336

گلگت بلتستان کی معاشی صورت حال کو بہتر بنانے کے لیے سکردو کے نوجوان طلباء کے لیے روزگار میلے کا انعقاد کیا گیا

ڈائریکٹوریٹ آف ٹیکنیکل ایجوکیشن اینڈ سکلز ڈویلپمنٹ نے TVET(ٹی وی ای ٹی) سیکٹر سپورٹ پروگرام کے تعاون سے سکردو میں پہلی مرتبہ روزگار میلہ کا انعقاد کیا تاکہ تربیت یافتہ افرادی قوت کو گلگت بلتستان کی اقتصادی ترقی کا لازمی حصہ بنایا جا سکے۔ ڈائریکٹوریٹ آف ٹیکنیکل ایجوکیشن اینڈ سکلز ڈویلپمنٹ (ڈی ٹی ای ایس ڈی)، گلگت بلتستان نے TVET(ٹی وی ای ٹی) سیکٹر سپورٹ پروگرام کے اشتراک سے پہلے روزگار میلے (جاب فیئر) کا انعقاد کیا تاکہ نوجوان گریجویٹس کو صف اول کی انٹرپرائزز میں نوکری کروا کر گلگت بلتستان کی معاشی ترقی کا لازمی حصہ بنایا جاسکے۔
تقریب میں معروف کاروباری اداروں میں TVET(ٹی وی ای ٹی) سیکٹر سپورٹ پروگرام کے تربیت یافتہ اور اچھی تعلیم یافتہ گریجویٹس کی فعال شرکت دیکھی گئی جنہوں نے اپنی قابلیت پر مبنی تربیت مکمل کی یا ریکاگنیشن آف پرائیر لرننگ (آر پی ایل) کے ذریعے اپنے سرٹیفکیٹ حاصل کیے تھے۔ وزیر تعلیم، ڈی ٹی ای ایس ڈی کے نمائندگان، ایف پی سی سی آئی کیپیٹل ہاؤس اسلام آباد کے سربراہ اور یورپین یونین کے پاکستان کی جانب وفد،معززین اور ڈونر مندوبین نے جاب فیئر کا دورہ کیا تاکہ شرکت کرنے والے 4 کاروباری اداروں میں تربیت یافتہ نوجوانوں کی شمولیت (ہائرنگ) کے عمل کاجائزہ لیا جاسکے۔
جاب فیئرکے بعد سکردو میں گورنمنٹ ووکیشنل ٹریننگ سینٹر کے 75 سی بی ٹی اے گریجویٹس کو سرٹیفکیٹ دینے کی تقریب منعقد ہوئی۔ گلگت بلتستان کی معاشی صلاحیت صرف اس صورت میں استعمال کی جا سکتی ہے جب حکومت باقاعدہ طور پر مہارت کی پیش رفت کا طریقہ کار وضع کرے۔ باضابطہ تعلیم میں نوجوانوں کے اندراج کا بڑھتا ہوا رجحان ہے لیکن بدقسمتی سے TVET(ٹی وی ای ٹی) سیکٹر نوجوانوں کیلئے کم ترجیح رکھتاہے جس کی وجہ سے دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر، کے کے ایچ کی توسیع، غیر دریافت شدہ معدنیات، سیاحت، ٹریڈ اینڈ کامرس اور ابھرتے ہوئے آئی ٹی سیکٹر جیسے جاری میگا پراجیکٹس میں بھرتیوں کے لیے نوکریوں میں عدم توازن کا سامنا ہے۔ موجودہ اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ اس وقت 400,000 سے زائد لوگ گلگت بلتستان کی لیبر فورس (عمر 15-65) میں کام کرتے ہیں۔ یہ اندازہ لگایا گیا ہے کہ ہر سال اس کل لیبر فورس میں مزید 20,000 نوجوان، مرد اور عورتیں شامل کی جائیں گی۔ ہنر مند مزدوروں کی عدم دستیابی کی وجہ سے، مقامی ورک فورس علاقائی معیشت میں فعال طور پر حصہ نہیں لے رہی ہے اور نہ ہی فائدہ اٹھا پا رہی ہے۔ خطے کا TVET منظر نامہ انتہائی ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے اور اسے اپنی ضروریات کے تعین کرنے میں اور مواقع تلاش کرنے میں چیلنجز کا سامناہے۔TVET(ٹی وی ای ٹی) بطور ایک سیکٹر بڑی حد تک مقامی اور آئی این جی اوز کے بکھرے ہوئے نیٹ ورک میں رہتا ہے اور، عام طور پر حکومت کی بہت کم ان پٹ یا نگرانی کے ساتھ چلتا ہے۔
گلگت بلتستان کے TVET ایکٹ 2018 کی منظوری کی حالیہ پیش رفت کے بعد، قانون سازی کے اس عمل نے اس دور دراز علاقے کے TVET سیکٹر میں ریئل ٹائم اصلاحات کے دروازے کھول دیے ہیں۔ اس سلسلے میں ڈی ٹی ای ایس ڈی نے ٹی وی ای ٹی ایس ایس پی کے ساتھ شراکت میں گلگت بلتستان حکومت کو انفراسٹرکچر بنانے، ایچ آر (ڈائریکٹوریٹ، ٹریڈ ٹیسٹنگ بورڈ، بورڈ آف ٹیکنیکل ایجوکیشن)کی ٹریننگ اور بڑی حد تک اصلاحات کو برقرار رکھنے کے لیے مدد فراہم کی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں