427

محکمہ ایجوکیشن اور محکمہ ہیلتھ کے وہ ملازمین جوغیر قانونی طور پر لوئر چترال کے پوسٹوں پر قبضہ کئے ہوئے ہیں. کو اپر چترال ٹرانسفر کیا جائے

چترال ( محکم الدین ) لوئر چترال کے تمام سیاسی قائدین نے صوبائی حکومت سیکرٹری ایجوکیشن اور محکمہ ہیلتھ سے پر زور مطالبہ کیا ہے . کہ بلا تاخیر محکمہ ایجوکیشن اور محکمہ ہیلتھ کے وہ ملازمین جوغیر قانونی طور پر لوئر چترال کے پوسٹوں پر قبضہ کئے ہوئے ہیں. کو اپر چترال ٹرانسفر کیا جائے . اور اپر چترال میں ڈیوٹی دینے والے ملازمین کو لوئر چترال ٹرانسفر کیا جائے . بصورت دیگر اسے انسانی حقوق اور قانون کی کھلی خلاف ورزی تصور کیا جائے گا . جس کئلیے ہر قسم کی قربانی دی جائے گی . ٹاؤن ہال چترال میں آل ایمپلائز گرینڈ الائنس کے زیر اہتمام امیر جمیعت العلماء اسلام لوئر چترال مولانا عبدالرحمن کے زیر صدارت آل پارٹیز لوئر چترال کے رہنماوں عیدالحسین صدرعوامی نیشنل پارٹی , مولانا جمشید احمد سابق امیر و وجیہہ الدین جنرل سیکرٹری جماعت اسلامی , محمد کوثر ایڈوکیٹ صدر مسلم لیگ ن , میردولہ جان رہنما پاکستان پیپلز پارٹی , سابق ضلع نائب ناظم مولانا عبد الشکور جے یو آ ئی, ا میر المک صدر آل ایمپلائز گرینڈ الائنس , ضیاءالرحمن جنرل سیکرٹری, قاری محمد یوسف ایس ایس ٹی ویلفئیر, سجاد احمد آل ویلج کونسل ایسو سی ایشن اور امیر علی نے خطاب کرتے ہوئے کہا . کہ چترال دو ضلعوں میں تقسیم ہونے پر لوگوں کو یہ امید تھی . کہ دونوں اضلاع کے ملازمین کے حقوق انہیں مل جائیں گے . لیکن افسوس سے کہنا پڑتا ہے . کہ چترال پولیس , انتظامیہ اور جوڈیشری کے ملازمین کو ان کے ڈومسائل والے ضلع اپر چترال ٹرانسفر کئے گئے ہیں مگر لوئر چترال کے پوسٹوں پر قابض اپر چترال سے تعلق رکھنے والے محکمہ ایجوکیشن , ہیلتھ کے ملازمین اب تک بدستور اپنی جگہ پر موجود ہیں . جبکہ انہیں اپنے ضلع کے آسامیوں پر جانا چاہئیے . جس کئلیے لوئر چترال کے ملازمین کو احتجاج پر مجبور نہیں کرنا چاہئیے. مگر افسوس سے کہنا پڑتا ہے . کہ وہ خود احساس کرتے ہیں . اور نہ حکومت و ڈپٹی کمشنر چترال اس اہم مسئلے کی طرف توجہ دیتے ہیں . بلکہ خاموش تماشائی کا کردار ادا کرتے ہوئے فضاکو مکدر بنانے کا موقع فراہم کر رہے ہیں . انہوں نے کہا .کہ سابق ڈپٹی کمشنر چترال نوید احمد نے آٹھ مہینے پہلے باقاعدہ طور پر نوٹیفیکیشن جاری کیا ہے . کہ تمام ادارے قانون میں دیے گئے قواعدو ضوابط کے مطابق اپنے اپنے ملازمین ڈومسائل کے تحت اپر اور لوئر چترال ٹرانسفر کریں . لیکن سوائے محکمہ پولیس اور جوڈیشری کے کسی نے اس پر عملدر آمد نہیں کیا ہے . جو کہ قابل افسوس ہے . انہوں نے ڈپٹی کمشنر چترال کی طرف سے اس سلسلے میں مسلسل خاموشی کو معنی خیز قراردیا . اور کہا . اگر قابض ملازمین کے ٹرانسفر سے متعلق سنجیدہ اقدامات بلا تاخیر نہیں اٹھائے گئے . تو حالات کے مکدر ہونے کی تمام تر ذمہ داری ڈپٹی کمشنر چترال پر عائد ہو گی . پارٹی رہنماوں نے مطالبہ کیا . کہ اس سلسلے میں صوبے کی سطح پر ہونے والے پی ڈی سی میٹنگ کو فوری طور پر ملتوی کیا جائے . جب تک چترال میں یہ مسلہ مکمل طور پر حل نہیں کیا جاتا . تب تک اجلاس نہ بلایا جائے . اجلاس میں ایک قرار داد کے ذریعے مطالبہ کیا گیا . کہ 1973کے ریکرومنٹ قانون کے مطابق ملازمین کی ٹرانسفر کی جائے . ڈومسائل میں ترمیم کا سلسلہ ختم کیا جائے . پی ڈی سی اجلاس ملتوی کی جائے . انہوں نے کہا . کہ محکمہ ہیلتھ اور ایجوکیشن کے 222 ملازمین جو اپر چترال کے ڈومسائل کے حامل ہیں . لوئر چترال کے پوسٹوں پر کام کر رہے ہیں . جبکہ اس کے مقابلے میں لوئر چترال کے ملازمین کی اپر چترال میں تعداد صرف 75 ہے . یہ واضح فرق لوئر چترال کے پوسٹوں پر ڈاکا ڈالنے کے مترادف ہے . جو کہ اب ختم ہو نا چاہئیے. انہوں نے کہا . کہ بہت سارے ملازمین اب لوئر چترال میں مکانات تعمیر کرکے خود کو لوئر چترال کا ڈومسائل ہولڈر گردانتے ہیں . جوکہ قانون کے مطابق بالکل غلط ہے . مقررین نے اسے ایک قومی مسئلہ قرار دیتے ہوئے کہا . کہ اب بھی اگر یہ ناانصافی نہیں روکی گئی . تو لوئر چترال کی نوجوان نسل ہمیں معاف نہیں کرے گی . ہم سب چترالی ہیں . لیکن اس کا ہر گز یہ مطلب نہیں .کہ ہم ایک دوسرے کے حقوق غصب کریں . یا اپنے حق کئلیے آواز بلند کرنے کی بجائے چپ سادھ لیں . پارٹی رہنماوں نے آل ایپملائز گرینڈ الائنس کا شکریہ ادا کیا . کہ انہوں نے ایک نہایت ہی اہم مسئلے کے حوالے سے مل بیٹھنے کا موقع فراہم کیا . انہوں نے کہا . کہ اس مسئلے کے تانے بانے امن سے جڑے ہوئے ہیں . اس مسئلے کی طرف سنجیدہ توجہ نہیں دی گئ. تو بہت مسائل جنم لیں گے . اس لئے ایسے حالات سے قبل اس کو حل کرنے کی اشد ضرورت ہے . اجلاس میں یہ بھی مطالبہ کیا گیا . کہ سی اینڈ ڈبلیو لیبر یونین کے معطل کردہ کابینہ کے ارکان کو بحال کیا جائے . کیونکہ احتجاج کرنا ان کا جمھوری حق ہے . اس موقع پر صدر اجلاس نے جلد ایک اور اجلاس بلانے کا اعلان کیا . جس میں اپر اور لوئر چترال میں ملازمین کے مکمل ریکارڈ کے ساتھ پیش رفت کا فیصلہ کیا گیا . جس میں ایم این اے مولانا عبدالاکبر چترالی ,مولانا ہدایت الرحمن , اور معاون خصوصی وزیر اعلی وزیر زادہ کو بھی شرکت کی دعوت دی جائے گی . اجلاس میں حکومت اور ضلعی انتظامیہ لوئر چترال سے سوال کیا گیا . کہ محکمہ ایجوکیشن کے ملازمین کی اپر چترال ٹرانسفر میں کون سی رکاوٹ حائل ہے . جسے واضح کیا جائے . اجلاس کے دوران امتیازالدین نے ملازمین کے حوالے سے بریفنگ دی

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں