Mr. Jackson
@mrjackson
تازہ ترین

آل پرائمری ٹیچر ایسوسی ایشن (اپٹا) اپر چترال کی ہڑتال مطالبات منظور ہونے تک سکول بند رہینگے صدر اپٹا اپر

آل پرائمری سکول ٹیچر ایسوسی ایشن اپر چترال میل, فی اسٹاف کا مشترکہ احتجاجی دھرنا اپر چترال کے ہیڈ کوارٹر بونی میں جاری ہے۔ دھرنے کے دوران اجلاس منعقد کرتے ہوئے اعلان کیا گیا کہ اساتذہ کے جائز اور قانونی مطالبات منظور ہونے تک صوبائی قیادت کی حکم پر تمام پرائمری سکول بند رہینگے۔احتجاجی جلسہ کی صدارت صدر اپٹا اپر چترال سیف الله نے کی جبکہ مہمان خصوصی چیرمین اگیگا اپر چترال قاری احمد علی تھے۔استاد نعیم الدین نے نظامت کی ۔سید جلال احتجاجی دھرنے کے بارے قرار داد کے ذریعے تفصیلات بتا دی ۔چیرمین اگیگا قاری احمد علی اور تنظیم اساتذہ کے جنرل سکرٹری احسان الله نے اپنی تنظیمات کی طرف سے اپٹا کی مطالبات کو جائز اور قانونی قرار دیتے ہوئے اپنی بھر پور تعاون کا اعلان کیا قاری احمد علی نے کہا کہ اگر پرائمری ٹیچر ایسوسی ایشن کے مطالبات منظور نہ کیے گئے تو اگیگا ہر انتہائی قدم اٹھانے پر مجبور ہوگا چاہیے اس کے لیے مڈل سکول اور ہائی سکول بند کرنا کیوں پڑے ۔تنظیم اساتذہ کے جنرل سکرٹری احسان الله نے بھی بھر پورحمایت کی یقین دہانی کی۔دیگر مقررین میں صدر اپٹا تورکھو سجاد احمد ،صدر اپٹا موڑکھؤ عزیز الله خان ،سابق صدر اپٹا ولی الرحمٰن ، شہباز وغیرہ نے اپنے مطالبات کے حق میں بات کی ان کا کہنا تھا کہ ہم کوئی خوشی سے آج سکول بند نہیں کر رہے ہیں اور ہمیں احساس ہے کہ ایک دن سکول بند رہنے سے ہمارے بچے کتنے متاثر ہوتے ہیں پھر ہم خود ہی مشکلات سے دوچار ہوتے ہیں لیکن حکومت انتہائی قدم اٹھانے پرہمیں مجبور کررہی ہے۔ باربار کے معاہدوں کے باوجود کسی بھی ایک معاہدے پر عمل نہیں کیا گیا۔چیرمین سپریم کونسل اپٹا عثمان نے کہا کہ پیشہ پیغمبری سے وابستہ افراد کو حکومت جس طرح اذیت میں مبتلا کی ہے اس کی مثال نہیں ملتی حکومت کی عدم توجہ اور غلط پالیسوں کی وجہ سے اساتذہ کو معاشرہ بھی وہ مقام نہیں دے رہی جس کا وہ حقدار ہیں۔صدر اجلاس اور صدر اپٹا سیف الله نے اپنے صدراتی خطاب میں کہا کہ اساتذہ کرام اپنے صفوں میں اتحاد و اتفاق رکھیں تو کوئی مسلہ مسلہ نہیں رہتا ہم اپنا حق لینا جانتے ہیں۔اور قانون کے اندر رہتے ہوئے اپنے جائز حق کے لیے جد و جہد کر رہے ہیں۔ ہمیں کوئی ڈرانے دھمکانے کی کم فہمی میں نہ رہے ۔ڈراو دھمکاو سے ہم اپنے حقوق سے دستبردار ہونے والے نہیں۔انہوں نے مطالبات کو دہراتے ہو کہا کہ سابقہ صوبائی حکومت کی کابینہ سے منظور شدہ اپ گریڈیشن پر فوری عمل درآمد کرنا۔پرائمری سکول میں کلاس وائز اساتذہ کی تعیناتی اور بچوں پر کتابوں کی بوجھ کم کرنا، ریگولرائزیشن ایکٹ 2022 کے مطابق مستقل ہونے والا اساتذہ کو جی پی فنڈ کا حقدار ٹھرانا اور اس ایکٹ سے دفتر کی غفلت سے رہ جانے والے اساتذہ کو ریگولرائز کرکے 2022 ایکٹ کا حصہ بنانا،اے پی ٹی رولز 1989 کے مطابق پروموشن میں فار گو اپشن بحال کرنا،خیبر پختونخواہو میں پرائمری سکولوں کے نجکاری کا فیصلہ واپس لینا،ضم شدہ اضلاع میں ایس پی ایس ٹی پوسٹوں کی فوری منظوری ہمارے جائز مطالبات میں شامل ہیں۔5نوامبر سے دھرنے میں تمام میل ،فی میل اساتذہ صوبائی قیادت کے حکم کی تعمیل کرتے ہوئے مطالبات کی منظوری تک تمام میل فی میل پرائمری سکول بند کرینگے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button