تازہ ترین

لوئرچترال میں کامیاب خواتین رہنماؤں اور صنفی مساوات کے رول ماڈل جوڑے کے کردارکواُجاگرکرنے کے اعزاز میں ایک پروقارتقریب

چترال(ڈیلی چترال نیوز)آغاخان رورل سپورٹ پروگرام چترال کے بااختیارخواتین خوشحال گھرانہ( بیسٹ فارویئرپراجیکٹ) کے زیراہتمام کینیڈین حکومت کی مالی معاونت سے لوئرچترال میں کامیاب خواتین رہنماؤں اور صنفی مساوات کے رول ماڈل جوڑے کے کردارکواُجاگرکرنے کے اعزاز میں ایک پروقارتقریب کاانعقاد کیاگیا۔تقریب میں ادارے کے ذمہ داروں کے علاوہ ،درجنوں صنفی جوڑے اورمختلف شعبہ ہائے سے تعلق رکھنے والے خواتین وحضرات نے کثیرتعداد میں شرکت کی۔
اس موقع پر ایم این ای منیجراے کے آرایس پی چترال محمدیونس نے مہمانوں کوخوش آمدیدکہتے ہوئے کہاکہ آغاخان رورل سپورٹ پروگرام چترال میں دہائیوں سے انرجی ،ایجوکیشن ،زراعت اوردوسرے سیکٹرمیں کام کرنے کے ساتھ ساتھ خواتین کوبااختیاربنانے اور ترقی میں حائل رکاوٹوں کو دورکرنے کے حوالے سے کام کرر ہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ خواتین کا معاشی و سماجی طور پر بااختیار ہونا معاشرے کی ترقی کا ضامن ہے،خواتین کے ساتھ امتیازی سلوک میں انسانی رویوں کو تبدیل کرنیکی ضرورت ہے،عورت کائنات کی عظیم ترین ہستی ہے جسے عزت و تحفظ اور تمام حقوق مذہب اسلام نے دیئے ہیں،اسلام نے عورت کو جو مقام و مرتبہ دیا وہ رہتی دنیا تک کوئی بھی نہیں دے سکتا۔

تقریب سے خطاب کرتے پرنسپل گرلزڈگری کالج چترال مسرت جبین ،ڈسٹرکٹ الائنس فار جنڈر ایکولٹی فورم کے صدرنیازاے نیازی ایڈوکیٹ اوردوسروں نے کہاکہ خواتین کی اقتصادی با اختیاری اور بحالی کے لیے معاشی اور سماجی تبدیلی کو وسیع کرنا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔خواتین کو ان کی زندگی کے بنیادوں پرفیصلوں کا اختیار دینا اورخواتین کی سیاسی وسماجی حیثیت تسلیم کئے بغیر کوئی معاشرہ ترقی نہیں کرسکتا۔ اسلامی معاشرے مین خواتین کو برابرکے حقوق حاصل ہیں۔ جینڈر بیس وائلنس بارے میں شعور بیدار کرنا ہے۔ اس ضمن میں میڈیا اور معاشرے کے ہر افراد کو اپنا کردار مزید بہتر انداز سیادا کرنا ہوگا۔انہوں نے کہاکہ انسانی حقوق کیلئے پیش رفت، صنفی مساوات کو فروغ دینے اور خواتین کو اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کی حوصلہ افزائی کرنے میں اے کے آرایس پی کابڑاکردارہے جوقابل ستائش ہیں۔

جینڈر سپیشلسٹ شازیہ سلطان،سول سوسائٹی ٹیم اوردوسروں نےکہاکہ اے کے آرایس پی گذشتہ کئی سالوں سے چترال میں خواتین کو اقتصادی، سماجی اور قانونی لحاظ سے بااختیاربنانے اورفنی صلاحیتوں کواُجاگرکرنے کے حوالے سے کام کررہے ہیں ۔ اس پراجیکٹ کے تحت مختلف صلاحیتوں کے حامل خواتین کواُن کی صلاحیت کے مطابق ہنرسیکھانے کی تربیتی پروگرام اور مالی امداد فراہم کرنے کاایک طریقہ شروع کیاہے ۔تاکہ وہ بھی معاشی طور پر مستحکم ہو سکیں۔

منیجر ایل اے پی ایچ پروگرام قاضی عرفان نے صنفی تشدد کے تدارک کے لئے خاندان کی سطح پر برابری اور خوشگوار ماحول قائم کرنے اور برقرار رکھنے کی ضرورت پر زورر دیتے ہوئے کہاکہ مرد اور عورت میں گھر کی سطح پرہی ایک دوسرے کو برداشت کرنے کی قوت اور کلچر فروع پائے تو پور ے معاشرے پر اس کا مثبت اثر مرتب ہوگا کیونکہ خاندان سوسائٹی کی اکائی ہے۔ تقریب میں اے کے آرایس پی کے تربیتی یافتہ جنڈرپیر اپنے کہانی سناکر حاضرین سے خوب داد حاصل کی ۔

ایریا منیجراپراے کے آرایس پی اپرچترال عطاء اللہ جان نے اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ چترال میں جیتنے بھی چیلنجز ہیں اُ ن کومددنظررکھتے ہوئے پلاننگ کرنے کی ضرورت ہے ۔ خواتین کی خودمختاری کو صحیح معنوں میں حقیقت کا روپ اس وقت ملے گا جب خواتین کے حوالے سے معاشرے کے رویوں میں تبدیلی آئے گی اس حوالے اے کے آرایس پی نے کلیدی کردار ادا کیا ہے۔
تقریب میں ڈسٹرکٹ سوشل ویلفیئر افیسرخضرحیات، ڈی ایس پی ہیڈکواٹر چترال کے علاوہ سرکاری،غیرسرکاری اداروں اورسول سوسائٹی کے ذمہ دار خواتین و حضرات نے کثیرتعداد میں شرکت کی۔


oplus_0

oplus_0

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button