اُسامہ وڑائچ شہید اکیڈیمی چترال کے زیر اہتمام اپنی نوعیت کی پہلی سیمینارمنعقد
چترال (نمائندہ ) اُسامہ وڑائچ شہید اکیڈیمی کے زیر اہتمام منعقدہ اپنی نوعیت کی پہلی سیمینار میں طلباؤ طالبات کو سی ایس ایس اور پی ایم ایس کے ذریعے سول سروس جائن کرنے سے پہلے مقابلے کاامتحان پاس کرنے کے لئےبنیادی رہنما اصول بتادئیے گئے جن میں غیر معمولی محنت کو کامیابی کی شرط ٹھہرادی گئی ۔ اس موقع پر ڈپٹی کمشنر چترال ارشاد سودھر، ڈی پی او چترال کپٹن (ریٹائرڈ ) منصور امان ، معروف دانشور اور کالم نگار ڈاکٹر عنایت اللہ فیضی ، ایڈیشنل ڈی سی منہاس الدین، گورنمنٹ کامرس کالج کے پرنسپل پروفیسر صاحب الدین ، گورنمنٹ کالج چترال کےجوانسال لیکچرر اور اسامہ شہید اکیڈیمی کے کوارڈینیٹر فدا ء الرحمن اور گورنمنٹ کالج چترال کے لیکچرر تنزیل خان نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ اپنی کلیدی خطاب میں ڈی سی ارشاد سودھر نے اپنی مثال دیتے ہوئے کہاکہ عام سکولوں میں اردو میڈیم سے تعلیم حاصل کرنے کے باوجود انہوں نے پاکستان سطح پر منعقدہو نے والی مسابقتی امتحان میں کامیابی حاصل کرلی۔ ان کا کہنا تھاکہ کامیابی کے لئے کوئی شارٹ کٹ نہیں ہوسکتی جبکہ کامیابی کے حصول کے لئے مصمم ارادے کے بعد اپنی تمام تر توانائی کو مجتمع کرکے اپنی روزمرہ کی زندگی میں غیرمعمولی تبدیلی لاتے ہوئے ذیادہ سے ذیادہ وقت پڑہائی پر مرکوز کرکے ہی کامیابی سے ہمکنار ہو ا جاسکتا ہے۔ اس سے قبل ڈی پی او نے مقابلے کے ان امتحانات میں اختیاری مضامین کے چناؤ کے حوالے سے سیر حاصل گفتگو کرتے ہوئے طلباء وطالبات کو بتادیاکہ امتحان میں نمایان کارکردگی کے ذریعے اپنی میرٹ کے نمایان پوزیشن پر آنے کے لئے انہیں کن خطوط پر مضامین کا چناؤ کرنا ہے۔ اس موقع پر طلباء طالبات نے مختلف سوالات کے ذریعے مقرریں سے معلومات حاصل کئے۔ فداء الرحمن نے کہاکہ سی ایس ایس اور پی ایم ایس کے سلسلے میں رہنمائی کا سلسلہ تعارفی پروگرام تک محدود نہیں رہے گا بلکہ اسے مربوط اور منظم خطوط پر آگے بڑہایا جائے گا۔