218

لویر چترال کے سات یونین کونسلوں میں پولیو کے خلاف خصوصی قومی مہم میں 23ہزار 323بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے

چترال (نامہ نگار ) پولیو کے خاتمے کے لئے ضلعی کمیٹی (ڈپیک) کے اجلاس میں بتایاگیاکہ 10اپریل سے شروع ہونے والی افغان بارڈر کے قریب واقع لویر چترال کے سات یونین کونسلوں میں پولیو کے خلاف خصوصی قومی مہم (سب این آئی ڈی) میں 23ہزار 323بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے جس کے لئے 137موبائل ٹیمیں، 11فکسڈ سنٹر، 6ٹرانزٹ سنٹرز اور 3گشتی ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں اور ٹارگٹ کو حاصل کرنے کے لئے تمام انتظامات مکمل کرلئے گئے ہیں۔ بدھ کے روز ڈپٹی کمشنر لویر چترال محمد علی خان کے زیر صدارت منعقدہ اجلاس میں ڈسٹرکٹ ہیلتھ افیسر ڈاکٹر فیاض رومی اور کوارڈینیٹر ای پی آئی ڈاکٹر فرمان نظار نے اجلاس کو بتایاکہ ارندو اور ملحقہ علاقوں میں مہم کی کامیابی کی راہ میں حائل کئی دائمی رکاوٹیں حائل ہیں جن میں گھر گھر ویکنیشن کے لئے خاتون اسٹاف کی عدم دستیابی اور علاقے کی خصوصی حالات، سیکورٹی کے حدشات، مہم چلانے کے لئے سرکاری ملازمین کی کمی، بروقت رپورٹنگ ک لئے نیٹ ورک کوریج کا مسئلہ اور مہم کے دوران مانیٹرنگ پر مامور سپروائزروں کی نقل وحرکت کا مسئلہ شامل ہیں۔ اس موقع پر ڈپٹی کمشنر محمد علی خان نے کہاکہ پولیو ایک قومی ایمرجنسی ہے جس میں کوئی کوتاہی اور غفلت کا تصور بھی نہیں کیا جاسکتا تاکہ اس وطن عزیز سے پولیو کی مہلک بیماری کا قلع قمع کیا جاسکے۔ انہوں نے کہاکہ بارڈر ایر یا ارندو میں پولیو مہم کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو ہمیشہ ہمیشہ کے لئے حل کرنے کے واسطے موثر اقدامات کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ پولیو کے خلاف مہم کو کامیاب کرنے کے لئے آگہی پھیلانے اور عوام میں جوش وجذبہ پید اکرنے کی ضرور ت ہے جس میں معاشرے کے ذمہ دارطبقوں کو ایک مشنری جذبے کے ساتھ آگے آنا ہے۔ اجلاس میں اسسٹنٹ کمشنر چترال عاطف جالب، ٹی ایم او چترال رحمت حنیف، ڈسٹرکٹ افیسر سوشل ویلفئیر نصرت جبین، صدر چترال پریس کلب ظہیر الدین، ڈی ایس پی ہیڈ کوارٹرز محمد عیسیٰ، کوارڈینیٹر ایل ایچ ڈبلیو پروگرام ڈاکٹر ضیا ء اللہ خان اورمختلف محکمہ جات اور تنظیموں کے نمائندوں نے شرکت کی۔ اس موقع پرگزشتہ جنوری میں پولیو کے خلاف قومی مہم کی پراگریس رپورٹ بھی پیش کی گئی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں