216

نیا بجٹ ریلیف پر مبنی ہوگا۔ قانون پسند معاشرہ حقیقی ترقی کر سکتا ہے۔ مظفر سید ایڈوکیٹ

پشاور(نمائندہ ڈیلی چترال)خیبر پختونخوا کے وزیر خزانہ مظفر سید ایڈوکیٹ نے کہا ہے کہ کرپشن کا خاتمہ اور عوام بالخصوص غریب و کم تنخواہ دار طبقوں کو ریلیف کی فراہمی ہمارے اگلے بجٹ ترجیحات میں بھی شامل ہیں موجودہ صوبائی حکومت نے کرپشن کے خاتمے اور اصلاح معاشرہ کیلئے ریکارڈ قانون سازی کی ہے ان نئے قوانین کا مقصد عوام ، حکومتی، سیاسی یا سرکاری ملازمین کے کسی بھی طبقے کیلئے مشکلات پیدا کرنا نہیں بلکہ سب کو سہولیات، شخصی آزادی اور اطمینان کی فراہمی نیز عوام کی سماجی زندگی کو آسان اور ذمہ دار بنانا ہے کیونکہ اصول پسند اور ذمہ دار معاشرہ ہی نہ صرف حقیقی تعمیروترقی کی ڈگر پر تیزی سے گامزن ہوتا ہے بلکہ زیادہ مہذب بھی گردانا جا تا ہے انہوں نے کہا کہ کرپشن کے خاتمے اور شفافیت سے متعلق ہمارے ٹھوس اقدامات کی بدولت ماضی کی طرح عوام پر ٹیکسوں کا بوجھ مسلسل بڑھانے کی بجائے دستیاب وسائل کے منصفانہ استعمال پر توجہ دی جا رہی ہے جومقامی ٹیکسوں میں کمی کے علاوہ عوامی فلاح و بہبود اور ریلیف کا باعث بنا نیز وسائل کے ضیاع کی روک تھام ہوئی ہے جبکہ اضافی فنڈز عوام کی فلاح و بہبود پر خرچ کئے جارہے ہیں اور یہ سب کچھ قانون، میرٹ اور انصاف کی بالا دستی سے ہی ممکن ہوا ہے جس کیلئے ہماری اتحادی حکومت شروع دن سے کوشاں ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے دفتر سول سیکرٹریٹ پشاور میں بجٹ و اے ڈی پی سے متعلق اجلاس کی صدارت اور احتشام جاوید سمیت جنوبی اضلاع کے ارکان اسمبلی کی زیرقیادت مختلف وفود سے بات چیت کے دوران کیاجنہوں نے وزیرخزانہ کو اپنے علاقوں کے بعض مسائل و انکے حل کیلئے تجاویز سے اگاہ کیا اور انہیں بجٹ ترجیحات میں شامل کرنے کی درخواست کی وفود کے شرکاء نے کرپشن کے خاتمے اور محکموں کی فعالیت کیلئے اقدامات کو سراہتے ہوئے بتایا کہ اطلاعات و خدمات تک رسائی، طبی و تعلیمی اصلاحات اور اسطرح کے دیگر قوانین سے عوام کو براہ راست فوائد پہنچے ہیں انہوں نے سرکاری، سیاسی و حکومتی عہدوں سے ناجائز فوائد حاصل کرنے کے رجحان کی حوصلہ شکنی کیلئے کانفلکٹ آف انٹرسٹ کے نئے اور منفرد قانون کی تیاری کا خیر مقدم کرتے ہوئے بتایا کہ فرانس اور کینیڈا جیسے ترقیافتہ ممالک میں یہ پہلے ہی مروج ہے جبکہ خیبر پختونخوا میں اس کا پہلا تجربہ خوش آئند ثابت ہوگا وزیرخزانہ نے واضح کیا کہ یہ قانون جائز انسانی و فطری تقاضوں پر قدغن کا باعث نہیں بنے گا اس کا مقصد صرف یہ ہو گا کہ کوئی بھی وزیر، مشیر یا سرکاری اہلکار اپنے عہدے یا شعبے سے اپنی ذات، خاندان یا رشتہ دار کو فائدہ نہ پہنچائے اور نہ ہی ایسا کو ئی کاروبار کرے جو اس کے عہدے سے متعلق ہو تاکہ معاشرے میں انصاف اور شفافیت کے تقاضے پورے ہوں اور تمام شعبہ ہائے زندگی کے لوگ اپنے فرائض منصبی پوری دلجمعی سے انجام دے سکیں مظفر سید ایڈوکیٹ نے امید ظاہر کی کہ ہمارے مخلصانہ اقدامات کی بدولت جہاں نظام میں شفافیت اور سادگی آئے گی، کرپشن اور کام چوری کا خاتمہ ہوگا اور معاشرے میں ایمانداری اور محنت کی حوصلہ افزائی ہوگی وہاں غربت، جہالت اور انتہاپسندی کے رجحانات بھی کم ہو کر روشن خیالی اور علمی و تخلیقی رجحانات کو فروغ ملے گا جسکی آج ہمیں شدید ضرورت ہے اور یہی صفات باعزت قوموں کی معراج بنتی ہیں انہوں نے کہا کہ صوبے کی تعمیر و ترقی کیلئے ہماری کوششیں جاری رہیں گی اور ان کے ثمرات سے نہ صرف ہماری آج بلکہ مستقبل کی نسلیں بھی مستفید ہوں گی انہوں نے کہا کہ ہماری قانون سازی کا ایک بنیادی مقصد یہ بھی ہے کہ پالیسیوں کا تسلسل جاری رہے اور بعد کی حکومتیں مصلحتوں کا شکار ہو کر ان قوانین اور پالیسیوں کو نہ بدل سکیں البتہ عوامی فلاح و بہبود کیلئے زیادہ بہتر کام کی کوششیں جاری رکھیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں