جماعت اسلامی کے پولو گراونڈ میں جلسہ عام کی جھلکیاں تحریر: ظہیرالدین

۔ پولوگراونڈ کے بالکل وسط میں اسٹیج لگایا گیاتھا۔
۔ پولو گراونڈ کے دونوں اطراف میں لگے ہوئے پولوں پر لگے ہوئے جماعت اسلامی کے پرچم خوشنما منظر پیش کررہے تھے۔
۔ جلسہ عام شروع ہونے سے دو گھنٹے پہلے جلسہ گاہ "حافظ نعیم تومیرے شہر کی جان ہے ” کے نغمہ سے گونج رہا تھاجبکہ حبیب جالب کا مشہور نظم "میں نہیں مانتا میں نہیں جانتا”کے ذریعے بھی شرکاء کو چارج کرنے کی کوشش ہوتی رہی۔
۔جلسہ کے باضابطہ شروع ہونے سے پہلے جماعت اسلامی کے ذمہ داران وجیہ الدین، شجا ع الحق بیگ، فضل ربی جان اور اخلاق الدین باری باری اسٹیج پر آکر شرکاء کو ہدایات دیتے رہے جبکہ مغفرت شاہ بھی کئی بار مائیک پر آگئے۔
۔ شرکاء کی اچھی خاصی تعداد جلسہ گاہ کے پنڈال سے دور چنار کے درختوں کے نیچے چھاؤں میں بیٹھنے کو ترجیح دی جس پر جلسے کے منتظمین بار بار انہیں پنڈال میں آنے کی درخواست کرتے رہے۔
۔ جلسہ گاہ کے اسٹیج سے لے کر چترال میوزیم کی طرف واقع گول پوسٹ تک لگائی گئی کرسیاں شرکاء سے کھچاکچ بھر گئے جبکہ ایک ٹرک میں کرسیاں spareرکھے گئے جنہیں ضرورت پڑنے پر اتارے گئے۔
۔جلسہ کا آغاز امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم کی آمد سے پہلے کیا گیا۔ جماعت اسلامی کے مرکزی مسجد منصورہ کے امام قاری وقارنے سورہ صف کی آخری آیات کی تلاوت کی۔
۔ امیر جماعت کی آمد سے پہلے مولانا عبدالاکبر چترالی، مولانا جاوید حسین اور اسلامی جمعیت طلبہ کے ناظم مستظہر باللہ کو دعوت خطاب دی گئی جس پر مولانا جاوید حسین نے اپنی تقریر کے شروع میں احتجاج بھی ریکار ڈ کرائی۔
۔ حق دو عوام کو۔ بچاؤ پاکستان کے بینر ز اسٹیج کے اردگرد لگائے گئے تھے۔
۔ امیر جماعت مقررہ وقت سے ایک گھنٹہ تاخیر کرکے جلسہ گاہ میں پہنچ گئے جب مولانا چترالی خطاب کررہے تھے۔
۔ امیر جماعت جب اسٹیج پر آگئے تو جلسہ گاہ کے تمام شرکاء اٹھ کر ان کا استقبال کیا جبکہ اسلامی جمعیت طلبہ کے پرجوش کارکنان اسٹیج کے عیں سامنے خیرمقدمی نعرے لگاتے رہے۔
۔ اسٹیج پر امیر جماعت کے ایک طرف امیر صوبہ پروفیسر ابراہیم جبکہ دوسری طرف امیر ضلع مولانا جمشیداحمد بیٹھ گئے۔
۔ امیر جماعت کی آمد کے بعد بالترتیب مغفرت شاہ، مولانا جمشید اور پروفیسر ابراہیم کو دعوت خطاب دئیے گئے۔
۔ امیر جماعت کو خطاب کے لئے روسٹرم پر آنے سے پہلے چترالی چوغہ اور ٹوپی پہنایا گیا جسے وہ فوٹو گرافی کے فوری بعد اتاردیا۔
۔جلسے کے دوران آسمان پر ہلکی بادلوں نے موسم کو انتہائی خوشگوار بنائے رکھا۔
۔امیر جماعت کی خطاب سے پہلے قومی ترانے کی ریکارڈنگ پلے کرنے پر شرکائے جلسہ احتراما ًکھڑے رہے۔
۔ جلسے میں مختلف جماعتوں کے قائدین اور کارکن بھی کافی تعداد میں موجود تھے۔
۔جلسہ کے فوراً بعد امیر جماعت جلسہ گاہ سے ژوغور میں مغفرت شاہ کی رہائش گاہ کی طرف روانہ ہوگئے جہاں ان کے لئے ظہرانے کا انتظام تھاجہاں سے وہ پشاور کی طرف روانہ ہوگئے۔
۔ امیر جماعت کے ظہرانے میں سابق ایم این اے مولانا چترالی کی عدم موجودگی نمایان نظر آئی۔