پاکستان پیپلزپارٹی ہمیشہ ملاکنڈ ڈویژن کے حقوق کے لیے آواز اٹھائی ہے، آئندہ بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے/سلیم خان /شہزادہ خالدپرویز

چترال (ڈیلی چترال نیوز)ملک کے دوسرے شہروں کی طرح بدھ کے روزچترال میں پاکستان پیپلزپارٹی کی 55ویں یوم تاسیس انتہائی جوش و جذبے کے ساتھ سابق صوبائی وزیر وڈپٹی انفارمیشن سیکرٹری خیبر پختونخواہ سلیم خان کی قیادت میں ضلعی دفتر میں کیک کاٹ کرمنایاگیا۔اتالیقی پل چترال میں یوم تاسیس کے موقع پرجلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی انفارمیشن سیکرٹری خیبر پختونخواہ سلیم خان ، پاکستان پیپلز پارٹی تحصیل دروش سے تعلق رکھنے والے تحصیل چیرمین شہزادہ خالد پرویز،سینئروائس صدرشریف حسین ،ضلعی جنرل سیکرٹری قاضی فیصل ،تحصیل چترال کے صدرعالم زیب ایڈوکیٹ ،انفارمیشن سیکرٹری لوئرچترال نظارولی شاہ اوردوسروں نے خطاب کرتے ہوے کہاکہ 30نومبر1967کوشہید وطن ذوالفقار علی بھٹو نے پاکستان میں جمہوریت کے قیام کے لئے اور عوام کو ان کے حقوق دلانے کیلئے پیپلز پارٹی کی بنیاد رکھی،شہیدذوالفقارعلی بھٹونے قیام پاکستان کے بعدپہلی بارایک عوامی ،نظریاتی اورانقلابی منشوردیاجوعوام کے دلوں کی آوازبن گیا۔مقریرین نے ملاکنڈ ڈویژن میں ٹیکس نفاذ کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے کہاکہ شہیدذوالفقارعلی نے ملاکنڈڈویژن کی پسماندگی کومددنظررکھتے ہوئے 50 سال کیلئے ٹیکس فری زون قرار دیا تھا ۔مگرموجودہ عوام دشمن صوبائی حکومت ملاکنڈڈویژن پرٹیکس لاگوکرکے غریب عوام کے منہ سے نوالہ چھیننے کی کوشش کررہے ہیں ۔انہوں نےکہا کہ پی ٹی آئی کے 10 سالہ صوبائی حکومت نے ہمارے غریب صوبے کے وسائل کو اپنے دھرنوں میں استعمال کرکے صوبے کو دیوالیہ بنا دیا۔ جھوٹے وعدے کرکے عوام کو بیوقوف بنایا،اداروں کو متنازعہ بناکر نفرت پیدا کیا۔ انہوں نے ملاکنڈ ڈویژن کو 2033ء تک ہر قسم کے ٹیکس سے مستثنیٰ کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ سیلاب، کورونا اور دیگر قدرتی آفات کے باعث ملاکنڈ ڈویژن کے عوام کسی بھی صورت میں ٹیکسوں کی ادائی کے متحمل نہیں ہوسکتے۔ پہلے عوام کی تمام محرمیوں کا ازالہ کریں، پھر ٹیکسوں کی نفاذ کی بات کریں۔ ملاکنڈ ڈویژن کو 2033ء تک ہر قسم کے ٹیکسوں کے نفاذ سے مستثنیٰ کرنے کا اعلان کریں اور ملاکنڈ ڈویژن کے عوام کی محرمیوں کے لئے خصوصی پیکیج کا اعلان کریں، تاکہ یہاں پر بے روزگاری سمیت عوام کی دیگر محرمیوں کا ازالہ ہواور ترقی کا پہیہ چل سکے۔سلیم خان نے کہاکہ گذشتہ دس سالوں میں چترال کی آباد ی میں کئی فیصد اضافہ ہونے کے باوجود گندم کے کوٹے میں ایک کلوگرام کا ابھی اضافہ نہیں ہوا جبکہ فلور ملز زکو گندم کی فراہمی سے عام صارف متاثر ہوچکے ہیں۔غریب لوگوں کو سرکاری گوداموں سے گندم فراہم کیاجائے ۔ مقررین نے چترال میں بجلی کی پیدوار ی صلاحیت کی موجودگی کی بنا پر مفت بجلی کی فراہمی اور کوہ یونین کونسل میں وفاقی اور صوبائی اداروں کے درمیان چپقلش کے نتیجے میں بجلی کی عدم فراہمی اور طویل لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ کو بھی ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔ پاکستان پیپلزپارٹی پہلے بھی ملاکنڈ ڈویژن کے حقوق کے لیے آواز اٹھائی ہے، آئندہ بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے۔







