تازہ ترین
آفات کی پیشگی وارننگ کا مربوط اور سائنسی خطوط پر استوار نظام کرنے کی ضرورت ہے تا کہ بر وقت احتیا طی تدابیر سے نقصانات کم سے کم ہو ں/ڈاکٹرنورالاسلام


ہے۔ انہوں نے کہاکہ قدر تی آ فا ت سے انسا نی جا نو ں کے ضیاع اور مالی نقصا نا ت کو کم کر نے کیلئے تمام وسا ئل بروئے کا ر لا تے ہوئے آفات کی پیشگی وارننگ کا مربوط اور سائنسی خطوط پر استوار نظام کرنے کی ضرورت ہے تا کہ بر وقت احتیا طی تدابیر سے نقصانات کم سے کم ہو ں۔انہو ں نے کہاکہ قد رتی آ فا ت کو رو کا تو نہیں جا سکتا مگر اس کی شد ت کو کم کر کے نقصا نا ت سے بچا جا سکتا ہے اور قدر تی آفات سے بچنے کیلئے جدید ٹیکنا لوجی سے فا ئد ہ اٹھانا ناگزیر حقیقت بن چکی ہے۔مقرریں نے کہاکہ قدرتی آفات کے حوالے سے چترال ایک حساس ترین ضلع ہے جہاں ہر وقت خطرے کی گھنٹی بجتی رہتی ہے جس کے لئے پیشگی اقدامات اور احتیاطی تدابیر اختیار کر کے قدرتی آفات اور ناگہانی حادثات کے نقصانات کوکم کیاجاسکتا ہے اورمحکمہ صحت کے تمام اسٹاف کواسی قسم کی تربیتی ورکشاپ کرانے کی بھی ضرورت ہے کہ وہ قدرتی آفات، ناگہانی ، سیلاب، زلزلے، وبائی امراض پھوٹنے سمیت دیگر ایسے ہی واقعات کے بارے میں عوام کو مختلف عوامل سے آگاہ کرنا ہے۔ورکشاپ میں ہسپتال کے مختلف کٹیگری کے اسٹا ف کو قدرتی آفات کی صورت میں ایمرجنسی صورت حال سے نمٹنے اور احتیاطی تدابیر کے بارے میں ٹریننگ دی گئی۔ آخرمیں مہمان خصوصی ،صدرمحفل اورسینئرڈاکٹرزورکشاپ شرکاء میں سرٹیفیکیٹ تقسیم کیے۔تمام شرکاء ٹریننگ اس پروگرام کوسراہاتے ہوئے اس طرح کے مزیدورکشاپ کرانے کامطالبہ کیا۔
