297

کمانڈنٹ چترال سکاوٹس کرنل علی محمد ظفر کا چترال میں الخدمت فاونڈیشن کی سرگرمیوں کی تعریف

چترال /کمانڈنٹ چترال سکاوٹس کرنل علی محمد ظفر نے چترال میں الخدمت فاونڈیشن کی سرگرمیوں کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ اس جیسی غیر سرکاری تنظیم انہوں نے کبھی نہیں دیکھی جوکہ ڈیزاسٹر میں سب سے پہلے متاثرہ علاقے میں پہنچ کر امدادی کام شروع کرتی ہے جبکہ متعلقہ ذمہ دار ادارے بھی نہیں پہنچے ہوتے ہیں جس کا عملی مثال انہوں نے اپر چترال کے ریشن کے مقام پر دیکھا جہاں اس کے رضا کارڈیزاسٹر کے فوراً بعد پہنچ کر لوگوں میں راشن بانٹ رہے تھے۔ ہفتے کے دن الخدمت فاوندیشن کے زیر اہتمام یتیم بچوں کی تعلیم و تربیت کے لئے قائم ادارہ آغوش کی افتتاح کے موقع پر اپنے خطاب میں کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ اس طرح کی سرگرمیوں سے ایک مہذب معاشرے کا قیام عمل میں آتا ہے جہاں سب ایک دوسرے کے خیر خواہ ہوتے ہوئے ایک دوسرے کے نیک جذبات رکھتے ہیں۔ انہوں نے الخدمت فاونڈیشن کے رضاکاروں کی جذبہ خدمت کی تعریف کرتے ہوئے انہیں جان نثار قرار دیا اور ایک دوسرے کی خدمت دراصل ہمارے مذہب کی تعلیمات میں سرفہرست ہیں لیکن ہم انہیں بھلاکر اپنی ذات کو فوقیت دے رہے ہیں جبکہ یہ رضاکار دوسروں کی خوشی کے لئے اپنی آرام اور سکون کو قربان کرکے انسانیت کی خدمت کررہے ہیں۔ انہوں نے اس امید کا اظہار کیاکہ آغوش جیسے اداروں میں بچوں کی اس نہج پر تربیت مل جائے گی کہ وہ معاشرے کے اثاثہ ثابت ہوسکیں۔ اُنہوں نے اپنی طرف سے آغوش کے لئے ایک لاکھ روپے اور چار بچوں کو فرنیئر کور پبلک سکول میں بالکل مفت داخلہ دینے کا بھی اعلان کیا۔
ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر (جنرل) حیات شاہ نے بھی الخدمت فاونڈیشن کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہاکہ ضلعی انتظامیہ کے ساتھ اس کے تعاون انتہائی قابل ستائش ہے جس کی سرگرمیاں تمام شعبوں پر محیط ہیں۔ انہوں نے کہاکہ گزشتہ سال سے کرونا کی عالمی وبا سے نمٹنے میں اس تنظیم نے اپنے تمام وسائل ضلعی انتظامیہ کے حوالے کردئیے۔ انہوں نے کہاکہ اپنی دوسری سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ اب یتیم بچوں کی کفالت اور تعلیم وتربیت کا بیڑا اٹھانا وہ کام ہے جس کا اجر اللہ کے نزدیک بہت ذیادہ ہے اور وہ لوگ قابل رشک ہے جوکہ اس نیک مقصد میں اپنا حصہ ڈال رہے ہیں۔ انہوں نے ضلعی انتظامیہ کی طرف سے آغوش ادارے کے ساتھ ہر ممکن تعاون اور حوصلہ افزائی کی یقین دہانی کرائی۔

سابق ضلع ناظم مغفرت شاہ نے اس موقع پر کہا کہ چترال میں یتیم بچیوں کے لئے بھی آغوش طرز کا ادارہ قائم کرکے ان کی تعلیم وتربیت اور کفالت کا انتظام کرنے کی راہیں ہموار کی جارہی ہیں جس کے لئے زمین حاصل کی گئی ہے۔اُنہوں نے کہا کہ اس ادارے کی فنڈنگ الخدمت فاونڈیشن کی صوبائی اور مرکزی نظم کررہی ہے جبکہ مقامی حضرات کو اس میں آگے آکر اپنا حصہ ڈالنا ہوگا۔اُنہوں نے کہا کہ یتیموں کی خڈمت قیامت کے روز رسول اللہ کی قربت حاصل کرنے کا بہترین ذریعہ ہے اور دین اسلام میں یتیموں کی سرپرستی اور کفالت کا خاص مقام حاصل ہے۔اُنہوں نے کہا کہ اس ادارے کے کارکن ان یتیم بچوں کی خدمت اپنے بچوں کی طرح کررہے ہیں اور ان کی بہترین تعلیم وتربیت کے ذریعے انہیں معاشرے کے بہترین شہری بنانے کا مشن اپنے سامنے رکھے ہوئے ہیں ار یہ جذبہ چترال کے ہرفرد میں ہونا چاہیئے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں