195

بیوٹیفکیشن فنڈ میں دروش کو نظر انداز کرنا افسوسناک ہے، دروش اورارندو کے لئے اضافی فنڈز منظور کئے جائیں /قاری جمال عبدالناصر

دروش/معروف مذہبی، سیاسی و سماجی شخصیت قاری جمال عبدالناصر نے صوبائی حکومت کے بیوٹیفکیشن فنڈ سے تحصیل دروش کے لئے کم فنڈ مختص کرنے کو افسوسناک قراردیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ اس فیصلے پر نظرثانی کرکے تحصیل دروش بشمول ارندو کے لئے معقول فنڈ جاری کئے جائیں۔ ایک اخباری بیان میں قاری جمال عبدالناصر نے کہ کہا صوبائی حکومت کی طرف سے ضلع چترال لوئر کی خوبصورتی یعنی بیوٹیفکیشن کیلئے 28کروڑ روپے کا خصوصی فنڈ منظور کیا گیا ہے جس میں تحصیل دروش بشمول ارندو کے لئے صرف دو کروڑ ستانوے لاکھ (29700000)روپے رکھے گئے ہیں اوریہ رقم پرانا بازار دروش تاشاہنگار پرانا روڈ کے لئے رکھا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بقایا پچیس کروڑ روپے میں سے دروش بشمول ارندو کے لئے بیوٹیفکیشن کی مد میں رقم نہ رکھنا نہ صرف افسوس ناک ہے بلکہ یہ اس اہم علاقے کو نظر انداز کرکے یہاں کے عوام کے ساتھ ناانصافی اور زیادتی ہے جوکہ قابل مذمت ہے۔ انہوں نے کہا کہ دروش ضلع چترال کا گیٹ وے ہے، لواری ٹنل سے دروش کا علاقہ شروع ہوتا ہے،یہیں سے گزر کرملکی اور غیر ملکی سیاح چترال کے دیگر علاقوں کا رخ کرتے ہیں، ہونا تو یہ چاہیے کہ چترال کے دروازے کو خوبصورت بنانے کیلئے اضافی فنڈ جاری کئے جائیں مگر یہاں گنگا الٹی بہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ لواری ٹنل کے مقام زیارت، عشریت، سمیت ارندو اور تحصیل دروش کے دیگر علاقوں کو خوبصورت اور جازب بنانے لئے معقول فنڈ جاری کرنا ضروری ہے۔ قاری جمال عبدالناصر نے کہا کہ چترال کی دو تحصیلیں ہیں لہذا 28کروڑ کے بیوٹیفکیشن فنڈ سے دو تحصیلوں کو یکساں رقوم دیئے جائیں تاکہ انصاف کے تقاضے پورے ہوں اور چترال کا ہرعلاقہ خوبصورت بنے۔
انہوں نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان، وزیر اعلیٰ کے مشیر و چیئر مین ڈیڈک وزیرزادہ، کمشنر ملاکنڈ ڈویژن اور ڈپٹی کمشنر حسن عابدچترال سے مطالبہ کیا کہ اس ناانصافی کا فوری نوٹس لیکر تحصیل دروش بشمول ارندو کے عوام کے ساتھ انصاف کریں اور بیوٹیفکیشن فنڈ سے کم از کم دس کروڑ روپے اضافی مختص کریں تاکہ یہ علاقہ بھی خوبصورت بنے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں