215

2015کے شدید ترین سیلاب کی وجہ سے علاقہ بمبوریت کے تقریباً آدھا حصے کا آبنوشی سٹم درہم برہم ہوچکا تھا

چترال(بشیر حسین آزاد)اہلیان کرکال،کندیسار،بتریک اور برون بمبوریت نے ایکسین پبلک ہیلتھ ڈپارٹمنٹ ضلع لوئر چترال سے درخواست کرتے ہوئے کہا ہے کہ 2015کے شدید ترین سیلاب کی وجہ سے علاقہ بمبوریت کے تقریباً آدھا حصے کا آبنوشی سٹم درہم برہم ہوچکا تھا جس کی وجہ سے کندیسار،بتریک وبرون کے مکین پینے کے صاف پانی سے محروم ہوگئے۔مذکورہ گاؤں کے مکینوں نے شمس التبریز ساکن شیخاندہ کالان سے باقاعدہ ایگریمنٹ کے بعد انکے ذاتی جگہے (ملنگ اوچ) میں موجود چشمے سے ایمرجنسی طورپور ٹینکی بناکر پینے کے صاف پانی کا مسئلہ وقتی طورپر حل کردیا تھا جس سے لوگ تاحال مستفید ہورے تھے۔تقریباًسات سال کا عرصہ گزرنے کے باوجود اہلیان علاقہ کاشمس التبریزکے ساتھ کیے گئے معاہدے پربھی کوئی شنوائی نہیں ہوئی۔مسمی شمس التبریز باربار اپنے درخواستوں اور ویلج کونسل سے قرارداد محکمہ پبلک ہیلتھ،معاون خصوصی وزیراعلیٰ وزیرزادہ تک پہنچانے کے باوجود کسی قسم کی پیش رفت نہیں ہوئی۔جس کے بعد انتہائی مجبوری کے عالم میں شمس التبریزنے اپنے ذاتی جگہ ملنگ اوچ شیخاندہ سے پانی بند کردیا ہے جس کی وجہ سے علاقے میں صاف پانی قلت ہے۔شمس التبریز علاقہ مکینوں سے مطالبہ کررہا ہے کہ مجھے اور مذکورہ پائپ لائن کو مذکورہ پائپ لائن کو پبلک ہیلتھ ڈپارٹمنٹ کے تحویل میں دینے کے ساتھ ساتھ مجھے اس میں مستقل لائن مین مقر رکیا جائے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں