکٹ کے تحت تربیت دی گئی جس میں ان کو چار دنوں پر محیط 10مختلف مقامات پر کلاسوں کا انعقاد ، لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2013ء اور رولز آف بزنس 2015ء کے مطابق ان کو اپنے اختیارات وفرائض سے آگاہ کرنا، رائج الوقت بلدیاتی قوانین سے متعلق عام فہم زبان اور تصویری خاکوں کے ذریعے ان کی رہنمائی اور بجٹ سازی جیسی مشکل اور تکنیکی مراحل سے بھی ان کو روشناس کرایا گیا۔ انہوں نے کہاکہ پراجیکٹ کے احتتام پر بھی اس کے ثمرات کو قائم ودائم رکھنے کے لئے ان تربیت یافتہ خواتین میں سے 20کو ان کی قابلیت کی بنیاد پر ویمن کاز چمپین چن کر ان کی مزید تربیت کی گئی جوکہ آئندہ کے لئے خواتین کونسلرز کو رہنمائی فراہم کرتی رہیں گی۔اس موقع پر پریس کلب اور سول سوسائٹی کے نمائندوں اور سیاسی عمائیدین نے پراجیکٹ کے بارے میں اظہار خیال کرتے ہوئے اسے وقت کی اہم تریں ضرورت قراردیتے ہوئے کہاکہ اس نے خواتین کونسلروں کوپہلی مرتبہ ان کی ذمہ داریوں کے حوالے سے جامع تربیت دے دی۔ خواتین کونسلروں صفت گل، عابدہ شریف اور دوسروں نے پراجیکٹ کے تحت حاصل کردہ تربیت کو بہت ہی معلوماتی اور ناگزیر قرار دیتے ہوئے کہاکہ انہیں پہلی بار اپنی ذمہ داری اور اختیارات سے متعلق آگہی مل گئی جسے بروئے کار لاکروہ گڈ گورننس کی یقینی بناسکتی ہیں ۔ ان کاکہنا تھاکہ اس تربیت کے حصول کے بعد ہرسطح کے کونسلوں میں خواتین کی کارکردگی پہلے سے کئی گنا بڑھ گئی ہے اور پہلے چپ سادھ کر بیٹھ جانے والی خواتین اب اسمبلی کے اجلاسوں میں پوری تیاری کے ساتھ شریک ہوکر مر د کونسلروں کے سامنے اپنے آپ کو منوارہی ہیں۔