385

گلگت تا شندور روڈ 2017 میں ساتویں جے۔سی۔سی کے میٹنگ میں سی پیک کے متبادل روڈ کے طور پر منظوری دی گئیِ وزیراعظم پاکستان محمد شہباز شریف

وزیراعظم پاکستان محمد شہباز شریف کی خصوصی ہدایت پر نیشنل ہائے وے اتھارٹی گلگت بلتستان کے زمہ داران کا سابق وزیراعلی و صدرِ مسلم لیگ (ن) گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن کو گلگت بلتستان میں بننے والے 1100 سو کلو میٹر روڈ کے پروجیکٹس پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔بریفنگ میں وزیراعظم پاکستان محمد شہباز شریف کے حالیہ دورے کے دوران قراقرم ہائے وے 210 کلومیٹر رائیکوٹ تا تھاکوٹ روڈ کی اپ گریڈیشن اور ری الائنمنٹ کا پروجیکٹ فیز تھری کے فوری آغاز کیلئے دی گئی ہدایات کے عین مطابق فوری فیزبلٹی اور پی۔سی۔ون فوری اکنک بھجوانے کیلئے اہم اقدامات تجویز کئے گئے۔دوران بریفنگ گلگت بلتستان کے عوام کا دیرینہ منصوبہ بابوسر ٹنل پروجیکٹ پر تفصیلی غوروخوص ہوا۔یہ منصوبہ سابق مسلم لیگ (ن) کے دور حکومت میں پی ایس ڈی پی میں شامل ہوا۔سابق وفاقی حکومت کے چار سال میں کوئی توجہ نہیں دی گئی۔ دوران بریفنگ گلگت سکردو روڈ کے میگا منصوبے کی تکمیل کے دوران بلاسٹنگ کی وجہ سے پتھر گرنے،روڈ کی بندش کی اذیت اور قیمتی جانوں کے ضیاع کو روکنے کیلئے اہم اقدامات تجویز کئے گئے۔گنجی، تورمک،منوپہ اور استک تھانے کے ایریا میں ہنزہ روڈ طرز پر کٹ ٹنل بنائے جائینگے۔اس منصوبے کی لاگت سے اضافی کام ہوگا۔اس کے علاوہ گلگت سکردو روڈ پر ریسٹ ایریا بنانے کیلئے اقدامات فوری اٹھایا جائیگا۔اس منصوبے کی لاگت ایک ارب روپیہ ہوگی۔اور میگا منصوبے پر سیفٹی وال،ڈرینز اور ٹریفک سائنز پر جلد کام شروع ہوگا۔دوران بریفنگ سابق وزیراعلی گلگت بلتستان نے کہاکہ ہماری تجویز پر گلگت تا شندور روڈ 2017 میں ساتویں جے۔سی۔سی کے میٹنگ میں سی پیک کے متبادل روڈ کے طور پر منظوری دی گئی۔اور یہ پروجیکٹ پی ایس ڈی پی کا حصہ بنا۔سابق وفاقی حکومت کے دور حکومت میں دیگر سی پیک کے منصوبوں کی طرح اس اہم منصوبے کو بھی ختم کیاگیا۔ اداروں کی مداخلت سے یہ اہم منصوبہ دربارہ پی ایس ڈی پی کا حصہ بنا۔اس اہم پروجیکٹ کی مقررہ مدت میں تکمیل کیلئے جلد کام کے آغاز کی ضرورت ہے۔سابق وزیراعلی نے بتایا کہ 04 ارب لاگت کا گلگت نلتر روڈ پر کام ہورہا ہے اس روڈ کی تکمیل سے مقامی آبادی کے ساتھ سیاحت کو فروغ حاصل ہوگا۔سابق وزیراعلی نے 12 کروڈ مالیت کے کونوداس پل سے جاگیر بسین روڈ پر کام کی رفتار تیز اور جلد تکمیل کی ضرورت پر زور دیا۔ اور زمہ داران نے یقین دہانی کروائی ہے کہ اس منصوبے بروقت تکمیل کی جائیگی۔دوران بریفنگ سابق وزیراعلی گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے چیئرمین این ایچ اے کو فون کرکے تمام اقدامات کی توثیق کروائی۔چیئرمین این ایچ اے نے سابق وزیراعلی گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن کی کاوشوں کو سراہا۔سابق وزیراعلی گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے کہا کہ یہ ہماری پالیسی کا اہم حصہ رہا ہے کہ گلگت بلتستان کے تمام اضلاع اچھی سڑکوں کے زریعے لنک ہوں۔اور تمام سڑکوں کی زمہ داری این ایچ اے اٹھائے۔ صوبائی حکومت کی نااہلی اور کشمیر افئیرز کی خود پی ڈی لگانے کی خواہش کی بدولت استور ویلی روڈ این ایچ اے کا حصہ نہیں رہا۔سابق وزیراعلی گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے گلگت بلتستان کے عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ جہاں جہاں ان میگا منصوبوں پر کام ہورہا ہے عوام محکموں کے ساتھ تعاون کریں۔ تاکہ ان منصوبوں کی بروقت تکمیل ممکن ہو۔ تاکہ گلگت بلتستان کے عوام ان منصوبوں سے بھرپور فائدہ اٹھا سکیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں