Mr. Jackson
@mrjackson
مضامینمنتخب کالم

خدمت خلق کے جذبے سے سرشار چترالی نوجوان۔۔۔۔۔۔۔تحریر:سیدنذیرحسین شاہ نذیر

دردِ دل کے واسطے پیدا کیا انسان کو
ورنہ ا طاعت کے لیے کچھ کم نہ تھے کر و بیاں
ہمارے معاشرے میں دکھی انسانیت کی خدمت کا جذبہ لیے جو لوگ میدان عمل میں نظر آتے ہیں وہ یقیناً قابل تعریف و لائق تحسین ہیں۔چترال میں ایسے درددل رکھنے والے افراد بھی موجود ہیں جو اپنی دولت وآسائش کی زندگی میں مستحق ومحروم اورمصیبت زدہ طبقے کو حصہ دار بنا کر اپنی ابدی زندگی کے لیے اعمال کی صورت سرمایہ جمع کر رہے ہیں۔ انتہائی خاموشی سے انسانیت کی خدمت میں مشغول ہیں۔
آج میں نے اپنے قارئین کے لیے وادی چترال کے ایسے دردمند شخصیت کےبارے میں کچھ لکھنے کی کوشش کررہاہوں جوکسی تعارف کامحتاج نہیں ۔وہ دکھی انسانیت کی خدمت اور فلاحی کام میں حصہ لے کر معاشرے کی بہت بڑی خدمت کر رہے ہیں۔لوئرچترال کی نواحی گاؤں سنگورمیراندہ سے تعلق رکھنے والا32 سالہ نوجوان سمیع الدین رئیس ولدغلام حسین گذشتہ کئی سالوں سے وادی چترال میں ایسے بے سہارا ،بے بس اورمجبورلوگوں کی مصیبت کی گھڑی میں بے لوث خدمت کررہے ہیں ۔جو دکھی انسانیت کی خدمت کا جذبہ لیکر میدان میں اتری ہے۔
سمیع الدین رئیس نے مخیرحضرات کی مالی معاونت سے وادی چترال میں گذشتہ کئی سالوں سے کسی بھی ناگہانی موت ہویاطبی، غریب لوگوں کی تدفین وکفن ،تابوت اورمیت کوآبائی علاقے پہنچانے کے لئے مالی تعاون اور ایمبولینس سہولت مہیاکررہے ہیں ۔پسماندہ اوردورافتادہ علاقے کے غریب لوگوں کے لئے مخیرحضرات کی مددسے مفت تدفین وکفن ،تابوت اورمیت کوآبائی علاقے پہنچانے کی مکمل تعاون کررہے ہیں جوقابل ستائش ہیں۔اس لئے تمام مخیرحضرات سے گذارش کی جاتی ہے کہ اپنی عطیات سمیع الدین رئیس جیسے دکھی انساینت کی خدمت کرنے والے اورغریبوں کے لئے درددل رکھنے والے انسان کودی جائے تاکہ آپ کی عطیات صحیح معنوں میں غریبوں تک پہنچایاجاسکیں۔ وطنِ عزیز کے مخیر حضرات قوم کی فلاح و بہبود پر حکومت سے کئی گنا زیادہ خرچ کرتے ہیں۔دکھی انسانیت کی خدمت بے سہاروں کا سہارا بن جانا اور محتاجوں کا حاجت بننا ایک افضل عبادت ہے ۔ اپنی ذات کی فلاح و بہبود کے لئے تو ہر آدمی کام کرتا ہے لیکن عظیم ہوتے ہیں وہ انسان جو اپنی زندگی دوسروں کے لئے وقف کردیتے ہیں
سمیع الدین رئیس نے مذہب ،رنگ و نسل سے بلاترہو کر انسانیت کی خدمت کو اپنا شعار بنایا اورلوگوں کے دکھوں کا درماں بننے کے لیے اپنا دن رات ایک کر ر ہے ہیں ۔ انسان صرف اپنے کام سے جانا جاتا ہے اور آپ اگر اللہ کی مخلوق کی بے لوث ہو کر خدمت کریں گے تو اللہ تعالیٰ کبھی آپ کو بے نام نہیں ہونے دے گا ۔مشکل گھڑی میں پریشان حال لوگوں کا ساتھ دینا اور مشکل وقت میں انکی مدد کرنے سے دلی سکون حاصل ہوجاتاہے اس مشکل وقت میں ہم وطنوں کی زیادہ سے زیادہ مدد کے لئے ہم سب کو مل کر کام کرنا چاہیے
آج کل ہر انسان اپنے لئے سوچتا ہے بے روزگاری ، مہنگائی، بے چینی اوردوسرے ضرورت زندگی میں بے انتہااضافہ ہوگیا ہے۔اس صورت حال میں ہمارے معاشرے وادی چترال میں ہزاروں خاندان خط غربت سے نیچے زندگی گزارہے ہیں۔ انسان کی ضروریات میں صحت، تعلیم، لباس اور دیگربنیادی سہولیات سے محروم ہیں ۔وہ لوگ جوان غریبوں کے دُکھ درد سمیٹنے اور ان میں آسانیاں بانٹنے کے لئے سرگرم ہیں۔ان تمام افراد کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں جو ہمہ وقت انسانی بھلائی کے عمل میں مصروف ہیں۔بلا تفریق رنگ و نسل دکھی اور لاچار انسانیت کی خدمت کر رہے ہیں جوخراج تحسین کے مستحق ہیں۔
مخیر حضرات بھی اپنے محلے گلی اور علاقے کے حقدار لوگوں کی دل کھول کر مدد کریں مشکل کی ہر گھڑی میں اپنے بہن بھائیوں کو نہ بھولیں ۔وطن عزیزکے تمام نوجوانوں سے گذارش ہے کہ دکھی انسانیت کی خدمت کے لیئے بڑھ چڑھ کر اپنا کردار ادا کریں اور ساتھ ساتھ دوسروں کو بھی اس کار خیر میں شامل ہونے کی دعوت دے کر رنگ،نسل و مذہب سے بالاتر ہوکرانسانیت کی بھرپورخدمت کریں ۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Back to top button