289

ڈپٹی کمیشنر چترال کی کارکردگی اور خدمات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ مولانا عبدالاکبر چترالی کے بیانات شرانگیزی اور ریاکاری کے سواء کچھ نہیں۔ ارشاد مکرر

چترال (نمائندہ ڈیلی چترال ) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما ارشاد مکرر نے پاکستان تحریک انصاف ضلع چترال اور سول سوسائٹی کی طرف سے ڈپٹی کمشنر چترال اسامہ احمد وڑائچ کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہارکرتے ہوئے اور ان کے اقدامات کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ ضلع چترال آج کل زلزلہ اور سیلاب کی وجہ سے علاقے کے آفت زدہ عوام کے لئے ایسے افسر کی موجودگی خوش قسمتی سے کسی طور پر کم نہیں جوکہ ہر ہنگامی حالات کے دوران دن ہو رات فوراً اپنے اسٹاف کے ساتھ پہنچ جاتے ہیں۔پیر کے روز چترال پریس کلب میں پی ٹی آئی کے دوسرے رہنماؤں نذیر احمد، الطاف گوہر ایڈوکیٹ، سلطان محمد شیر، سجاد احمد، رضی الدین اور دوسروں کی معیت میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ ڈپٹی کمشنر چترال کو ان کی کارکردگی کی بنیاد پر تمغہ امتیاز سے نوازا جائے۔انہوں نے حکومت سے مزید مطالبہ کیا کہ ڈ ی ۔سی چترال کو مکمل طور پر چترال میں لینڈ مافیا،ڈیمبر مافیا، ٹھیکادار مافیااور دوسے سماج دشمن عناصر کے خلاف بھرپور تعاؤ ں فراہم کی جائے کیونکہ
جب سے اسامہ احمد وڑائچ ڈی سی چترال تعینات ہو نے کے بعد سے سماج دشمن عناصر کے خلاف کاروائی کرکے عوام کا دل جیت لیاہے۔w
انہوں نے جماعت اسلامی کے رہنما اور سابق ایم این اے مولانا عبدالاکبر چترالی پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہاکہ وہ اس نازک ترین میں عوام کی خدمت کی بجائے اور عوامی تواقعات کے برعکس ، چترالی قوم کی مفادات کے خلاف کاموں میں مشغول اور سیاسی پوئنٹ اسکورنگ میں مصروف عمل ہیں۔بدقسمتی سے مولانا عبدالاکبر جیسے لوگ ایک تو عوامی مفاد کے خلاف زاتی مفاد کے حصول کے لیے چترال میں انتشارکی سیاست کو ہوا دے رہے ہیں۔جبکہ اس کے برعکس امیر جماعت اسلامی سراج الحق عمران خان کے اتحادی ہیں۔اور پی ٹی آئی کے ووٹوں سے سینیٹر بھی منتخب ہوئے ہیں۔،اگر مولانا عبدالاکبر چترالی اس اتحاد سے خوش نہیں ہے تو جماعت اسلامی صوبائی حکومت سے مستفی ہوں۔یہ نہیں ہو سکتاکہ ایک طرف جماعت اسلامی صوبے میں حکومتی مراعات کے مزے لوٹ رہے ہوں اور دوسرے طرف اپنے ہی اتحادی جماعت کے پیٹ میں خنجر گھوپنے کی کوشش کرہی ہے۔جو کہ مولاعبدالاکبر چترالی کے دقلی پالیسی کو ایان اور عکاسی کرتاہے۔اگر عبدالاکبر چترالی واقعی اگر چترال کے ساتھ مخلص ہے تو اپنے صوبائی وزیروں اور اپنے ضلعی حکومت کے زریعے عوام کی خدمت کریں۔ کیونکہ ضلع چترال میں مکمل طور پر جماعت اسلامی کی اورصوبے میں پچاس فیصد حکومتی عہدوں پر جماعت اسلامی براجمان ہیں۔
لہذا ہم یہ سمجھتے ہیں کہ موجودہ حلات مو لانا چترالی کی سیاست اور بیانات ریاکاری کے زندہ مثال ہیں ۔ حلانکہ دوسروں پر کرپشن کے الزامات لگانے والے مولانا چترالی کے اپنے دورے حکومت میں نہراتھک موڑکہو۔ سینگور واٹر چینل، لاوی ایرریگیشن چینل دروش کے اربوں روپوں تباہی کے زمہ دار ہے۔مولانا چترالی کی وجہ ہزاروں ایکر زمین بنجر اور اربوں کانقصان پہلے ہی ہوچکاہے۔اور مزید ستم یہ کہ لاوی ایرریگیشن چینل میں مولانا عبدالاکبر ہی کے دور میں مختلف حمایتی ٹھیکداورں کو کڑوروں روپے ایڈوانس پیمنٹ ہو چکے ہیں جبکہ کام کا کوئی اتہ پتہ نہیں اور مذکورہ علاقوں کے لوگ بوند بوند پانی کو ترستے ہیں۔
لہذا مطالبہ کیا جاتاہے کہ مولاعبدالاکبر کوشامل تفتیش کرکے مذکورہ پراجیکٹوں میں ہونے والے خردبرد کا جوڈیشیل انکوائیری کی جائے۔اور خردبرد ہونے والے خطیر رقم بازیاب کرکے مذکورہ پراجکٹوں کو پایہ تکمیل تک پہنچاکر زمہ داروں کو قراروقعی سزا دی جائے۔ پی ٹی آئی کے رہنمانے کہاکہ دوسروں الزام لگانے والے مولاناچترالی خیبربینک اسکینڈل اور بلدیاتی الیکشن سے پہلے چترال میں وزیر بلدیات کی طرف ترقیاتی فنڈز کی بندر بانٹ کی بھی وضاحت کریں۔انہوں نے کہاکہ ٹمبر مافیاکی کوششوں سے معرض وجود میں آنے والے ضلعی حکومت نہ صرف ٹیمبر مافیا کی مفادات کا ضامن بن گئے ہیں بلکہ ٹمبرمافیا کے اکژ نمائندے جماعت اسلامی کے اند ر اگلی صفوں میں داخل ہوگئے ہیں جو کہ جماعت اسلامی کی دستور کی سراسر منافی ہے ۔ ارشاد مکرر نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیاکہ وقت چترال شدید طغیانی اور سیلابوں کی زد میں ہے۔ قیمتی انسانی جانیں ، سرکاری اور غیرسرکاری املاک، زرعی ارضیات ، رہائشی مکانات بھی محفوظ نہیں،تورکہو ، موڑکہو اور دریائے یارخون کی وجہ سے ان ویلیز مسلسل کٹاؤ کا شکار ہیں،رہایشی مکانات اور زرعی ارضیات دریا میں بہ رہے ہیں لیکن مولانا چترالی صاحب بیان بازی میں مصروف ہیں۔پی ٹی آئی کے رہنما نے مزید مطالبہ کیا کہ پاک فوج اورضلعی انتظامیہ نے آفت زدگان کی جو لسٹن بنائی گئی تھیں ان پر عملدارآمد بھی ڈی سی چترال اپنے ہاتھ لیں۔کیونکہ مختلف فلاحی اداروں اور ایں جی اوز کی طرف ریلیف کا سامان اقرابا پر واری، رشوت ، سفارش اور سیاسی طور استعمال ہو رہے ہیں۔ضلعی انتظامیہ اور فوج کی نگرانی میں مرتب شدہ لسٹوں کے برعکس اپنے من پسند افرادنوازا جارہاہے۔لہذا ڈپٹی کمشنر چترال اور تفتیشی ادارے نوٹس لے اور اصل متاثریں تک ان کا حق پہنچانے میں اپنا کر اداکریں۔
انہوں نے وِفاقی ، صوبائی اور ضلعی حکومت سے پرزور مطالبہ کیا کہ اپر چترال کا واحد بجلی گھرریشن اور ریشن سیلاب متاثرین کی بحالی پر فوری کا م شروع کیا جائے اور گرم چشمہ چترال روڈ ، کالاش ویلیز روڈ شیشی کو ہ روڈ مسلسل باربار بند ہونے کی وجہ سے غریب لوگوں کو درپیش شدید مشکلات کا ازلہ کیا جائے۔انہوں نے شیشی پاور ہاوس میں مرمت کے نام پر ماہانہ کڑوروں روپے کی کرپشن کی انکوائری کا بھی بجلی گھر کی تعمیر کے وقت ناقص میٹریل استعمال کرنے پ اس وقت کے انجینئر اور موجودہ ڈائریکٹر اور اس وقت کے ضلع ناظم کو مولانا چترالی کے ساتھ شامل تفتیش کر کے ہڑپ کئے گئے رقوم کو بازیاب کرکے دوبارہ سرکاری خزانے میں جمع کیا جائے۔ انہوں نے دروش کے مقام پر زچہ وبچہ سینٹر کے عرصہ دارز سے بند رہنے اور اس کے زمین پر ناجائز قبضے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا جاتا ہے کہ ڈپٹی کمشنر چترال اور تفتیشی ادارے اور صوبائی حکومت نوٹس لے کر متعلقہ زمہ داران کے خلاف کاروئی کرتے ہوئے مذکورہ بلڈنگ کو مرامت کرکے فوری طور پر ٹی ایچ کیو ہسپتال دروش سے متعلقہ زچہ وبچہ سنٹر کے اسٹاف کو اپنے ڈیوٹی پر معمور کیا جائے یاد رہے کہ مذکورہ سنٹر نامعلوم وجوہات کی بنا پر بند ہونے کے بعد متعلقہ سنٹر کے اسٹاف THQہسپتال دروش میں مقیم ہیں۔جو کہ THQہسپتال دروش پر اضافی بوجھ ہے۔
THQہسپتال دروش DHQہسپتال چترال کے بعد سب سے زیادہ opdدینے والا ہسپتال ہے۔یہاں پاکستان کے علاوہ بارڈر سے ملحقہ مریض یہاں پر علاج معالجے کی سہولت سے مستفید ہوتے ہیں۔ یہاں پر اسٹاف کی شدید کمی ہے لہذا اسٹاف کی کمی فوری طور پر پورا کیا جائے۔ پی ٹی آئی کے رہنما نے چترال کے ڈسٹرکٹ ہیلتھ افیسر کی ناقص کارکردگی کی وجہ سے چترال کی ہسپتالوں کی حالت ناگفتہ قرار دیتے ہوئے صوبائی حکومت فوری طور پر مطالبہ کیاکہ نااہل ڈی۔ ایچ۔ او ڈاکٹر اسرار اللہ چترال سے فی الفور تبدیل کیا جائے کیونکہ وہ موجودہ ہنگامی حالات سے مقابلہ کر کی صلاحیت نہیں رکھتا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں