433

چترال ہوٹل ایسوسی ایشن نے ڈپٹی کمشنر چترال کی طرف سے کویڈ 19 کے قرنطینہ سنٹرز کے بقایاجات کی آدائیگی کے حوالے سے یقین دھانی کے بعد اپنا احتجاج موخر کر دیا

چترال ( محکم الدین ) چترال ہوٹل ایسوسی ایشن نے ڈپٹی کمشنر چترال کی طرف سے کویڈ 19 کے قرنطینہ سنٹرز کے بقایاجات کی آدائیگی کے حوالے سے یقین دھانی کے بعد اپنا احتجاج موخر کر دیا ہے ۔ اور اس توقع کا اظہار کیا ہے ۔ کہ ڈپٹی کمشنر بقایا جات کی آدائیگی کے سلسلے میں حکومت سے رابطے میں ہیں۔ اور جلد ان کا مسئلہ حل کیا جائےگا ۔ چترال پریس کلب میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے صدر ہو ٹل ایسوسی ایشن ادریس خان جنرل سیکرٹری جمشید احمد و دیگر رہنما سید حریر شاہ وغیرہ نے کہا ۔ کہ ہم نے اپنے گذشتہ پریس کانفرنس میں انتظامیہ کو بقایا جات کی آدائیگی کیلئے ڈیڈ لائن دیا تھا ۔ جس کےبعد ڈپٹی کمشنر چترال نے میٹنگ منعقد کرکے ہوٹل ایسوسی ایشن کو یقین دلایا ۔ کہ کویڈ 19کے دوران گذشتہ سال جن ہوٹلوں کو قرنطینہ سنٹر بنایا گیا تھا ۔ حکومت ان بقایا جات کی ادائیگی کا ذمہ دار ہے ۔ اس لئے آدائیگی ہو کے رہے گی۔ اور اس مسئلے کو ایک کیس کی صورت میں وزیراعلی خیبر پختونخوا کے سامنے پیش کیا گیا ہے ۔ اور امید ہے ۔کہ بہت جلد یہ بقایا جات صوبائی حکومت کی طرف سے ریلیز ہو ں گے ۔ اور ہوٹل مالکان کو ان کا حق مل جائے گا ۔ انہوں نے کہا ۔ ہم ڈی سی چترال کی بات پر یقین رکھتے ہیں ۔ اور اس سلسلے میں ان کی کوششوں پر ان کے شکرگزار ہیں ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ حکومت نے ایس او پیز پر عملدر آمد کے ساتھ سیاحتی مقامات کو کھول دیا ہے ۔ جو اس شعبے کے لوگوں کیلئے اچھی خبر ہے ۔ اور ڈی سی چترال نے چترال کے شناختی کارڈ ہولڈرز کو ECR ٹسٹ میں بھی سہولت دی ہے ۔ تاہم غیر مقامی سیاح اب بھی ECRٹسٹ سے مستثنی نہیں ہے ۔ اور یہ سہولت بھی چترال میں دستیاب نہیں ہے ۔جو کہ مسئلہ بنا ہوا ہے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ ڈپٹی کمشنر ہر ممکن تعاون کر رہے ہیں ۔ جس کیلئے ہم ان کے شکر گزار ہیں ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ ڈپٹی کمشنر چترال نے اس بات کی تردید کی ہے ۔ کہ کالاش فیسٹول کے دوران لاک ڈاون کے باوجود غیر مقامی افراد نے شرکت کی تھی ۔ صدر ہوٹل ایسو ایشن نے کہا ۔ کہ مجموعی طور پر قرنطینہ سنٹر قرار دیے گئے ہوٹلوں کے تین کروڑ دس لاکھ روپے ضلعی انتظامیہ کے ذمے واجب الادا ہیں ۔ جس کی وجہ سے ہوٹلوں کی معیشت بری طرح متاثر ہوئی ہے ۔ اس لئے بقایا جات کی بلا تاخیر آدائیگی کی اشد ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ آدائیگیاں نہیں کی گئیں ۔ تو وہ اپنا احتجاج دوبارہ شروع کرنے پر مجبور ہوں گے ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں