278

ایون کالاش ویلیز روڈ کی تعمیر میں مسلسل تاخیر کے خلاف مسلم اینڈ کلاش ڈیفنس کونسل کے زیر اہتمام ایک احتجاجی جلسہ ایون جنالی میں منعقد

چترال(محکم الدین ) ایون کالاش ویلیز روڈ کی تعمیر میں مسلسل تاخیر کے خلاف مسلم اینڈ کلاش ڈیفنس کونسل کے زیر اہتمام ایک احتجاجی جلسہ ایون جنالی میں منعقد ہوا ۔ جس میں رمبور ، بمبوریت ، بریر اور ایون کے لوگوں نے شرکت کی ۔ اس موقع پر مقررین سابق کونسلر ابراہیم بریر ، وجیہہ الدین ، آصف رضا ، سابق کالاش خاتون کونسلر ملت گل ، صوبیدار میجر ریٹائرڈ محمد یوسف ، سابق کونسلر منور خان ، ناصر کالاش، معروف سماجی کارکن غلام رسول ، افضل لال و امیر جے یو آئی ایون وغیرہ نے خطاب کرتے ہوئےکہا ۔ کہ حکومتی عدم دلچسپی کی بنا پر عوام نے مایوس ہو کر ایون کالاش ویلیز روڈ کی تعمیر کیلئے احتجاج کا راستہ اختیار کیا ہے ۔ تین چار سالوں سے اس سڑک کی تعمیرکے حوالے سے روز روز نئی خوشخبری سننے کو ملی ۔ لیکن عملی طور پر کچھ ہوتا نظر نہیں آیا ۔ جس کی وجہ سے مجبورا احتجاج کا راستہ اختیار کرنا پڑا ہے ۔ انہوں نے کہا ۔ ایون کالاش ویلیز روڈ دفاعی اور سیاحتی نقط نگاہ سے انتہائی اہمیت کی حامل سڑک ہے۔ لیکن افسوس کا مقام ہے ۔ کہ اس سڑک کی تعمیرمیں مسلسل تاخیری حربے استعمال کئے جاتےرہے ۔ لیکن اب ایسا نہیں ہونے دیا جائے گا ۔ حکومت پر سے عوام کا اعتماد اٹھ چکا ہے ۔ اس لئے جب تک عملی کام ہوتا ہوانہیں دیکھیں گے ۔ احتجاج بند نہیں کیا جائے گا ۔بلکہ اس میں تیزی آئے گی ۔ انہوں نے ایم این اے مولانا عبد الاکبر چترالی ، ایم پی اے مولانا ہدایت الرحمن اور معاون خصوصی وزیر زادہ سے اجتماعی طور پر اس سڑک کیلئے اقدامات اٹھانے کا مطالبہ کیا ۔ اور کہا ۔ کہ چترال کے مسائل کے حوالے سے ان کی بات حکومت میں نہیں سنی جاتی ۔ تو انہیں استعفی دے دینا چاہیئے۔ مقررین نے اس امر کا اظہار کیا ۔کہ سڑک پر اگرعملی کام شروع نہیں کیا گیا ۔ تو آنے والے کالاش فیسٹول چیترمس کے دوران سڑک مکمل طورپر بند کیا جائے گا۔ اور کسی بھی سرکاری ادارے کی گاڑی کو ویلیز میں جانے کی اجازت نہیں دی جائے گی ۔ انہوں نے کہا۔ کہ حکومت کی نظر میں کالاش ویلیز سیاحتی مقامات نہیں ہیں۔ سیاحتی مقامات تو وہ ہیں ۔ جہاں پکی سڑکوں کے ساتھ تمام سہولیات حکومت نے سیاحوں کو فراہم کئےہیں ۔ اس موقع پر ایک قرارداد منظور کی گئی ۔ جس میں مطالبہ کیا گیا ۔ کہ وفاقی اور صوبائی حکومت نے ایون کالاش ویلز روڈ کی کشادگی اور پختہ کرنےکیلئے ساڑھے چھ ارب روپے مختص کئے ہیں ۔ لیکن نامعلوم وجوہات کی بنا پر یہ سڑک تاخیر کا شکار ہے ۔ جس سے عوام میں شدید مایوسی اور اضطراب پایا جاتا ہے ۔ ڈی سی چترال سے مطالبہ کیا گیا ۔ کہ فوری طور پر سیکشن فور لگا کر پیمائش کرکے لوگوں کی زمینات کےمعاوضے ادا کرکے کام کا آغاز کیا جائے ۔ انہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا ۔کہ گذشتہ بیس سالوں سے قریبی ملک افغانستان کے صوبہ نورستان سے کالاش وادیوں میں دہشت گردی کی وجہ سے یہاں کی سیاحت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے۔ اس لئے وزیر اعظم ، وفاقی وزیر موصلات ، وزیر اعلی خیبر پختونخوا اور معاون خصوصی وزیر سے پر زورمطالبہ ہے ۔ کہ سیاحت کی بحالی کے طور پر بھی یہاں کی سڑکوں کی تعمیر اور دیگر سیاحتی سہولیات کی فراہمی کویقینی بنا یا جائے۔ احتجاجی جلسہ ایون کے معروف شخصیت سابق ممبر جندولہ خان کی زیر صدارت انجام پایا ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں