Mr. Jackson
@mrjackson
تازہ ترین

چترال کی سیاسی قیادت چترال کی بہترین مفاد میں اب ایک پلیٹ فارم پر جمع ہوگئی ،تمام جماعتوں کا مشترکہ مانیٹرنگ کمیٹی روزانہ کے حساب سے سڑک منصوبوں کڑی نگرانی کریں گے

چترال (چترال ایکسپریس ) پاکستان پیپلز پارٹی لویر چترال کے صدر انجینئر فضل ربی جان نےکہا ہے کہ چترال کی سیاسی قیادت علاقے کی ترقی وخوشحالی اور اس کے مفادات کے تحفظ میں ایک پیج پر ہیں اور اس وقت چترال میں سڑکوں کے مختلف منصوبہ جات شندور روڈ، گرم چشمہ روڈ، لواری ٹنل اپروچ روڈ اور کالاش ویلیز روڈ کے بارے میں ان میں مکمل طور پر ہم آہنگی پائی جاتی ہے اور وزیر اعظم کے انسپکشن ٹیم کے چیرمین بریگڈیئرخالد رانجھا کا حالیہ دورہ چترال ان کی مشترکہ کوششوں کا نتیجہ ہے جس کے لئے وہ وفاقی حکومت کے مشکور ہیں۔ جمعہ کے روز سابق صوبائی وزیر اور پی پی پی کے رہنما سلیم خان اورمختلف سیاسی جماعتوں کے ضلعی سربراہوں عبدالولی خان ایڈوکیٹ (پاکستان مسلم لیگ۔ن)، وجیہہ الدین (جماعت اسلامی)، مولانا عبدالشکور (جے یو آئی)، الحاج عید الحسین (اے این پی) کی معیت میں ایک پریس کانفرنس سےخطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ سیاسی قیادت چترال کی بہترین مفاد میں اب ایک پلیٹ فارم پر جمع ہوگئی ہے اور ان کا پہلا ٹارگٹ اس وقت زیر تکمیل روڈ پراجیکٹ ہیں جن میں معیار اور مقدار کو یقینی بنانے میں وہ کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے اورتمام جماعتوں کا مشترکہ مانیٹرنگ کمیٹی بناکر روزانہ کے حساب سے سڑک منصوبوں اور خصوصاً شندور روڈ کی کڑی نگرانی کریں گے۔ انہوں نے وزیر اعظم کے انسپکشن ٹیم کے چیرمین بریگیڈئر خالدرانجھا پر زور دیاکہ وہ اپنے حالیہ دورہ چترال کے دوران شندور روڈ کی بونی ٹاؤن تک تکمیل کو اس سال ستمبر تک یقینی بنائےجبکہ ان کے چترال سے جانے کے بعد کام کی رفتار میں پھر سستی آگئی ہے۔ پی ٹی آئی کا سیاسی جماعتوں کی اس مشترکہ پلیٹ فارم میں عدم موجودگی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے انجینئر فضل ربی جان نے کہاکہ تمام سیاسی جماعتوں کی اس مشترکہ پلیٹ فارم سے دعوت ملنے کے باوجود کبھی ضلعی قائدیں شریک نہیں ہوئے جبکہ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ وہ یہ دلی خواہش رکھتے ہیں کہ ایم این اے عبداللطیف اپنا پانچ سالہ مدت پورا کرے لیکن عدالت سے ان کو سزا ہونے سے ان کو ڈی سیٹ (deseat)ہونے اور ضمنی الیکشن کی صورت میں اس پلیٹ فارم سے ایک متفقہ امیدوار میدان میں لانے پر اتفاق رائے پیداکررہے ہیں۔ انہوں نے پی ٹی آئی کی صفوں میں دراڑ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہاکہ تحصیل چیرمین مستوج سردار حکیم نے بونی ٹاؤن میں پینے کے پانی کی عدم دستیابی کے خلاف جلوس نکالنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ ویلج کونسل سے لے کر صوبائی اور قومی اسمبلی تک مکمل طور پر قیادت ان کے ہاتھ میں ہے۔ اس موقع پر سلیم خان نے موجودہ بجٹ میں چترال کو ترقیاتی کاموں میں نظر انداز کرنے پر پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اے ڈی پی میں ایک منصوبہ بھی اپر اور لویرچترال کے اضلاع کے لئے شامل نہیں کیا گیا ہے۔ مولانا عبدالشکور نے آنے والے دنوں میں ممکنہ طور پر بارش اور سیلاب سے نمٹنے اور متاثرین کی بروقت ریلیف کے لئے ضلعی انتظامیہ سے ہائی الرٹ رہنے کا مطالبہ کیا۔ وجیہہ الدین نے اس بات پر مسرت کا اظہار کیاکہ علاقائی ایشوز پر تمام سیاسی جماعتیں ایک ہوگئے ہیں جبکہ سڑکوں کے بارے میں جماعت اسلامی نے ضلع بھر میں کامیاب تحریک برپا کیا تھا۔ انہوں نے بریگیڈئر رانجھا کے دورہ چترال کو خوش آئیند قرار دیتے ہوئے اسے سیاسی اتحاد کا ثمر قرار دیا۔عبدالولی خان عابد ایڈوکیٹ نے وزیر اعظم کا شکریہ اداکرتے ہوئے کہاکہ انہوں نے ان منصوبہ جات پر کام دوبارہ شروع کرکے کارنامہ انجام دیا جن کا آغاز ان کے بڑے بھائی نواز شریف نے شروع کیا تھا۔ انہوں نے کہاکہ شندور روڈ پر کام کی پراگریس کا ہر تین دن بعد رپورٹ پرائم منسٹرز انسپکشن ٹیم کو دی جاتی رہے گی۔ الحاج عیدالحسین نے سیاسی قائدین کی ایک پلیٹ فارم مجتمع ہونے کا علاقے کے لئے نیگ شکون قرار دیا۔ اس موقع پر سیاسی قائدین معروف عالم دین قاری جمال عبدالناصر، شریف حسین، مولانا جمشید احمد، محمد کوثر ایڈوکیٹ، نیاز اے نیازی ایڈوکیٹ، قاضی محمدفیصل ،الحاج عبدالصمد،محمدولی شاہ اور دوسرے موجود تھے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button