376

چترال جیسے پسماندہ علاقے بھی ترقیاتی منصوبوں سے محروم ہیں.مولانا اسجد محمود

چترال ( محکم الدین ) جمیعت العلماء اسلام ف کے قائد مولانا فضل الرحمن کے چھوٹے فرزند مولانا اسجد محمود نے کہا ہے ۔ کہ 73 سال بیت گئے ۔ پاکستان کے عوام کو اپنی مرضی کے مطابق ووٹ دینے نہیں دیا گیاہے ۔ موجودہ حکومت ایک غیر قانونی حکومت ہے ۔ جسے عوام پر مسلط کیا گیا ہے ۔ اس لئے ہم موجودہ حکومت کو نہیں مانتے ۔ اور نہ عمران خان کو وزیر اعظم مانتے ہیں ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کے روز کالاش ویلی بمبوریت کے دورے کے بعد ایون پہنچ کر میڈیا سے خطاب کرتےہوئے کیا ۔ اس موقع پر جمیعت العلماء اسلام چترال کے جنرل سیکرٹری انعام اللہ میمن بھی ان کے ہمراہ تھے ۔جبکہ ایون میں جمیعت کے کارکنوں کے علاوہ علاقے کے عمائدین کی بڑی تعداد موجود تھی ۔ مولانا اسجد محمود نے کہا ۔ کہ چترال کے لوگ امن پسندی میں مشہور ہیں ۔ اور سیاحتی طور پر بھی چترال انتہائی شہرت کی حامل ہے ۔ اس لئے عرصے سے چترال کو دیکھنے کی آرزو تھی ۔ یہ میرے لئے خوشی کا مقام ہے کہ یہاں آنے کا موقع ملا ۔ یہ جگہ انتہائی خوبصورت اور محبت سے بھر پور ہے ۔ لیکن افسوس کا مقام یہ ہے ۔ کہ راستے انتہائی طور پر خطر ناک اور دشوار گزار ہیں ۔ جس پر سیاح جان ہتھیلی پر رکھ کر سفر کرنے پر مجبور ہیں ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ یہ بات بھی قابل افسوس ہے ۔ کہ حکومت میں دینی جماعتوں کے ممبران اسمبلی کی باتیں نہیں سنی جاتیں ۔ اور فنڈ کی تقسیم میں بھی امتیازی سلوک روا رکھا جاتا ہے ۔ یہی وجہ ہے ۔ کہ چترال جیسے پسماندہ علاقے بھی ترقیاتی منصوبوں سے محروم ہیں۔ انہوں نے کہا ۔ کہ عوام کو اپنی مرضی کے مطابق اپنی رائے دہی استعمال کرنے کا موقع دیا جانا چاہئیے ۔ اور ترقیاتی فنڈ دینی جماعتوں کے ممبران اسمبلی کو بھی حکومتی ممبران اسمبلی کے برابر ملنے چائیں ۔ تاکہ لوگوں کے آمدورفت اور دیگر مسائل حل کئے جا سکیں ۔ لیکن موجودہ صوبائی حکومت فنڈ نوشہرہ ، سوات پر نچھاور کر رہی ہے ۔ دوسرے اضلاع یکسر محروم ہیں ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں