چترال (نمائندہ ڈیلی چترال) پاکستان میں مقیم مختلف مملک کے سفیروں نے چترال خصوصا کا لاش ویلیز میں حالیہ سال سیلاب کی وجہ سے ہونے والے تباہی پر انتہائی صدمے اور لوگوں کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا ہے ۔ سوئس ایمبسڈر مارک جارج نے اپنے دورۂ چترال کے بعد سیلاب سے تباہ شدہ چترال کے حالات سے آگاہ کرنے کیلئے دیگر ممالک کے سفیروں کے ساتھ ایک غیر معمولی میٹنگ کی ۔ جس میں نیدر لینڈ ایمبسڈرجینٹ سیفن آسٹرین ایمبسڈر ڈاکٹر بریگیٹا بلہہ کینیڈین ہائی کمشنر ہیڈر کرودنیونیسکو ڈائریکٹر وبیک جنسناور یونائٹیڈ نیشن انفارمیشن سنٹرپاکستان کے انچارج مسٹر ووٹرو کے علاوہ چترال میں اے وی ڈی پی کے منیجر وزیر زادہ خصوصی دعو پر اس اجلاس میں شریک تھے ۔ جبکہ انجینئر تیمور شاہ بھی اُن کے ہمراہ اس میٹنگ میں شریک ہوئے ۔ اس موقع پر وزیر زادہ نے ڈسٹرکٹ گورنمنٹ چترال کے تیار کردہ فلڈ ڈیمجز رپورٹٖ کے مطابق شراکاء کو بریفنگ دی ۔اورکہا ۔ کہ چترال خصوصا کالاش ویلیز حالیہ سیلاب سے بُری طرح متاثر ہوئے ہیں ۔ اور مستقبل میں مزید خطرات موجود ہیں ۔ اس لئے ان خطرات سے بچنے کیلئے بروقت اقدامات کرنے کی انتہائی ضرورت ہے ۔ سوئس ایمبسڈر نے اپنے دورۂ چترال کے موقع پر ذاتی مشاہدے میں آئے ہوئے مسلم اور کالاش کمیونٹی کے بھائی چارے اور امن و آشتی کے ماحول کو پوری دنیا کیلئے مثال قرار دیا ۔ شرکاء ایمبسڈرز نے اس بات پر اتفاق کیا ۔ کہ مشترکہ طور پر چترال کے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا جانا چاہیے ۔ تاکہ ان لوگوں کو مشکل سے نکالنے کیلئے اقدامات کئے جا سکیں ۔ شرکاء نے کالاش کلچر کے تحفظ کے سلسلے میں انتہائی دلچسپی کا اظہار کیا ۔ اور چترال کی مسلم کمیونٹی کی طرف سے کالاش لوگوں اور کلچر کے تحفظ کے اقدامات کی تعریف کی ۔ کنیڈین ایمبسڈر نے کالاش ویلیز میں لوگوں کو مزید تباہی سے بچانے کیلئے حفاظتی پشتوں کی تعمیر کی ضرورت پر زور دیا ۔ اور کہا۔ کہ اس سے کالاش اور مسلم دونوں کمیونٹیز کو مدد مل جائے گی ۔وزیر زادہ نے اس موقع پر چترال میں لوکل سپورٹ آرگنائزیشنز کی طرف سے کمیونٹیز کیلئے کئے جانے والے اقدامات کے بارے میں شرکاء کو تفصیلات سے آگاہ کیا ۔