Mr. Jackson
@mrjackson
تازہ ترین

بونی کی عوام کا صبر جواب دے گیا، بوند بوند پانی کو ترسے عوام کا 12 جولائی تک مسئلہ حل نہ ہونے پر احتجاجی تحریک شروع کرنے کا فیصلہ

اپرچترال( زاکر زخمی سے)بونی میں کئی دنون سے نلکے خشک، عوام قطرہ قطرہ پانی کے لیے ترس رہے ہیں۔ پبلک ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ کے پاس پانی کی فراہمی کا کوئی مربوط نظام نہیں۔ نالوں کا پانی پائپ لائنوں میں چھوڑا جاتا ہے جو موسم کے ساتھ ساتھ گرد آلود اور ناقابلِ استعمال ہو جاتا ہے۔ پبلک ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ کا کہنا ہے کہ نالوں کا پانی اتنا گرد آلود ہوتا ہے کہ پائپ لائنیں بھی متاثر ہوتی ہیں، اس لیے پائپ لائینوں کو مکمل بند کر دیا جاتا ہے۔ اس وقت بونی میں نہ صرف پینے کے پانی کا مسئلہ ہے بلکہ واش روم تک استعمال کرنے کے لیے پانی دستیاب نہیں۔ اس لیے بونی کے لوگوں کے علاوہ بازار سے منسلک لوگ، نوکر پیشہ حضرات و دیگر سب بری طرح متاثر ہیں۔اس مسئلے کو لے کر بونی کے سماجی شخصیت اور سابق چیئرمین بی ایل ایس او ظہیر الدین بابر کی کال پر آج مقامی ہوٹل میں ہنگامی اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس کی صدارت علاقے کے ممتاز سیاسی و سماجی شخصیت شاہ وزیر لال نے کی، جبکہ شرکاء میں تحصیل چیئرمین مستوج سردار حکیم، پرویز لال (سینئر نائب صدر پاکستان مسلم لیگ ن)، معروف سماجی شخصیت ظفراللہ پرواز، سید شیر حسین (صدر پاکستان پیپلز پارٹی اپر چترال)، سردار حسین (رکن پیپلز پارٹی صوبائی کونسل)، محمد ایوب (سابق چیئرمین)، سیف الجہاد، ناصر الدین پیرزادہ، شفیق الرحمٰن، ظہیر الدین بابر، سجاد احمد، شکیل احمد (صدر جماعت اسلامی یوتھ)، ایڈووکیٹ قاضی ممتاز (جنرل سیکرٹری بار)، منظور احمد، عبد الجبار (نائب صدر تجارتی یونین)، سردار مراد، انوار ولی خان (چیئرمین ویلیج کونسل بونی 2)، پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما سید کوثر علی شاہ، امجد علی، فرہاد عالم، ایڈووکیٹ سراج علی خان (سابق صوبائی امیدوار پاکستان پیپلز پارٹی) و دیگر موجود تھے۔اجلاس میں پانی کی عدم دستیابی کے مسئلے پر شدید تحفظات اور برہمی کا اظہار کیا گیا۔ مقررین کا کہنا تھا کہ بنیادی ضرورت کے اس اہم مسئلے پر توجہ نہ دینا حکومت وقت کی نااہلی اور متعلقہ اداروں کی غفلت ہے، جو اب ناقابلِ برداشت ہو چکی ہے۔ اجلاس میں متفقہ قرارداد کے ذریعے ضلعی انتظامیہ اور محکمہ پبلک ہیلتھ کو متنبہ کیا گیا کہ 12 جولائی تک اگر پینے کا صاف پانی کا مسئلہ حل نہ کیا گیا تو عوام بونی میں احتجاجی جلسہ منعقد کریں گے، اور دوسرے مرحلے میں بھوک ہڑتال اور دوسرے اپشن پر بھی غور کیا جائے گا۔اس تحریک کو منظم کرنے اور کامیاب بنانے کے لیے دو کمیٹیاں بھی تشکیل دی گئیں۔ تحصیل کونسل چیئرمین مستوج سردار حکیم کی سربراہی میں بننے والی کمیٹی ضلعی انتظامیہ اور محکمہ پبلک ہیلتھ سے فوری رابطہ کرکے 12 تاریخ سے قبل پانی کا مسئلہ حل کرانے میں کردار ادا کرے گی، جو مستقل اور دیرپا ہو۔ دوسری کمیٹی شاہ وزیر لال کی سربراہی میں قائم کی گئی، جو قلیل المدتی فوری حل کے ذرائع تلاش کرکے سفارشات مرتب کرے گی۔ ان کی سفارشات پر فوری عمل درآمد کے لیے مختلف تجاویز پر بحث بھی ہوئی۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button