Mr. Jackson
@mrjackson
تازہ ترین

چترال بازار میں گزشتہ تین دنوں سے مرغیوں کی سپلائی اور پولٹری شاپس بند

چترال(نامہ نگار )چترال بازار میں گزشتہ تین دنوں سے مرغیوں کی سپلائی بند ہےجس کے باعث پولٹری شاپس بھی بند ہیں، مرغی فروشوں کے مطابق ڈپٹی کمشنر نے گزشتہ دنوں تمام مرغی سپلائی کرنے والوں اور مرغی فروشوں کو یہ ہدایت کی تھی کہ وہ مرغی تول کر خریدوفروخت کریں جس پر مرغی سپلائی کرنے والوں نے چترال کے لئے مرغی کی سپلائی بند کرکے یہ موقف اختیار کیا ہے وہ پنجاب و دیگر علاقوں سے مرغی تول کر لیتے ہیں، مگرپنجاب سے چترال کا فاضلہ 14 گھنٹے کا ہے جس کی وجہ سے 2ہزار گرام کی مرغی چترال پہنچتے پہنچتے 1600گرام رہتی ہے۔چترال بازار کے مرغی فروش سلیم خان نے میڈیا کو بتایا کہ ضلع دیر تک روڈ پکے ہیں اور دیر سے چترال تک روڈ خراب ہونے کی وجہ سے اکثر مرغیاں راستے میں مرجاتے ہیں۔اور مردن،سوات اور دوسرے اضلاع کے مرغی فروشوں کو ریلیف دیا جاتا ہے مگر چترال کے مرغ فروشوں کونہیں۔انہوں نے کہا مرغیوں کا وزن روزانہ کے حساب سے کم ہوتی ہے اوران کی فیڈ بھی 8ہزارروپے فی 50 کلو ہے جو کہ 250 مرغیوں کی ایک دن کی خوراک ہے۔انہوں نے کہا کہ تول کے حساب سے مرغی بھیجنے کے لئے انتظامیہ ہمیں مناسب نرخ نامہ نہیں دیتا اس لئے تول کے حساب مرغی بیجھنا ہمارے لئے ممکن نہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمیں اگر اس کاروبار میں تول کے حساب فائدہ ہوتا تو ہم اپنے کاروبار کو بند کرکے عوام کوکیوں تکلیف میں مبتلا کرینگے۔
جبکہ ڈپٹی کمشنرچترال نے مرغ فروشوں کو سختی سے یہ بھی ہدایت کی ہے کہ منافع کم سے کم لیاجائے، بصورت دیگر سخت ایکشن لیاجائیگا،
ڈپٹی کمشنر کے اس اقدام کو سراہتے ہوئے چترال کے مختلف مکاتب فکر نے کہا ہے کہ بیشک ہم گوشت نہیں کھائیں گے مگرضلعی انتظامیہ کو اپنا رٹ قائم کرناہے، اور جو مافیا بھی من مانی پر اتر ائے اس کو لگام دینے کی اشد ضرورت ہے۔جبکہ مرغی فروش تول کے بجائے فی دانہ فروخت کرنے پربضد ہے۔
اس طرح جب چترال کے مختلف بازاروں کے تیکہ فروشوں کے دکانوںپر مرغ تیکہ کی دستیابی کے بارے پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ ہم نے مرغی اسٹاک کی تھی۔اوراگر چترال میں مرغی دستیاب نہ ہوئی تو ضلع دیر سےمرغیاں لاکر اپنا کاروبار جاری رکھینگے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button