سب ڈویژن مستوج سینکڑوں بے گھر اب بھی کھلے آسمان تلے حکومتی امداد کی راہیں دیکھ رہے ہیں
چترال (نمائندہ ڈیلی چترال ) چترال کے مستوج ٹاؤن میں زلزلہ زدگان نے حکومت کی طرف سے امدادی چیکوں کی تقسیم میں بڑے پیمانے پر گھپلے کے خلاف احتجاجی دھرنا دیا اور جلسہ منعقد کرکے صوبائی حکومت سے بے زار ی کاا ظہار کرتے ہوئے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیاکہ اس علاقے کو گلگت بلتستان میں شامل کیا جائے۔ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے سابق تحصیل ناظم شہزادہ سکندرالملک ، ویلج کونسل مستوج کے نائب ناظم عبدالرحمن اور دوسرے رہنما صاحب الجان، گل محمد ، فرید لال اور دیگر نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیاکہ مستوج ٹاؤن کے ڈھائی ہزار گھرانوں میں صرف گیارہ کو امدادی چیک مل گئے ہیں جبکہ سینکڑوں بے گھر اب بھی کھلے آسمان تلے حکومتی امداد کی راہیں دیکھ رہے ہیں ۔ انہوں نے چند متاثرین کا نام پیش کرتے ہوئے کہاکہ عبدالقدوس، گلہ زار شاہ، فرمان اللہ اور فیروز علی خان کے گھر مکمل طور پر منہدم ہوئے ہیں لیکن ان کو ابھی تک چند کلو آٹے کے علاوہ حکومت کی طرف سے کوئی امداد جنس یا نقد کی صورت میں نہیں ملی ہے ۔ انہوں نے اس بات پر بھی افسوس کا اظہار کیاکہ سیلاب میں مستوج روڈ کو پہنچنے والی نقصان کا بھی ازالہ نہیں کیا گیا ہے جبکہ حکومت اپنی کارکردگی کا ڈھنڈورا پیٹ کر نہیں تھکتی اور وزیر اعظم بھی دو دفعہ چترال آکر میڈیا میں اپنی کارکردگی دیکھانے کی کوشش کی لیکن زمینی حقائق اس کے بالکل برعکس ہیں جہاں سیلاب اور زلزلے کے متاثریں ہنوز مدد کے لئے چیخ رہے ہیں لیکن ان کی شنوائی کرنے والا کوئی نہیں۔ مظاہریں بعد میں ایڈیشنل اے سی مستوج محمد صالح اور ڈی ایس پی طارق کریم کی یقین دہانی پر پرامن طور پرمنتشر ہوگئے۔