چترال(بشیر حسین آزاد) علاقہ پرئیت اور پھستی کے عمائدین نے وزیر صحت شہرام خان ترہ کئی اور وزیراعلیٰ پرویز خٹک سے مطالبہ کیا ہے کہ پرئیت کی ڈسپنسری کو فرنیچر،ادویات اور دیگر سہولیات فراہم کی جائیں۔تاکہ پرئیت اور پھستی کے لوگوں کو ویکسی نیشن سمیت صحت کی بنیادی سہولیات حاصل ہوسکیں۔ایک اخباری بیان میں جنرل کونسلر افتخار حسین،امتیاز حسین نے حکومت کی توجہ علاقہ پرئیت اور پھستی کے مسائل کی طرف دلاتے ہوئے کہا کہ پرئیت اور پھستی کا علاقہ چترال ٹاون سے36کلومیٹر شمال میں دریا کے پار واقع ہے۔یہ علاقہ عام شاہراہ سے کٹا ہوا ہے اور ہسپتال تک لوگون کی رسائی نہیں ہے۔اس وجہ سے پرئیت کے مقام پر ڈسپنسری قائم کی گئی تھی۔ڈسپنسری کے لئے مکان مقامی مخیرشخصیت نے نفت فراہم کی ہے۔عمارت کے اندر فرنیچر،سامان اور ادویات فراہم کرنا محکمہ صحت کی ذمہ داری تھی۔محکمہ صحت نے گذشتہ 5سالوں میں اپنی ذمہ داری پوری نہیں کی۔5سال گذرنے کے باوجود پولیو ویکسن کے بیگ ننگے فرش پر پڑے ہیں۔میڈیکل سٹاف اور پولیو ورکروں کے بیٹھنے کے لئے کرسی دستیاب نہیں،میز دستیاب نہیں۔فرسٹ ایڈ کا سامان دستیاب نہیں۔سیاسی اور سماجی عمائدین نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔کہ پی ٹی آئی کی حکومت صحت کے شعبے میں اصلاحات کے دعوے کرتی ہے چترال کے ایم پی اے سلیم خان نے انتخابی مہم کے دوران عوام کو سبز باغ دکھایا تھا مگر نہ پی ٹی آئی کی حکومت نے علاقہ پرئیت کی ڈسپنسری پر توجہ دی اور نہ سلیم خان ایم پی اے نے عوام کاحال پوچھا۔عمائدین نے ڈسپنسری کوضروری سازوہ سامان فراہمی کا پُرزور مطالبہ کیا ہے۔