289

ڈپٹی کمشنر اپر چترال محمد علی نے تورکھو اور تریچ یو سی کے مسائل سے آگاہی حاصل کرکے انہیں حل کرنے کے اقدامات کے سلسلے میں منگل31ٓگست کو تورکھو کے ہیڈکوارٹر شاگرام میں کھلی کچہری کا انعقاد

اپرچترال(ذاکر محمدزخمی سے) ڈپٹی کمشنر اپر چترال محمد علی نے تورکھو اور تریچ یو سی کے مسائل سے آگاہی حاصل کرکے انہیں حل کرنے کے اقدامات کے سلسلے میں منگل31ٓگست کو تورکھو کے ہیڈکوارٹر شاگرام میں کھلی کچہری کا انعقاد کیا۔ جس میں لائن ڈیپارٹمنٹ کے سربراہان / نمائیندہ گان بھی ڈپٹی کمشنر کے ساتھ تورکھو میں موجودتھے۔کھلی کچہری میں یو۔سی شاگرام،کھوت اور تریچ سے معتبرات،سابق ناظمین اور کونسلرزکثیر تعداد میں شرکت کی۔ یاد رہے اپر چترال ضلع بنے تقریباً تین سال کا عرصہ گزر گیا لیکن  تاحال کوئی ڈپٹی کمشنر یا بالائی افیسران نے تورکھو آنے اور مسائل سے آگاہی حاصل کرکے ان کے حل میں دلچسپی ظاہر نہیں کی۔ ڈپٹی کمشنر محمد علی جب سے اپر چترال میں بحیثیت ڈپٹی کمشنر چارج سنبھالے ہیں قلیل مدت میں ہر اس جگہ پہنچ رہے ہیں جہاں مسائل اور مشکلات کا انہیں اندازہ ہوتاہے۔ اس طرح اپر چترال ضلع بننے کے بعد پہلی مرتبہ ڈپٹی کمشنر نے جب تورکھو میں کھلی کچہری کا انعقاد کیا تو یقیناً لوگوں میں خوشی اور اُمید کے ردِ عمل دیکھنے کو ملی۔انہیں احساس ہوا کہ ان کے مسائل سننے اور حل کرنے میں کوئی بالائی حکام دلچسپی لے رہی ہے۔ ڈپٹی کمشنر جب تورکھو پہنچا توسالک پبلک سکول اینڈ کالج کے بچوں نے گلدستہ پیش کیا۔نظامت کے فرائض نوجوان سیاسی قیادت سفیر اللہ نے انجام دی جبکہ مولانا عمران احمد کی تلاوتِ کلامِ پاک سے کھلی کچہری کا آغاز کیا گیا۔کھلی کچہری میں تورکھو کے اجتماعی اور علاقائی مسلے زیرِ بحث ائی۔ علاقے کے نمائیندہ گی کرتے ہوئے سفیر اللہ،پرنسپل مظفر الدین،سابق ناظم عبد القیوم بیگ، سابق ایس۔پی محمد سید خان لال،سابق کمشنر سلطان وزیر، سابق ناظم شیر عزیز بیگ، سابق ناظم شیر محمد، مفتی عبد الغنی چمن،ؔریٹائرڈ صوبیدار جلال،حفیظ الرحمن،سابق وی۔ سی ناظم منہاج الدین،محمد حکیم، ریٹائرڈ صوبیدار محمد رفیع،محمد نواب ایڈوکیٹ،سوشل ورکر حسین زرین، سابق تحصیل کونسلر شیر بہادر ودیگرنے ڈپٹی کمشنر اپر چترال کی عوامی مسائل کے حل میں دلچسپی لینے اور علاقے کا دورہ کرنے پر ان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے تورکھو اور یو سی تریچ کے عوام کو درپیش چیدہ چیدہ مسائل سے انہیں اگاہ کیا۔ ان میں بونی بوزند روڈ اور استارو پُل میں کام کی رفتار میں سست روی سرِ فہرست تھی۔ جو عرصہ دراز سے کام کی سست روی کی وجہ سے التوا کا شکار ہے۔اور خصوصی طور پر استارو پُل تین یو سیز کو دوسرے علاقوں سے ملانے کا واحد ذریعہ ہے جس میں مزید تاخیر باعث تشویش ہوتی جا رہی ہے۔ مقررین نے ٹی۔ایم۔او آفس و دیگر سب ڈویژنل دفترات کی وریجون منتقلی کے بعد تین یو سیز کو جو مشکلات درپیش ہیں ان کے بارے بھی ڈی۔سی اپر چترال کو اگاہ کیا ساتھ پبلک ہیلتھ کے واٹر سپلائی کی صورتِ حال،ہسپتالوں میں ڈاکٹروں کی کمی کے مسئلے بجلی کے مسئلے کے علاوہ دیگر علاقائی مسائل پر بھی مقررین نے روشنی ڈالی۔ قاق لشٹ مسلے پر تمام حصہ داروں کو شامل کرکے متفقہ لایحہ عمل مرتب کرنے کی بھی استدعا کی گئی۔ اس بارے میں کہا گیاکہ کسی ایک فریق کو فوقیت دینے سے مسئلہ ُالجھ سکتا ہے اور 

مسائل پیدا ہونے کا خدشہ ہے۔ ڈپٹی کمشنر اپر چترال نے بعض مسئلوں کے حل کے لئے موقع پر احکامات صادرکیے۔ اُنہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہم اس لیے یہاں آئیے ہیں کہ آپ کے مسائل سے باخبر ہوکر ان کے حل کرنے میں کردار ادا کر سکے اور صوبائی حکومت کا بھی یہ مشن ہے کہ عوام کے مسائل ان کے دہلیز پر حل ہو۔اُنہوں نے روڈ،پل، بجلی،پینے کے پانی کے مسلے حل کرانے کی یقین دہانی کی۔استارو پُل کا ذکر کرتے ہوئے اُنہوں نے کہا کہ میں مسلسل رابطے میں ہوں یہ میرے لیے سب سے اہم مسئلہ ہے اور انشاء اللہ یہ مسلہ 

جلد حل ہو گا۔ساتھ ہسپتالوں میں ڈاکٹروں کی کمی کو پورہ کرنے کے متعلق سے بھی بھر کوشش کرنے کا اعادہ کیا۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ یہ میرا گھر ہے اور اسے ہر حال میں خوشحال دیکھنا چاہتا ہوں اور میں یو۔سی اور وی۔سی سطح تک جانے کا خواہشمند ہوں۔ تاکہ ان لوگوں کے مسائل حل کر سکوں جو مجھ تک نہیں پہنچ سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آپ 

کے پریشانی بجا ہے جس کا مجھے احساس اور اندازہ ہے، پھر بھی بذات خود یہاں آنے کا مطلب آپ کو تسلی دینا ہے کہ انتظامیہ آپ کے ساتھ ہے اس میں آپ اکیلے نہیں۔ آپ کسی بھی وقت اپنے مسائل سے مجھے با خبر رکھ سکتے ہیں۔ میں ہمہ وقت اپ کے خدمت کے لیے حاضر ہوں۔علاقے کے معتبرات نے ڈی۔ سی اپر چترال کے علاقے کے مسائل کے حل میں دلچسپی پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے اسے علاقے کے لیے نیک شگون قرار دیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں