304

عوامی پارٹی (کیپ) کے نام سے ایک نئی سیاسی جماعت کی بنیاد رکھ دی گئی ہے جوکہ بنیادی طور پر چترال کی مقامی پارٹی ہوگی

چترال (نمائندہ ) چترال عوامی پارٹی (کیپ) کے نام سے ایک نئی سیاسی جماعت کی بنیاد رکھ دی گئی ہے جوکہ بنیادی طور پر چترال کی مقامی پارٹی ہوگی اور سیاسی قیادت کے خلا کو پر کرکے علاقے میں پائی جانے والی احساس محرومی کو دور کرنے کے لئے ایک نئی اپروچ اور طریقہ کار کے تحت کام کرے گی جوکہ انقلابی نوعیت کی ہوگی اور اس کی سوچ کا زاویہ دوسری سیاسی جماعتوں کے برعکس ہمہ گیر ہوگی جس میں معیشت کا عنصر بھی نمایان ہوگا اور احتساب کا ایک مربوط اور فل پروف نظام پر قائم ہوگا۔ منگل کے روز چترال پریس کلب میں پارٹی کے چیر مین محمد عثمان،، لویر چترال کے عبوری ضلعی صدر مبشر احمد، اپر چترال کے عبوری صد انجینئر فہیم عزیز، عبوری صدر دروش مرزا شفیق ا خوند، عبوری صدر لویر چترال کابینہ غلام مرتضیٰ، انفارمیشن سیکرٹری مسرور عالم فنا، ظفر احمد سیکرٹری بونی آفس، اور بانی ممبر شوکت علی، عتیق الرحمن سمیت دیگر اکابرین نے ایک پریس کانفرنس میں پارٹی کے خدوخال بیان کرتے ہوئے کہاکہ سب سے پہلے پاکستان پھر چترال اس پارٹی کا نعرہ ہوگا جسے عملی شکل میں ڈھالنے کے لئے اس پارٹی کا طریقہ کار ہی یہ ہوگاکہ اس کے پلیٹ فارم سے قومی اسمبلی کاممبر اس پارٹی میں شامل ہوگا جو وفاق میں حکومت بنائے اور اسی طرح اس کے ایم پی اے صوبے میں حکومت بنانے والی پارٹی کے ساتھ شامل ہوگا تاکہ علاقے کی پسماندگی کو مرکز اور صوبے میں برسر اقتدار جماعتوں سے ذیادہ سے ذیادہ ترقیاتی فنڈ ز لئے جاسکیں۔ انہوں نے کہاکہ چترال کی پسماندگی کا ایک سبب یہ بھی ہے کہ یہاں سے اسمبلیوں میں جانے والے ممبران حزب اختلاف کی بنچوں پر بیٹھ جاتے ہیں جنہیں ترقیاتی کاموں میں نظر انداز کئے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ پارٹی کے تین متوازی ادارے ہوں گے جن میں چترال عوامی ایسوسی ایشن، چترال عوامی پارٹی کابینہ اور لیڈر شپ یونٹ شامل ہیں جبکہ ان کے فنکشن اور ذمہ داریوں کی تفصیل بتاتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ایسوسی ایشن کا کام پارٹی ممبر شپ کرنا اور ترقیاتی پراجیکٹوں کی implementation، چترال عوامی پارٹی کابینہ کا کام پلاننگ اورdevelopmentکرنا اور سیاسی امور نمٹانا جبکہ تیسری شاخ لیڈرشپ یونٹ کاکام مانیٹرنگ اور ایولویشن ہے جوکہ ڈسٹرکٹ الیکشن منیجر کے زیر نگرانی کام کرے گی۔ انہوں نے کہاکہ کیپ ہمیشہ ایک فعال اور منظم ادارے کے اصولوں کے تحت کام کرے گا اور کسی ھبی اندورنی اور بیرونی سازشوں کا تدارک موثر اندازمیں کرنے کا اہل ہوگا جہاں اپنی نوعیت کا ایک منفرد نظام وضع کرے گی جس کی اسٹرکچر سماجی اصولوں کے عین مطابق اور معاشرے کے بہترین مفاد میں ہوں گے اور ہر گھر کا مسئلہ اس کی دہلیز پر حل کرکے ایک مثال قائم کر ے گی۔ انہوں نے کہاکہ بحیثیت قوم چترال اپنی ایک الگ پہچان رکھتی ہے اور اس ورثے کو مزید نکھارنے اور پھلنے اور پھولنے کے لئے ماحول کی فراہمی ترجیحی بنیادوں پر کی جائے گی۔ پارٹی منشور پر مزید روشنی ڈالتے ہوئے انہوں نے کہاکہ چترال میں روڈز اور لنک روڈز کو پختہ کریں گے تاکہ مقامی لوگوں کو سہولت اور سیاحت کے ذریعے روزگار کے مواقع پید ا کریں گے، چترال میں پینے کے پانی کا ایک جامع نظام لائیں گے تاکہ چترالی عوام کو صاف پانی کی فراہمی یقینی ہو اور چترال میں انٹرپرائز کلچر کی بنیاد رکھیں گے تاکہ عوام کو روزگار کے نئے مواقع ملے اور چترال کی معیشت اور فی کس آمدنی میں نمایان اضافہ ہواور منافع کی رقم سے چترال عوامی پارٹی اور عوام کی ترقی ہو۔ انہوں نے کہاکہ چترال میں جتنے بھی معدنیات ہیں، ان کو حکومت زیر استعمال لے آئے، جتنے بھی نوکریاں چترال میں مشتہرہوں، ان کی سلیکشن کے تمام مراحل چترال کے اندر ہی انجام پائیں تاکہ ہر کوئی اس میں حصہ لے سکے۔ انہوں نے چترال کے موجودہ ہسپتالوں کو جدید مشینوں اور سہولیات سے اراستہ کرنے اور جامع ضلعی مانیٹرینگ سسٹم متعارف کراکے چترالی عوام کو ریلیف فراہم کرنے ا ور چترال میں معیاری تعلیم کو یقینی بنانے کو بھی پارٹی کی منشور کا حصہ قرار دیا۔ انہوں نے پارٹی کی حکمت عملی بیان کرتے ہوئے کہاکہ ای جدت پسند جماعت کے طور پر ہم چپس بنانے کی فیکٹری لگانے اور ہر یونین کونسل لیول پر معیاری تعلیم کے لئے سکول قائم کرکے بے روزگار تعلیم یافتہ افراد کو روزگار فراہم کرنے اور ان سے حاصل شدہ آمدن کو علاقے کی ترقی میں صرف کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ انٹرپرائزز کی بنیاد پر پارٹی کا قیام ملک کی تاریخ میں ایک انوکھا تجربہ اور عمل ہے جبکہ پارٹی میں احتساب کا ایک نظام قائم کیا جائے گاکہ منتخب ممبران اسمبلی اور پارٹی قیادت کو پارٹی کا معمولی کارکن سے خوف رہے گاجس کے نتیجے میں وہ ایک غلط قدم اٹھانے سے پہلے ہزار مرتبہ سوچ لے گا۔ انہوں نے کہاکہ پارٹی کا انتخابی نشان چترالی ٹوپی (کھپوڑ) ہے جبکہ اسے بہت جلد ہی ممبرشپ کے ابتدائی مرحلے کے بعد الیکشن کمیشن آف پاکستان کے ساتھ رجسٹرڈ کیا جائے گا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں