پیار کی ایک اور شمع بجھ گئی…….. شیرولی خان اسیر

زونردان یارخون کی معمر ترین شخصیت میکی فراز المعروف دیوسیرو ممبار کم و بیش 95 برس کی عمر میں دنیا سے کوچ کر گئے۔ انا للہ واناالیہ راجعون
اللہ پاک انہیں پرسکون دائمی زندگی نصیب فرمائے اور پسماندگان کو صبر جمیل کے ساتھ ان کے نقش قدم پر چلنے کی توفیق عطاء فرمائے ، آمین!
میکی مرحوم نے لمبی عمر پائی پھر بھی ان کی جدائی ہمارے لیے ناقابل تلافی ہے۔ وہ ہمارے بزرگوں کی آخری نشانی اور پیار محبت کی ضوفشان شمع تھے جس کی روشنی ہمارے لیے مشعل راہ تھی۔ ان کا سلوک ہمیں تہذیب سکھاتا تھا اور ان کا پیار ہمیں بے لوث محبت کا درس دیتا تھا۔ ہم ان کے پیار اور دعاؤں سے محروم ہوگئے جس کا دکھ یے۔
فراز میکی نے اپنی عمر کا بیشتر حصہ سماجی خدمات میں گزارا تھا۔ حاکم اقبال دار مرحوم اور حاکم جان مرحوم اور میرے والد کے گہرے دوست تھے حاکمان پاور کی ہمراہی میں عمر کے آخری حصے تک رضاکارانہ خدمات انجام دیتے رہے۔ علاقے کی تعمیر و ترقی میں اپنا بھرپور کردار ادا کیا۔ وہ اسمعیلی کونسل کے اولین ممبروں میں سے تھے جس کی وجہ سے” دیوسیرو ممبار” کے لقب سے ملقب ہوئے۔ سڑکوں، پلوں اور آب پاشی کی نہروں کی تعمیر کی جدوجہد میں اپنے گاؤں کی نمائیندگی کی یہاں تک پاور گاؤں سے اپنے گاؤں کے لیے بجلی حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئے۔ جب 2011 میں اے کے آر ایس کے تعاون سے پاور میں 800 کلواٹ کا بجلی گھر بننے لگا تو گھر بیٹھے اپنے مشوروں اور دعاؤں سے ہمیں نوازتے رہے۔ بجلی گھر کے تعمیری مراحل کے دوران ان کی ساری توجہ اس پروجیکٹ کی طرف تھی۔ ایسی پرخلوص جذبات سے سرشار شخصیات کی رہنمائی اور دعاؤں کے طویل آج علاقے میں بلا ناغہ 20 ہزار افراد کو بجلی کی نعمت میسر ہے ورنہ اس دور کے افراد کا بڑا حصہ اللہ کی مخلوق کی بھلائی میں ولنٹئیر کام کرنے کے جذبے سے عاری ہے۔ ہماری دعا ہے کہ اللہ تبارک وتعالی فراز میکی کو ان کی خدمات کا اجر عطاء کرے اور جنت الفردوس میں اعلی مقام عطا فرمائے آمین!
میکی مرحوم، برار خان، نورگوہر اور نور مراد کے والد ماجد، وسیم سجاد کے دادا، فیضول لال، پرنسپل میر طاوس، میر غضب، میر نگین، تئیغون نظار، شیرین خان، عزیز خان، گل نادر اور گل وکیل کے چچا تھے۔ غم کی اس گھڑی میں ہم ان کے خاندان کے شریک ماتم ہیں۔