1,948

پولیس اصل قاتلوں کو گرفتار کرنے میں ناکام رہا ہے ۔ جس سے میری اور میری فیملی کو شدید جانی و مالی خطرات لا حق ہیں صابرہ بی بی گرم چشمہ

چترال ( محکم الدین ) گرم چشمہ چترال سے تعلق رکھنے والی صابرہ بی بی زوجہ عبد المالک نے وزیر اعلی خیبر پختونخوا ، انسپکٹر جنرل پولیس ، ڈی آئی جی ملاکنڈ و دیگر حکام سے اپیل کی ہے ۔ کہ ان کے جوان بیٹے ، بہو اور بچے کو بیدردی سے قتل کرنے والے اصل قاتل تاج الدین شاہ خالد ولد مظفر سید اور گرفتار اجرتی قاتل کی بیوی کو گرفتار کرنے کیلئے خصوصی احکامات صادر کئے جائیں ۔ جو کہ تاحال مفرور ہیں ۔ چترال پریس کلب میں انہوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ۔کہ دو سال ہونے کو آئے ہیں ۔ پولیس اصل قاتلوں کو گرفتار کرنے میں ناکام رہا ہے ۔ جس سے میری اور میری فیملی کو شدید جانی و مالی خطرات لا حق ہیں ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ یہ میرے لئے انتہائی تکلیف دہ بات ہے ۔ کہ تھانہ دیر کوہستان پتراک کے ایس ایچ او مفرور ملزمان کی گرفتاری میں ذرا برابر دلچسپی نہیں لے رہا ۔ جس کی وجہ سے وہ آج بھی دنداناتے پھر رہے ہیں ۔ انہوں نے مطالبہ کیا ۔ کہ اعلی حکام ایس ایچ او تھانہ دیر کوہستان پتراک کو ملزمان کی گرفتاری کیلئے بھر پور طریقے سے احکامات صادر کریں ۔ تاکہ ملزمان کو عدالت کے کٹہرے میں لا کر انہیں ان کے سفاکانہ عمل کی سزا دی جا سکے ۔ واضح رہے ۔ کہ وقار احمد ولد عبد المالک نے سلمہ دختر خورشید ساکن پتراک دیر بالا کے ساتھ والدین کی مرضی کے خلاف کورٹ میرج کیا تھا ۔ جس کا لڑکی کےوالدین کو انتہائی رنج تھا ۔ اور انہوں نے اپنے غم و غصے کی آگ ٹھنڈا کرنے کیلئے اجرتی قاتل عطاء الرحمن ولد غلام رحمت کا سہارا لیا۔ اور پندرہ لاکھ روپے کے عوض انہیں قتل کرنے کی ذمہ داری سونپ دی ۔ جس نے گرم چشمہ میں مقتول وقاراحمد کے گھر کے قریب مکان کرائے پر لی ۔ اور اپنی فیملی کے سا تھ رہائش اختیار کی ۔ اور تعلقات پیدا کرکے انہیں 28 اکتوبر 2019 کے روز اپنی گاڑی میں چترال سے گرم چشمہ لے جاتے ہوئے شہر شام کے مقام پر قتل کرکے لاش سڑک کے قریب چھوڑدی ۔ اور فرار ہو گئے ۔ جنہیں بعد آزان پولیس نے گرفتار کیا ۔ تاہم اصل قاتل تاج الدین ، شاہ خالد اور اجرتی قاتل کی بیوی تاحال مفرور ہیں ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں