پشاور(نمائندہ ڈیلی چترال)خیبرپختونخوا کے سینئر وزیر اور جماعت اسلامی کے صوبائی پارلیمانی لیڈر عنایت اللہ خان نے وفاقی ایجنسیوں پر زور دیا ہے کہ خیبر پختونخوا میں چترال سمیت زلزلہ سے متاثرہ علاقوں میں ریلیف اور بحالی کا عمل تیزکریں کیونکہ سست روی کی وجہ سے متاثرین کو مزید نا قابل تلافی نقصان پہنچنے کے خطرات بڑھ جاتے ہیں اس کا اظہا انہوں نے دورہ چترال اور زلزلے سے متاثر ہ دیہا ت کے معائنے کے مو قع پرمتعلقہ حکام سے باتیں کر تے ہو ئے کیا قدرتی آفات سے نمٹنے کے وفاقی اور صوبائی اداروں کے افسران کے علاوہ ضلع ناظم چترال مغفرت شا ہ، چترال کے ارکان قومی وصوبائی اسمبلی، اور دیگر ضلعی ومحکمانہ حکام بھی انکے ہمراہ تھے سینئروزیر نے واضح کیا کہ وفاق کی طرف سے مالی اور غذائی وامدادی اشیاء کی ترسیل ہفتو ں کی بجائے دنوں اور گھنٹو ں میں مکمل ہو جانی چاہئے اُنہو ں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے زلزلہ سے متاثرہ علاقو ں کیلئے مجموعی طو ر پر تین ارب جبکہ چترال کیلئے50کروڑروپے کے فنڈفوری ریلیزکردےئے ہیں تاہم ہماری حکومت کو یہ بھی بخوبی معلوم ہے کہ یہ رقم یہا ں ہو نے والے بھا ری جانی ومالی نقصانا ت کے مقابلے میں بہت کم ہے عنایت اللہ نے یقین دلایا کہ متاثرین کی مکمل بحالی اور انکے تبا ہ شدہ گھروں کی تعمیرنواور دیگر سہولیات کی ترسیل شروع ہو نے تک ہم چین سے نہیں بیٹھیں گے اس مقصدکیلئے متعلقہ اداروں کو پوری طرح فعا ل بنایا گیا ہے جبکہ دیگر تمام سرکاری محکمے بھی انکے شانہ بشانہ مصروف عمل ہیں انہو ں نے ہنجو گول، دنین اور دیگر شدید متاثرہ دیہات کے دورے کے دوران متاثرین سے صوبائی حکومت اور عوام کی جانب سے مکمل ہمدردی اوریکجہتی کا اظہار کیا جبکہ پی ڈی ایم اے کی جانب سے اُ ن میں امدادی اشیاء بھی تقسیم کیں قبل ازین چترال پہنچنے پر ضلع ناظم مغفرت شاہ نے سینئر وزیر کو زلزلے کی تباہ کاریوں سے اگاہ کیا عنایت اللہ نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ زلزلے سے چترال میں پانچ ہزار مکانات تباہ اور اتنے ہی خاندان بے گھر ہوگئے گیارہ سکول مکمل جبکہ 97سکول جزوی تباہ ہوئے 18بی ایچ یوز بھی تباہ ہوئے جبکہ ضلع ہسپتال اور پولیس لائنز کو بھی شدید نقصان پہنچا تاہم انہوں نے یقین دلایا کہ ان تمام نقصانات کا ہنگامی بنیادوں پر ازالہ کیا جائے گا۔