255

سب ڈویژن مستوج کے احتجاجی عوام کے نمایندگان کا ایک غیر معمولی میٹنگ ڈی سی آفس چترال میں منعقد

چترال ( محکم الدین محکم) تحصیل ناظم مستوج مولانا محمد یوسف نے کہا ہے ۔ کہ سب ڈویژن مستوج کے عوام کا احتجاج ضلع ناظم چترال مغفرت شاہ اور ڈپتی کمشنر چترال اُسامہ احمد وڑائچ سے طویل میٹنگ کے بعد ختم ہو گیا ہے ۔ اور احتجاج کرنے والوں کے نمایندگان نے فیصلے سے اتفاق کر لیا ہے ۔ گذشتہ روز فیصلے کے بعد انہوں نے ہمارے نمائندے سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کہا ،کہ سب ڈویژن مستوج کے احتجاجی عوام کے نمایندگان کا ایک غیر معمولی میٹنگ ڈی سی آفس چترال میں منعقد ہوا، جس میں ضلع ناظم چترال مغفرت شاہ بھی موجود تھے ۔ اس موقع پر تین گھنٹے کی طویل فتو شنید کے باوجود ڈپٹی کمشنر چترال اُسامہ احمد وڑائچ نے صاف طور پر بتا دیا ۔ کہ زلزلہ فنڈ ختم ہو چکا ہے ،صوبائی حکومت مزید فنڈ فراہم نہیں کر رہی ۔ اس لئے فنڈ کی عدم دستیابی کے باعث اپر چترال میں کسی کو امدادی چیک دینا ممکن نہیں ۔جبکہ اسسٹنٹ کمشنر مستوج پر لگائے جانے والے الزامات کے حوالے سے دس دنوں بعد تحصیل کونسل مستوج میں اجلاس بلایا جاے گا ۔ جس میں دونوں کے موقف سننے کے بعد فیصلہ کیا جائے گا ۔ تحصیل ناظم نے کہا کہ بمباغ نہراورکوشٹ پُل کے حوالے سے ضلع ناظم نے یقین دھانی کی ہے ۔ کہ وہ کسی بھی طریقے سے یہ دونوں مسائل حل کریں گے ۔ اور اُن کی بحالی ہر صورت ممکن بنائیں گے ۔ تحصیل ناظم نے کہا ۔ ان فیصلوں پر مظاہرین نے اصولی اتفاق کر لیا ہے ۔ اور ضلع ناظم بمباغ نہر اور پُل کی تعمیر کا جائزہ لینے کیلئے مستوج کے دورے پر چلے گئے ہیں ۔ واضح رہے ۔ کہ اپر چترال کے ہزاروں لوگوں نے گذشتہ روز شدید احتجاج کرتے ہوئے آٹھ گھنٹے تک روڈ بلاک کیا تھا ۔ جس پر آٹھ نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ بھی درج کر لیا گیا ہے ۔ ان لوگوں کا موقف ہے ۔ کہ زلزلے کے امدادی چیکوں کی تقسیم میں اپر چترال کے ساتھ امتیازی سلوک کیا گیا ۔ اور زیادہ تر چیک لوئر چترال میں تقسیم کئے گئے نیز سیلاب سے تباہ شدہ نہروں اور پلوں پر کوئی توجہ نہیں دی جاری ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں