505

صوبائی حکومت کی ہدایات کے مطابق چترال میں صحت کی سہولیات پہنچانے کیلئے موثر اقدامات کئے گئے ہیں،ڈی ایچ او چترال

چترال ( نمایندہ ڈیلی چترال ) ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر چترال ڈاکٹر اسراراللہ نے کہا ہے ۔ کہ صوبائی حکومت کی ہدایات کے مطابق چترال میں صحت کی سہولیات پہنچانے کیلئے موثر اقدامات کئے گئے ہیں ۔ اور اب ضلع کے کونے کونے میں پہلے سے بہتر صحت کی سہولیات لوگوں کو دستیاب ہیں ۔ اس کے باوجود ہم مسلسل بہتری کی کوششوں میں مصرو ف ہیں ۔ جس کا ثبوت یہ ہے ۔ کہ ڈیوٹی میں کو تاہی برتنے والے 78افراد کے خلاف کاروائی کرتے ہوئے سزا کے طور پر اُن سے ریکوری کی گئی اور کئی کو ملازمت سے فارغ کر دیا گیا ہے ۔ کیونکہ عوام کی صحت ہمیں سب سے زیادہ عزیزہے ۔ اور اسی لئے حکومت بھاری وسائل صحت پر خرچ کر رہی ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کے روز آواز ڈسٹرکٹ فورم اور کوغذی کے بلدیاتی نمایندگان کے مشترکہ وفد کے ساتھ اپنے آفس میں منعقدہ ایک غیر معمولی میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر ڈپٹی ڈی ایچ او ڈاکٹر یوسف ہارون ،ویلج ناظمین خورشید حسین مغل ایڈوکیٹ نائب ناظم اعجاز احمد اور کونسلرز خیر اللہ ، منظور قادر ، شمس الدین کے علاوہ آواز فورم کے ممبران محمد عظیم بیگ ایڈوکیٹ ، سیف الرحمن عزیز ، محکم الدین ، ڈسٹرکٹ کو آرڈنیٹر سیپ آسیہ اجمل ، ڈسٹرکٹ پرگرام منیجر روبینہ ، جہان ،خونزا ، نگہت سیمہ وغیرہ موجود تھے ۔ منتخب علاقائی نمایندگان اور فورم نے کوغذی آر ایچ سی میں ڈرائیور اور ایل ایچ وی کی عدم موجودگی کی وجہ سے پیدا ہونے والے مسائل سے ڈی ایچ او کو آگاہ کیا ۔ اور ہسپتال میں دیگر سامان کی فراہمی کا مطالبہ کیا ۔ جس پر ڈی ایچ او نے فوری طور پر ڈرائیور کی تعیناتی کی ۔ اور ایک نرس کا تبادلہ وہاں کرنے کی یقین دہانی کی ۔ اور کہا ۔ کہ آر ایچ سی میں دیگر ضروری سامان کا جائزہ لیا جائے گا ۔ اگر کمی محسوس کی گئی ۔ تو فراہم کئے جائیں گے ۔ انہوں نے ڈاکٹر یوسف ہارون ڈپٹی ڈی ایچ او چترال کو ہدایت کی۔ کہ آر ایچ سی کوغذی کی وزٹ کریں ۔ اور متعلقہ ڈاکٹر سے مل کر درپیش مسائل حل کرنے کیلئے مزید اقدامات اُٹھائیں ۔ ڈ ی ایچ او نے کوغذی کے بلدیاتی نمایندگان سے کہا ۔ کہ ویلج کونسل لیول پر صحت کیلئے علیحدہ بجٹ مخصوص ہے ۔جسے آر ایچ سی پر خرچ کرکے بھی بعض مسائل حل کئے جا سکتے ہیں ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ اب چترال کے کسی ہسپتال ، آر ایچ سی ، بی ایچ یو اور ڈسپنسری میں ادویات کی کوئی کمی نہیں ہے ۔ اور بازار سے بڑھ کر معیاری ادویات صحت کے مراکز میں دستیاب ہیں ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ بونی اور دروش کے ٹی ایچ کیو ہسپتال کٹیگری بی میں اپگریڈ ہورے ہیں ۔ اس سے ڈی ایچ کیو ہسپتال چترال پر بوجھ کم ہو گا ۔ اور ان علاقوں میں صحت کی مزید سہولتیں میسر آئیں گی ۔ فورم کی طرف سے محکم الدین اور آسیہ اجمل نے ڈی ایچ او کا شکریہ ادا کیا ۔ کہ وہ مسائل حل کرنے کے سلسلے میں فورم کے ساتھ بھر پور تعاون کر رہے ہیں ۔ اور اب تک فورم کی نشاندہی اور مطالبے پر فوری کاروائی کرتے ہوئے صحت کے حوالے سے کئی مسائل حل کئے ۔ اورآواز فورم آیندہ بھی ڈی ایچ او اور صحت کے دیگر اداروں کے ذمہ داروں سے مثبت اقدامات کی توقع رکھتی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں