مولانا عبدالاکبر چترالی کا بونی تورکہو روڈ میں کام کی بندش اور مالکان جائیداد کو ادائیگی نہ ہونے پر شدید احتجاج کا اظہار
پشاور(نمائندہ )چترال این اے۔ون سے جماعت اسلامی اور متحدہ مجلس عمل کے نامزد امیدوار مولانا عبدالاکبر چترالی نے بونی تورکہو روڈ میں کام کی بندش اور مالکان جائیداد کو ادائیگی نہ ہونے پر شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ2006میں متحدہ مجلس عمل کے دور حکومت میں بونی تورکہو روڈ پر تعمیرایاتی کام کا آغاز ہوا تھا لیکن افسوس کامقام ہے کہ گیارہ سال گزرنے کے باوجود مذکورہ پراجیکٹ کو پایہ تکمیل تک پہنچانا تو دور کی بات،اس پراجیکٹ پر ابھی تک محض پچاس فیصد کام بھی نہیں ہوا مزید ستم ظریفی یہ کہ غریب لوگو ں سے سیکشن فور لگاکر زمینیں توحاصل کرلی گئی ہیں لیکن تاحال ان متاثرین کو ادائیگی نہیں کی گئی جس کی وجہ سے ڈیڑھ لاکھ کی آبادی میں بے چینی پھیلی ہوئی ہے اور ڈیڑھ لاکھ کی آبادی کو آمدورفت میں شدید مشکلات ہیں۔یہی وجہ ہے کہ تحصیل تورکہو کے باشندوں نے پندرہ اپریل سے پہیہ جام ہڑتال اور مین روڈ بلاک کرنے کی ڈیڈلائین دی ہوئی ہے۔اُنہوں نے کہا کہ یہ صوبائی حکومت کے ماتھے پر ایک بدنماداغ ہوگا کہ حکومت کے آخری دنوں میں حکومت ہی کی ناکامیوں کے خلاف لوگ سڑکوں پر آئیں اور موجودہ حکومت مردہ باد کے نعرے لگائیں۔اُنہوں نے صوبائی حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت بلاتاخیر بونی تورکہو روڈ پر دوبارہ فوری تعمیراتی کام شروع کرے اور زمین مالکان کو فوری ادائیگی یقینی بنائیں بصورت دیگر اگر کوئی بھی ناخوشگوار واقعہ پیش آیا اور امن وامان کا مسئلہ پیدا ہوا تو اس کی تمام تر زمہ داری صوبائی حکومت،ضلعی انتظامیہ اور محکمہ سی اینڈ ڈبلیو پر ہوگی۔