Mr. Jackson
@mrjackson
تازہ ترین

MPAسردارحسین کی کوششوں سے قیام پاکستان کے 70سال بعد تحصیل مستوج کے علاقہ موڑکہو کے قصبہ سہت کے رابطہ سڑک کا مسئلہ بالاخر شرمندہ تعبیر

چترال ( نمائندہ ڈیلی چترال) قیام پاکستان کے 70سال بعد تحصیل مستوج کے علاقہ موڑکہو کے قصبہ سہت کے رابطہ سڑک کا مسئلہ بالاخر شرمندہ تعبیر ہوا ۔ ایم پی اے اپر چترال سید سردار حسین کے فنڈ سے تعمیر شدہ اس روڈ کا افتتاح گذشتہ روز کردیا گیا ۔ اس موقع پر ایم پی اے سید سردار حسین ، تحصیل ناظم مستوج مولانا محمد یوسف ، اسسٹنٹ کمشنر مستوج کیپٹن ( ریٹائرڈ ) اُون حیدر گُندل، ایس ڈی پی او محمد زمان ، پاکستان پیپلز پارٹی اپر چترال کے صدر امیر اللہ ، ناظمین کونسلر ز اور مقامی لوگوں کی بہت بڑی تعداد موجود تھی ۔ ایم پی اے نے فیتہ کاٹ کر نئے سڑک کا افتتاح کیا ۔ جس کے بعد نو تعمیر شدہ روڈ سے ہوتا ہوا گاڑیوں اور لوگوں کا جلوس قصبہ سہت پہنچا ۔ نئے روڈ کی تعمیر سے سہت قصبے کے چالیس دیہات میں روڈ سے منسلک ہو گئے ہیں ۔ اور ایک ہزار گھرانوں پر مشتمل سات ہزار کی آبادی نئے روڈ سے مستفید ہو گی ۔ روڈ کے افتتاح کے موقع پر ایک جشن کا سماں تھا ۔ اور مستفید افراد خوشی سے کھل رہے تھے ۔ گاؤں میں افتتاح کی خوشی میں ایک پُر وقار تقریب منعقد ہوئی ۔ جس سے خطاب کرتے ہوئے علاقے کے معززین نے کہا ۔ کہ قیام پاکستان سے اب تک بہت سے ایم این ایز ، ایم پی ایز الیکشن میں کامیاب ہوئے ۔ لیکن انہوں نے سہت قصبے کے اس گھمبیر مسئلے کی طرف بالکل توجہ نہیں دی ۔ جبکہ اس علاقے کے بچے بچیوں کو سکولوں تک پہنچنے ، مریضوں کی ہسپتالوں تک پہنچانے اور مقامی لوگوں کو آمدورفت میں شدید مشکلات درپیش تھیں ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ یہ ایم پی اے سید سردار حسین کا ہی سہرا ہے ۔ کہ انہوں نے یہ روڈ تعمیر کرکے ہماری مشکل آسان کردی ۔ ایم پی اے سید سردار حسین نے اپنے خطاب میں کہا ۔ کہ سڑک کی تعمیر سہت قصبے کے لوگوں پر احسان نہیں ، بلکہ یہ آپ کا حق ہے ۔ اس روڈ کا پہلا فیز مکمل ہو چکا ہے ۔ جبکہ دوسرے فیز پر مزید بالائی دیہات کو اس روڈ کے ساتھ لنک کیا جائے گا ۔ روڈ کی مزید تعمیر کیلئے فنڈ ریلیز ہو چکے ہیں ۔ تعمیر کا کوئی مسئلہ نہیں ہے ۔ ایم پی اے نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک کا شکریہ اکر ادا کیا ۔ کہ انہوں نے نہ صرف اس منصوبے کیلئے بلکہ دیگر منصوبوں کیلئے فنڈ کی فراہمی میں بھر پور تعاون کیا ۔ انہوں نے اس موقع پر گہت گاؤں کیلئے سڑک کی تعمیر کی یقین دھانی کی ۔ اور کہا ۔ کہ فنڈ کی کمی نہیں ہے ۔ اور انشا اللہ گہت کیلئے بھی سڑک تعمیر کرکے اُن کی مشکلات دور کریں گے ۔ ایم پی اے نے تحصیل مستوج میں اپنے دورانیے میں تعمیر شدہ ترقیاتی منصوبوں کا ذ کر کیا ۔ جس میں روڈز ، سکول ، گرین گودام ، واٹر سپلائی سکیموں کی بڑی تعداد شامل ہیں ۔ انہوں نے سڑکوں کی تعمیر میں بھر پور تعاون کرنے پر ایکسین سی اینڈ ڈبلیو مقبول اعظم اور کنٹریکٹر آسمار خان کے کام کی تعریف کی ۔ جبکہ موقع پر موجود انتظامی آفیسران کی عوامی کاموں کے حل میں دلچسپی کو سراہا ۔ ایم پی اے نے کہا ۔ کہ بونی ، شاگرام ، وریجون کمرشل ایریاز ہیں ۔ اس لئے ان علاقوں کے زمینات کا معاوضہ کمرشل ریٹ پر دیے جائیں گے ۔ سردار حسین نے کہا ۔ کہ تحصیل مستوج کے انتہائی پسماندہ اور مشکلات سے دوچار لوگوں کے مسائل حل کرنا اُن کی اولین ترجیح ہے ۔ اوروہ پارٹی وابستگی سے بالاتر ہوکر کام کرنے پر یقین رکھتے ہیں ۔ تحصیل ناظم مستوج مولانا محمد یوسف نے اس موقع پر خطاب میں ایم پی اے سید سردار حسین کے خدمات کی تعریف کی ، اور کہا ، کہ انہوں نے اپنی پوری توجہ موڑکوہ کے علاقے پر مرکوز کی ہے ۔ سہت روڈ ، کوشٹ روڈ جنہیں ناممکن قرار دیا جارہاتھا ۔ ممکن کر دیکھایا ۔ اور انشاللہ گہت روڈ کی بھی تعمیر کرکے رہیں گے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ ایم پی اے نے تمام بڑے کام کئے ۔جو نظر آنے والے اور عوام کی ضرورت کے منصوبے ہیں ۔ اور انہوں نے ووٹ بینک کی پرواہ کئے بغیر لوگوں کی مشکلات کو پیش نظر رکھ ترقیاتی منصوبے کئے ۔ جس کی وجہ سے پورے علاقے کے لوگوں کے دلوں میں گھر کر لیا ہے ۔ اسسٹنٹ کمشنر مستوج اون حیدر گندل نے کہا ۔ کہ چترال کے لوگ سہولیات سے محرومی کے باوجود ،باہمی اخوت ، بھائی چارہ اور امن کے ماحول میں زندگی گزار رہے ہیں اور پاکستان کے ساتھ محبت کرتے ہیں ،جو کہ قابل تعریف ہے ۔ جبکہ ایس ڈی پی او محمد زمان نے نوجوانوں سے منشیات سے دور رہنے اور محنت پر توجہ دینے اور پولیس کے ساتھ تعاون کی اپیل کی ۔ تقریب سے مبارک حسین شاہ لال ، کریم ، احسان الحق وغیرہ نے بھی خطاب کیا ۔ ایم پی اے سے بعد آزان سہت کے خواتین کے وفد نے ملاقات کی اور اپنے مسائل سے آگاہ کیا ۔ ایم پی اے نے یقین دلایا۔ کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام میں اُن مستحق خواتین کو شامل کیا جائے گا ۔ جو کسی وجہ سے اب تک رہ گئے ہیں ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ خواتین کیلئے دستکاری سنٹر قائم کاری سنٹر قائم کیا جائے گا ۔ اور اُن کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کریں گے ۔

Related Articles

Back to top button