Mr. Jackson
@mrjackson
تازہ ترین

تختی لگانے والے، باتین کرنے والے اور دعویٰ کرنے والی حکومتوں اور کام کرنے والی حکومتوں میں یہی فرق ہے ؍وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی

چترال (نمائندہ ڈیلی چترال) وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ پاکستانی عوام کے 2013ء کاچناؤ درست ثابت ہوا جس کے نتیجے میں نواز شریف کی قیادت میں آنے والے پانچ سالوں میں ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہو ا، بجلی اور گیس کے بحران سے نجات ملی، سڑکوں کے منصوبے بنے اور ترقی کی گرتی شرح نہ صرف رک گئی اور اس سال جولائی میں چناؤ کا فیصلہ دوبارہ عوام کے ہاتھ میں ہوگا جس میں درست فیصلے سے ملک کی ترقی کا عمل جاری رہے گا اور ملک کو ترقی کی درست سمت پر ڈال دیا جائے گا۔ اتوار کے روزچترال میں کوغذی کے مقام پر 108 واپڈا کا تعمیرکردہ میگاواٹ پیدواری صلاحیت کی ہائیڈروپاؤر اسٹیشن کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ جب بھی ملک میں جمہوریت کا سلسلہ چلتا رہا تو ملک ترقی کرے گا اور ترقی کے یہ بڑے بڑے منصوبے بنتے رہیں گے جس طرح اس حکومت نے 28ارب روپے کی لاگت سے لواری ٹنل کو مکمل کیا جس سے آپ مستفید ہورہے ہیں اور گولین گول پراجیکٹ بھی اربوں روپے کا منصوبہ تھا جوکہ چترال کے عوام کے لئے ہے جس سے بچ جانے والی بجلی کو پاکستان کے دیگر علاقوں کے لوگ بھی استعمال کریں گے اور اس حکومت کو یہ بھی محسوس ہے کہ چترال میں ہائیڈروپاؤر کی بے پناہ پوٹنشل موجود ہے اور ملک کی ضرورت کا 50فیصد سے ذیادہ یہاں سے پید ا ہوسکتی ہے اور پانی کا پوٹنشل اس علاقے کا سرمایہ ہے جس سے اس علاقے کو ترقی ہوگی۔ وزیر اعظم نے کہاکہ گلگت چکدرہ روڈ براستہ چترال سی پیک روٹ ایک عظیم منصوبہ ہے جس کے لئے سرمایہ بھی فراہم کی گئی ہے جوکہ سی پیک کے متبادل روٹ کے طور پر استعمال ہوگا اور اس کے نتیجے میں چترال اور اسلام آباد کے درمیاں سفر نصف سے کم ہوکر پانچ گھنٹہ رہ جائے گی ۔ انہوں نے کہاکہ تختی لگانے والے، باتین کرنے والے اور دعویٰ کرنے والی حکومتوں اور کام کرنے والی حکومتوں میں یہی فرق ہے کہ ان ادوار میں لواری ٹنل اور گولین گول پاؤر پراجیکٹ جیسے منصوبوں کی تکمیل ہوگی جن سے لوگ مستفید ہوسکیں گے نہ کہ صرف ان کو تقریر سننے کو ملے گی۔ انہوں نے افتتاحی تختی کی نقاب کشائی کرکے ا ور بجلی کا بٹن آن کرکے بجلی گھر کی پہلی یونٹ کا باقاعدہ افتتاح کیا۔ اس موقع پر چترال سے ایم این اے شہزادہ افتخار الدین ، چیرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل مزمل حسین اور دوسرے موجود تھے۔ بعدازاں وزیر اعظم کو ڈپٹی کمشنر چترال کے کانفرنس روم میں علاقے کے مسائل سے متعلق بریفنگ دی گئی ۔ اس موقع پر ایم این اے شہزادہ افتخارالدین نے کہاکہ اس حکومت میں ضلع چترال کی ترقی پر جو توجہ دے دی گئی ، وہ پاکستان کے کسی دوسرے ضلع کے حصے میں نہیںآئی اور یہ میاں نواز شریف کا چترالی عوام کے ساتھ خصوصی محبت ہے کہ لواری ٹنل پراجیکٹ اور گولین گول پراجیکٹ کی تکمیل کے ساتھ 20ارب روپے سے ذیادہ لاگت کی روڈ پراجیکٹ ، گیس پلانٹس پراجیکٹ کو ممکن بنایا گیا اور یہی وجہ ہے کہ چترال کے عوام میاں نواز شریف کے دلدادہ ہوگئے ہیں۔ انہوں نے چترال میں جنگلات کو کٹائی سے بچانے کے لئے گولین گول بجلی گھر سے سبسیڈائزڈ ریٹ پر بجلی کی فراہمی کا مطالبہ کیا تاکہ ایندھن کے لئے جنگلات کی کٹائی کاسلسلہ رک سکے۔ انہوں نے نیشنل ہائی وے اتھارٹی کوروڈ پراجیکٹوں کو جلد مکمل کرنے سمیت چترال میں فیڈرل ہسپتال کی زمین کے لئے فنڈز کی فراہمی کا بھی مطالبہ کیا۔ انہوں نے اپر چترال میں بجلی کی فراہمی کے لئے پیسکو کے دائرہ اختیار میں لانے کا مطالبہ کیا۔ ضلع ناظم چترال مغفرت شاہ نے بھی اس موقع پر چترالی عوام کی طرف سے میاں نواز شریف اور وفاقی حکومت کا شکریہ اد اکرتے ہوئے کہاکہ 2015ء میں تباہ کن سیلاب اور 7.1اسکیل کے زلزلے سے ضلعے میں 12ارب روپے مالیت کے انفراسٹرکچر برباد ہوگئے جن کی بحالی میں صوبائی حکومت نے کوئی خاطرہ خواہ مدد نہیں دی اور اب چترال کے عوام ان تباہ شدہ انفراسٹرکچر کی بحالی اور چترال کو جولائی 2015ء کے لیول میں واپس لانے کے لئے بھی وفاقی حکومت کی طرف دیکھ رہے ہیں۔ چترال کے ڈپٹی کمشنر ارشاد علی سودھر نے وزیر اعظم کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایاکہ ضلع چترال منفرد جغرافیائی اہمیت کا حامل ضلع ہے جس کی سرحدیں بیک وقت چار ممالک افغانستان، چین، تاجکستان سے ملتی ہیں اور صرف 18کلومیٹر طویل ٹنل کی تعمیر سے ضلع چترال کو تاجکستان سے ملایا جاسکتا ہے جبکہ چترال ایرپورٹ اور خوروگ ائر پورٹ کے درمیاں ہوائی مسافت بھی گھنٹوں کی بجائے منٹوں کی بات ہے۔ اس موقع پر وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ میاں نواز شریف تاجکستان روڈ کی تعمیر میں نہایت ذیادہ دلچسپی لے رہے ہیں اور اس سلسلے میں حائل کئی دشواریوں کو دور کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔انہوں نے اس موقع پر یقین دلایا کہ ایم این اے، ڈسٹرکٹ ناظم اور ڈی سی کی طرف سے نشاندہی کردہ مسائل کو ترجیحی بنیادوں پرحل کئے جائیں گے۔

 

Related Articles

Back to top button