چترال میں جماعت اسلامی کا حکومت کے خلاف زبردست احتجاج ، لواری ٹنل ٹول ٹیکس ، لوڈ شیڈنگ کے خاتمے اور گوشت کی قیمتوں میں اضافہ واپس لینے کا مطالبہ

چترال ( محکم الدین ) چترال میں اتوار کے روز جماعت اسلامی چترال لوئر کے زیر اہتمام لوڈ شیڈنگ ، لواری ٹنل پر ٹول ٹیکس کے حصول اور ضلعی انتظامیہ چترال کی طرف سے ماہ رمضان کیلئے گوشت کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ ہوا ۔ جس سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی چترال لوئر کے امیر وجیہ الدین اور دیگر مقررین نے کہا ۔ کہ چترال کے عوام نےلواری ٹنل پر ٹول ٹیکس کے حصول کو مسترد کیا ہے ۔ کیونکہ چترال 76 سال بعد بھی بنیادی انسانی سہولیات سے محروم ہے ۔ لواری ٹنل منصوبہ آج تک مکمل نہیں ہوا۔ اور اس پر سفر کرنے والے مسافر اپروچ روڈ کی عدم تکمیل کی وجہ سے کھنڈرات پر سے سفر کرنے پر مجبور ہیں ۔ اس لئے حکومت کی طرف سے لواری ٹنل پرٹیکس کا مطالبہ عوام چترال پر ظلم و جبر کے مترادف ہے ۔ اور عوام نے اسے مسترد کیا ہے ۔ انہوں نے ماہ رمضان کیلئے ضلعی انتظامیہ کی طرف سے گوشت اور دیگر اشیاء کی قیمتوں میں اضافے کو بھی ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے کہا ۔ کہ دیر اور اپر چترال میں بڑا گوشت 800 روپے پر فروخت کیا جاتا ہے ۔ لوئر چترال میں کس خوشی میں بڑے اور چھوٹے گوشت کی قیمت میں 200 روپے اضافہ کیا گیا ہے ۔ جبکہ عوام حکومت سے ریلیف کی توقع رکھتے ہیں ۔ امیر جماعت اسلامی چترال نے ماہ رمضان میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ کو بھی مسترد کرتے ہوئے کہا ۔ کہ چترال خود بجلی بجلی پیدا کرتا ہے ۔ اس کے باوجود لوڈ شیڈنگ کرنا پیسکو کی طرف سے عوام کو اذیت دینے کی مذموم کوشش ہے ۔ جسے مزید برداشت نہیں کیا جائے گا ۔ امیر جماعت نے مذکورہ مسائل کے حل کیلئے اگلے جمعہ کی ڈیٹ لائن دیتے ہوئے کہا ۔ کہ اس دوران یہ مسائل حل نہ کئے گئے ۔ تو عوامی غیض و غضب سے حکومت خود کو نہیں بچا سکتا ۔ جس کی تمام تر ذمہ داری خود حکومت پر ہوگی ۔






